تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج کا خدشہ، اڈیالہ جیل کے اطراف کے لیے خصوصی سیکیورٹی پلان نافذ
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لاٖئن) پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج کے پیش نطر اڈیالہ جیل کے اطراف خصوصی سکیورٹی پلان نافذ کر دیا گیا۔جیو نیوز کے مطابق اڈیالا جیل کے اطراف 3 دن کے لیے خصوصی سکیورٹی پلان نافذ کر دیا گیا ہے۔ اڈیالا جیل آنے والے راستوں پر 8 اضافی پکٹس قائم کر دی گئی ہیں، سکیورٹی پلان کے تحت 200کے قریب افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
سکیورٹی اہلکار 3 شفٹوں میں ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے، ایس پی صدر نبیل کھوکھر سکیورٹی کی نگرانی کریں گے۔ اڈیالا جیل کے باہر پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی پلان نافذ کیا گیا ہے، سکیورٹی کیلئے ریزور فورس کی بھی مدد حاصل ہو گی جبکہ پولیس کو اینٹی رائٹ سامان سے بھی لیس کیا گیا ہے۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے عید کہاں پر منائی؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سکیورٹی پلان پلان نافذ جیل کے
پڑھیں:
اراکین اسمبلی کو سزا، جمہوریت کے لئے افسوس کا دن ہے،بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہاہے کہ تحریک انصاف کے 6 اراکین قومی اسمبلی، 3 ایم پی ایز اور ایک سینیٹر کو سزا سنادی گئی۔ آج جمہوریت کے لئے افسوس کا دن ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حامد رضا، زرتاج گل، رائے حسن نواز اور شبلی فراز کو سزا دی گئی، ہم صرف انصاف کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا، ایک خاتون کو لیڈر کی بیوی ہونے کی وجہ سے سزا دی گئی، ہمارے رہنماوں نے قربانیاں دیں لیکن سسٹم میں رہے، تحریک انصاف انتہا پسندی پر یقین نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے کہا تھا اتنے طویل وقت تک سماعت نہیں ہوتیں، ایسے فیصلوں سے جمہوریت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قانون کہتا ہے ایک سے زائد ایف آئی آرز ہوں تو فیصلہ ایک کیس پر ہوتا ہے، انصاف کے بغیر فیصلے قوم اور جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہیں، الیکشن کمیشن رات کے اندھیرے میں نوٹیفکیشن جاری کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر نکالنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، پارلیمان کا حصہ بننا چاہتے ہیں مگر سوال ہے کہ کیا اب بھی ایوان میں جانا چاہیے؟ پاکستان تحریک انصاف بہت جلد اگلا لائحہ عمل دے گی،بیرسٹر گوہر تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے،فیصلے ہائی کورٹس میں چیلنج کریں گے۔