امریکا کے کے 180عالمی تجارتی شراکت داروں پر محصولات لاگو ہونے کے بعد جمعرات کو کھلتے ہی امریکی اسٹاک مارکیٹیں مندی کا شکار ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ کا نیا ٹیرف،کسی کا فائدہ نہیں ہوگا، اٹلی اور میکسیکو

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج صبح 11 بجے ای ڈی ٹی پر 1,552 پوائنٹس یا 3.68 فیصد نیچے تھا،جبکہ S&P 500 میں 4.

45 فیصد اور نیس ڈیک کمپوزٹ میں 5.68 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

ICE  امریکی ڈالر انڈیکس 3 اکتوبر سے 102 سے اوپر رہنے کے بعد جمعرات کی صبح تک 2.2 فیصد کم ہو کر 101.41 پر آ گیا۔

S&P 500  سے جمعرات کو ٹریڈنگ کے آغاز میں تقریباً 1.7 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا جو کہ بلومبرگ کے مطابق 2 سالوں میں بدترین کمی ہے۔

بروکریج فرم موومو میں حکمت عملی کے شمالی امریکا کے نائب صدر جسٹن زیکس نے بتایا کہ میکسیکو اور کینیڈا کے لیے چھوٹ کے باوجود مجموعی ٹیرف تاجروں کی توقع سے زیادہ خراب ہیں۔

مزید پڑھیے: ٹرمپ ٹیرف، بٹ کوائن سمیت دیگر کرنسیز کی قیمت میں کمی کیوں ہورہی ہے؟

انہوں نے کہا کہ خبروں کے رد عمل میں اسٹاک کم ٹریڈ کر رہے ہیں، بہت سی بڑی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ ساتھ صارفین کے اسٹاک جیسے کہ خوردہ فروش، ایئر لائنز، ملبوسات بنانے والے اور کروز لائنز نمایاں طور پر نیچے ہیں۔

سینکچوری ویلتھ کی چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹجسٹ میری این بارٹلز نے کہا کہ یہ ٹیرف کے لیے بدترین صورت حال تھی اور مارکیٹوں میں اس کی قیمت نہیں لگائی گئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ ہم اس طرح کا رد عمل دیکھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا درآمدات پر جوابی ٹیرف کا اعلان! پاکستان پر کیا اثرات ہوں گے؟

سنہ2024  کی صدارتی مہم کے دوران ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے خبردار کیا تھا کہ بلند ٹیرف استعمال کرنے کا ٹرمپ کا اقتصادی منصوبہ معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔

اکتوبر 2024 میں اقتصادیات میں تقریباً 2 درجن نوبل انعام جیتنے والوں نے بھی ایسے ہی خدشات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے محصولات افراط زر کا باعث ہوں گے اور وفاقی خسارے کو بڑھا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر ٹرمپ کا درآمدات پر ٹیرف کا اعلان، پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد

ایک کھلے خط میں ان ماہرین اقتصادیات کا کہنا تھا کہ مہم کے دوران کملا ہیریس نے جس منصوبے کی وکالت کی تھی اس کا نتیجہ ایک مضبوط معاشی کارکردگی کا باعث بنے گا جس میں اقتصادی ترقی زیادہ مضبوط، زیادہ پائیدار اور زیادہ منصفانہ ہو گی۔

مارچ میں ماہرین اقتصادیات نے کہا تھا کہ دوسرے ممالک کی طرف سے محصولات اور محصولات کی جوابی کارروائی سے امریکی صارفین کے لیے قیمتیں بڑھیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملازمتوں میں کمی  واقع ہوگی اور کاروبار سست ہوگا۔

جمعرات کو مارکیٹ کے رد عمل نے اقتصادی ماہرین کی جانب سے ٹیرف کی صورت میں ہونے والے معاشی نقصان کی پیش گوئی سچ ثابت کردکھائی۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف، بٹ کوائن سمیت دیگر کرنسیز کی قیمت میں کمی کیوں ہورہی ہے؟

چیلنجر، گرے اور کرسمس کی جمعرات کی رپورٹ کے مطابق ٹیرف کی وجہ سے ہونے والا معاشی نقصان سبنہ 2020 کے وبائی امراض کے وقت پہنچنے والے نقصان سے زیادہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا کی اسٹاک مارکیٹ امریکی محصولات امریکی محصولات کے منفی اثرات

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا کی اسٹاک مارکیٹ امریکی محصولات ٹرمپ کا کے لیے تھا کہ

پڑھیں:

چیٹ جی پی ٹی مقبولیت کھو بیٹھا، امریکا اور برطانیہ میں گوگل جیمینائی ٹاپ پر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سان فرانسسکو: گوگل کا نیا اے آئی پلیٹ فارم  جیمینائی تیزی سے عالمی توجہ حاصل کر رہا ہے اور اس نے مقبولیت کے میدان میں اپنے سب سے بڑے حریف اوپن اے آئی کے  چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

خاص طور پر امریکا اور برطانیہ میں آئی فون صارفین کے لیے جیمینائی کی نئی امیج ایڈیٹنگ خصوصیات نے دھوم مچا دی ہے، جس کے بعد یہ ایپل کی ٹاپ فری ایپس کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اگست کے آخر میں گوگل نے جیمینائی 2.5 فلیش امیج ماڈل نینو بنانا متعارف کرایا، جو تیزی کے ساتھ مقبول ہوا۔ صرف دو ہفتوں کے اندر صارفین نے اس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے 50 کروڑ سے زیادہ تصاویر تیار کیں، جو اس کی کامیابی اور صارفین کی دلچسپی کا واضح ثبوت ہے۔

ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی تیزی سے پذیرائی حاصل کرنا گوگل کے لیے ایک بڑا سنگِ میل ہے، کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صارفین اب اے آئی پر مبنی تخلیقی سہولیات کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔

فیچر کے لانچ کے بعد امریکا میں جیمینائی نے اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی اور میٹا کی ایپ  تھریڈز کو پیچھے چھوڑ دیا۔ برطانیہ میں بھی یہی رجحان دیکھنے کو ملا جہاں جیمینائی نے نہ صرف چیٹ جی پی ٹی بلکہ مشہور شاپنگ ایپ  ٹی مو کو بھی مقبولیت کی دوڑ میں مات دے دی۔

یہ صورتحال گوگل کے لیے ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے کیونکہ اس کے ذریعے کمپنی نے ثابت کیا ہے کہ وہ اے آئی کی دوڑ میں اپنے حریفوں سے پیچھے نہیں بلکہ کئی پہلوؤں میں آگے ہے۔

یاد رہے کہ 26 اگست کو گوگل نے اپنی اپ ڈیٹس کا اعلان کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ جیمینائی کا نیا امیج جنریشن اور ایڈیٹنگ ماڈل  اسٹیٹ آف دی آرٹ ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ فیچر ایسے کام انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے جن کا تصور بھی حریف کمپنیاں ابھی نہیں کر پا رہیں۔

اس دعوے کے بعد صارفین کے عملی ردِعمل نے گوگل کے اعتماد کو درست ثابت کیا اور ایپ مارکیٹ میں اس کی پوزیشن مزید مضبوط ہوگئی۔

یہ بات واضح ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے میدان میں مقابلہ دن بہ دن سخت ہوتا جا رہا ہے اور ہر نئی جدت صارفین کے انتخاب کو بدلنے کی طاقت رکھتی ہے۔

فی الحال گوگل جیمینائی کا نیا فیچر اس دوڑ میں سب سے نمایاں ہے اور آنے والے دنوں میں دیکھنا یہ ہوگا کہ چیٹ جی پی ٹی یا دیگر حریف کمپنیاں اس کا جواب کس طرح دیتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر مسلسل 29ویں روز بھی تنزلی کا شکار
  • ڈالر کی قیمت میں کمی، اسٹاک مارکیٹ 1,56,000 پوائنٹس کی حد پر بحال
  • چیٹ جی پی ٹی مقبولیت کھو بیٹھا، امریکا اور برطانیہ میں گوگل جیمینائی ٹاپ پر
  • کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی نسبت پاکستانی روپے کی پرواز جاری
  • ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی
  • ڈالر کی قدر میں معمولی کمی، شرح سود برقرار رہنے پر اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی
  • منافع سمیٹنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بہتری، انڈیکس میں 950 پوائنٹس اضافہ
  • حارث کی بمراہ کے سامنے ناکام رہنے کی پیشگوئی درست ثابت