چین نے 6 امریکی کمپنیوں کی چین کو مصنوعات کی برآمد کی اجازت معطل کر دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت تجارت نے ایک اعلان جاری کیا ہے جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 4 اپریل 2025 سے امریکہ اور بھارت سے درآمد ہونے والی میڈیکل سی ٹی ٹیوبز پر ڈمپنگ کے خلاف تحقیقات شروع کی جائیں گی۔ اسی دن، چین کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز نے ایک اور اعلان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ متعلقہ درآمدی مصنوعات میں معائنہ اور قرنطینہ کے مسائل پائے جانے کی وجہ سے، ایک امریکی کمپنی کو چین کو جوار برآمد کرنے اور تین امریکی کمپنیوں کو پولٹری بونز اینڈ میلز کی برآمد کی اجازت معطل کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دو امریکی کمپنیوں کی پولٹری مصنوعات کی چین کو برآمد پر بھی عارضی پابندی لگا دی گئی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مالدیپ میں سگریٹ نوشی پر سخت پابندیوں کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز سے جنوری 2007 ء کے بعد پیدا ہونے والے ہر فرد پر سگریٹ نوشی کی پابندی کا نفاذ شروع کر دیا گیا ہے۔ اس طرح وہ تمباکو نوشی پر نسلی پابندی کا حامل واحد ملک بن گیا ہے۔ یہ فیصلہ صدر محمد معز نے سال کے اوائل میں کیا تھا ،جو یکم نومبر سے نافذ العمل ہوا ہ اور صحت عامہ کی حفاظت اور تمباکو سے پاک نسل کو فروغ دے گا۔ وزارت نے کہا کہ نئی شق کے تحت یکم جنوری 2007 کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر مالدیپ کے اندر تمباکو کی مصنوعات خریدنے، استعمال یا فروخت کرنے پر پابندی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق تمباکو کی تمام اقسام پر ہوتا ہے اور خوردہ فروشوں کو فروخت سے قبل عمر کی تصدیق کرنی ہو گی۔اس اقدام کا اطلاق ملک کا دورہ کرنے والے زائرین پر بھی ہوتا ہے ۔ مالدیپ کے جزائر خط استوا کے اس پار تقریباً 800 کلومیٹر کے فاصلے پر بکھرے ہوئے ہیں۔وزارت نے کہا کہ الیکٹرانک سگریٹ اور ویپنگ مصنوعات کی درآمد، فروخت، تقسیم، قبضے میں رکھنے اور استعمال کرنے پر بھی جامع پابندی برقرار ہے جو عمر سے قطع نظر تمام افراد پر عائد ہوتی ہے۔ کسی کم عمر شخص کو تمباکو کی مصنوعات فروخت کرنے پر 50ہزار روفیا (3ہزار 200 ڈالر) جبکہ ویپ ڈیوائسز استعمال کرنے پر 5ہزار روفیا (320 ڈالر) جرمانہ نافذ ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں تجویز کردہ ایسی ہی نسلی پابندی ابھی قانون سازی کے عمل سے گزر رہی ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے اسے متعارف کروانے کے ایک سال سے بھی کم عرصے میں نومبر 2023 ء میں منسوخ کر دیا تھا۔