اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اپریل ۔2025 )وزیر اعظم شہبازشریف نے چین، امریکہ اور یورپ کو پاکستان کی معدنیات میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے فائدے کا سودا ہے کہ وہ پاکستان سے معدنیات نکالیں اور خام مال حاصل کریں.
(جاری ہے)
انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کہی فورم میں تقریباً دو ہزار افراد شرکت کر رہے ہیں جس کا مقصد ملک کی معدنی دولت کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے دو روزہ فورم آٹھ سے نو اپریل تک جاری رہے گا، جس میں حکومت پاکستان کے معدنیات سے بھرپور علاقے کی نمائندگی کرے گی جو تقریباً 6 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط ہے اس فورم میں 300 غیر ملکی نمائندے شریک ہیں جن میں آذربائیجان، سعودی عرب، چین، امریکی محکمہ خارجہ، یو ایس ایکسِم بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ڈنمارک، کینیا، فن لینڈ اور برطانیہ سے کان کنی کمپنیوں کے سربراہان شامل ہیں تقریب کے دوران کئی معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں.
اپنے خطاب میں شہبازشریف نے کہا کہ ہم غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کریں گے معدنیات والے علاقوں کو ترقی کا مرکز بنایا جائے گا جب کہ مقامی افراد کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کی جائے گی شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ریکوڈک منصوبے پر پیش رفت حوصلہ افزا ہے اگر ہم ان عظیم اثاثوں سے مستفید ہوں تو میں بلا خوف و تردد یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان آئی ایم ایف کو خدا حافظ بول سکتا ہے اور اپنے قرضوں کے پہاڑ سے چھٹکارا حاصل کر سکتا ہے.
ریڈیوپاکستان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں معدنیات کے کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر ہیں جن کو نکال کر قرضوں کے پہاڑ سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اللہ نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، جہاں بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں سے لے کر خیبرپختونخوا کے برف پوش پہاڑوں تک، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی چوٹیوں، وادی سندھ اور پنجاب کی ذرخیز زمینوں میں کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر موجود ہیں .
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بالخصوص سندھ اور پنجاب میں ذرخیز زمین موجود ہے اور سب سے بڑھ کر ہمارے پاس انتہائی بہادر لوگ موجود ہیں جو چیلنج قبول کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور مٹی کو سونا بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان منرل فورم کا افتتاح اعزاز کی بات ہے ہم ایسے موقع پر اکٹھے ہیں جب پاکستان معاشی ترقی کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے مشکل لیکن ضروری فیصلے کیے ہیں تاکہ معیشت کو مضبوط کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے جغرافیے کی وجہ سے دنیا میں کان کنی کے لیے اہم مقام رکھتا ہے پاکستان میں معدنی وسائل کے بڑے دخائر ہیں جس میں ریئر ارتھ منرل بھی شامل ہیںمنرلز انوسٹمنٹ فورم میں سعودی عرب، چین، امریکہ، ترکی اور آذر بائیجان کے سرکاری اعلی سطح وفود سمیت عالمی سرمایہ کار کمپنیاں شریک ہیں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اس کانفرنس کی مرکزی میزبان ہے واضح رہے کہ دو برس قبل معدنی سرمایہ کاری فورم کا پہلا اجلاس منعقد ہوا تھا جبکہ اب دوسری عالمی کانفرنس اسلام آباد جناح کنونشن سینٹر میں ہو رہی ہے دوسری جانب امریکی سفارت خانے نے بھی بیان جاری کیاہے کہ پاکستان منرلز انوسٹمنٹ فورم میں معدنیات کے اہم شعبے میں امریکی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے 8 سے 10 اپریل 2025 کو سینیئر امریکی عہدیدار ایریک میئر کی سربراہی میں وفد اسلام آباد پہنچے گا وفد پاکستان میں امریکی کاروبار کے مواقع بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے سینیئر پاکستانی حکام سے ملاقات کریں گے ایس بی او میئر دہشت گردی کے خلاف پاکستان امریکہ کے مابین جاری تعاون کی اہم اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے سینیئر حکام کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے پاکستان میں پہلی منرل سمٹ 2023 میں ہوئی جس میں بیریک گولڈ، ریوٹنٹو اور بی ایچ پی بلٹن جیسے عالمی سرمایہ کاروں کی شرکت نے کی تھی ریڈیو پاکستان کے مطابق ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کیتھرین مارش اور چین کے جیولوجیکل سروے سینٹر کا ایک وفد فورم میں شرکت کے لیے وفاقی دارالحکومت پہنچا ہے .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
نے کہا کہ پاکستان
پاکستان میں
اسلام آباد
فورم میں
کے لیے
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔
نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51 فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔
اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ۔
نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔
حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے۔
Post Views: 1