جماعت اسلامی بھی آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے مارچ کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان لاہور مال روڈ پر مرکزی مارچ کی قیادت کریں گے۔ اس کے علاوہ کراچی، اسلام آباد، پشاور، حیدر آباد، ملتان، بہاولپور، کوئٹہ، گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یکجہتی غزہ مارچ ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آج 11 اپریل بروز جمعہ کو مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے۔ جماعت اسلامی بھی آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے مارچ کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان لاہور مال روڈ پر مرکزی مارچ کی قیادت کریں گے۔ اس کے علاوہ کراچی، اسلام آباد، پشاور، حیدر آباد، ملتان، بہاولپور، کوئٹہ، گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یکجہتی غزہ مارچ ہوں گے۔

مجلس اتحاد امت نے آج جمعتہ المبارک کو یوم مظلوم و محصورین فلسطین کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ مجلس اتحاد امت کے زیراہتمام قومی فلسطین کانفرنس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ غیر مشروط جنگ بندی تک اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کرنیوالے ممالک سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔کانفرنس کے شرکاء نے اقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کا فوری اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام بھی آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہروں کا اعلان کر چکی ہے۔  مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر کارکن ہر ضلع میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کریں گے۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سے اظہار یکجہتی جماعت اسلامی ملک بھر میں

پڑھیں:

حکومت پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں حالات بہت خراب ہیں، لوگ گھروں سےنہیں نکل سکتے، انہوں نے مشورہ دیا کہ پاک افغان کشیدگی کوبات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے خلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، ہم پاکستان کےساتھ ہیں۔ چینیوٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان سے ٹی ٹی پی کے لوگ پاکستان میں آکر دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں حالات بہت خراب ہیں، لوگ گھروں سےنہیں نکل سکتے، انہوں نے مشورہ دیا کہ پاک افغان کشیدگی کوبات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین