کراچی: رنچھوڑ لائن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، وزیر داخلہ سندھ کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
کراچی:
اولڈ سٹی ایریا رنچھورلائن جوبلی مارکیٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سےپولیس اہلکارشہید ہو گیا، شہید پولیس اہلکار چاکیواڑا تھانے میں تعینات تھا اور صفورا چوک کے قریب کا ریائشی تھا۔ فائرنگ کے واقعے سے قبل شہید پولیس اہلکار بریانی سینٹر سے بریانی پارسل کروا رہا تھا مسلح ملزمان شہید پولیس اہلکار کا اسلحہ چھین کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ایس ایس پی سٹی کے مطابق پولیس نے فائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے ، فائرنگ کا واقعہ ٹارگٹ کلنگ یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے پولیس واقعے کی مزید تفتیش کررہی ہے، ادھرایڈیشنل آئی جی نے پولیس اہلکار کی شہادت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پرایس ایس پی سٹی عارف عزیزاوردیگر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اورجائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا گیا۔
ایس ایچ اوعید گاہ شعور خان بنگش نے ایکسپریس کو بتایا شہید پولیس اہلکار جوبلی مارکیٹ کے قریب واقع بریانی کی چھوٹی سی دکان غوثیہ بریانی سینٹر سے بریانی لینے آیا تھااورشہید پولیس اہلکارنےکچھ بریانی پارسل کروائی اورموٹر سائیکل کے ہینڈل میں لٹکانے کے بعد موٹر سائیکل پرسوارہورہا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل پر سوار2 مسلح ملزمان آئے جن میں سے ایک ملزم نے شہید پولیس اہلکارسے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی جس پرپولیس اہلکارکی جانب سے مزاحمت کی گئی تومسلح ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اورمسلح ملزمان موقع پرسے فرارہوگئے۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس کوجائے وقوع سے تیس بورپستول کے2 خول ملے ہیں جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جبکہ دیگرشواہد بھی اکھٹا کیے جا رہے ہیں ایس ایچ او نے بتایا کہ شہید اہلکار کے کندھےاور پیٹ میں دو گولیاں لگی جو جان لیوا ثابت ہوئیں ، فائرنگ کے واقعے پر فوری کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔
ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے ایکسپریس کو بتایاکہ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے ،سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک موٹر سائیکل پرسوار2 ملزمان آئے ہیں جن میں ایک ملزم نے خواتین کےکپڑے یا عبایا پہن رکھا ہے اورملزم نے جوگرپہنے ہوئے ہیں جبکہ دوسرےملزم نے چہرے پرماسک لگایا ہوا اورگلے میں رومال بھی ڈالا ہوا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ملزمان سیدھا پولیس اہلکارکے پاس رکے اور ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پسٹل چھینا اورمزاحمت پر فائرنگ کی جس سے پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان شہید پولیس اہلکار کا اسلحہ چھین کرفرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم اس حوالے سے پولیس اپنی تفتیش کررہی ہے اورواقعے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کررہی ہے ادھرایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے رنچھو لائن، جوبلی مارکیٹ کے قریب فائرنگ سے پولیس اہلکار ایوب کی شہادت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی سے فوری رپورٹ طلب کی ہے۔
انہوں نے ملزمان کی فوری گرفتاری اور واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت جاری کی ہے۔ایڈیشنل آئی جی نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی سے وقوعے پر اب تک کی پولیس کارروائی کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ واقعے کی فوری اور شفاف تفتیش کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے تاکہ ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جا سکے۔
ضیاء الحسن لنجار نے ہدایت کی کہ ایس ایس پی سٹی تفتیش، تحقیق اور دیگر تمام چھان بین کے اقدامات کی بذات خود نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کے تمام امور سے باقاعدہ طور پر آگاہ رکھا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور اطراف کے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہید پولیس اہلکار سی سی ٹی وی فوٹیج فائرنگ کے واقعے ایس ایس پی سٹی نے بتایا کہ سے پولیس واقعے کی کے قریب
پڑھیں:
کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
سلیپر سیل کا سراغ لگانے کیلئے پولیس، کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری میں گشت پر مامور گزری تھانے کی پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کے واقعے اور دیگر پولیس پر حملوں کے حوالے سے جاری تفیتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزری تھانے کی پولیس موبائل کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول کا مینیوول فرانزک مکمل کر لیا گیا، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پولیس موبائل پر حملے میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ شہر کے دیگر علاقوں میں پولیس پر حملوں کی متعدد وارداتوں میں سے میچ کر گیا۔ اس بات کی تصدیق کے بعد شبہ ہے کہ پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہو سکتا ہے، جو شہر میں ہی مختلف وارداتوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
پولیس پر حملوں کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خولز کی مدد سے ان وارداتوں کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے، جس میں ایک ہی طرح کا اسلحہ استعمال کیا گیا ہے۔ پولیس پر حملوں کے یہ واقعات گزشتہ ڈھائی سے تین ماہ کے دوران پیش آئے اور قوی شبہ ہے کہ دہشتگردوں کے سلیپر سیل متحرک ہوئے ہیں، جن کا سراغ لگانے کیلئے پولیس، کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ گولیوں کے میچ کرنے والے خولز شہر میں پولیس پر حملوں کے دوران ساؤتھ زون کے علاقے مائی کلاچی روڈ پر ٹریفک پولیس چوکی میں اہلکار زین، ویسٹ زون کے علاقے منگھوپیر میں پولیس اہلکار عمران، ایسٹ زون کے علاقے بن قاسم ملیر میں پولیس اہلکار میتھرو، جبکہ چند روز قبل شاہ لطیف ٹاؤن میں ہیڈ کانسٹیبل عبدالکریم کی ٹارگٹ کلنگ سے میچ کرگئے ہیں۔
ایسٹ زون کے ڈسٹرکٹ کورنگی میں قیوم آباد میں ساجد زمان پولیس چوکی پر اندھا دھند فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی جبکہ ایک شہری جاں بحق بھی ہوا تھا، اس کے علاوہ ڈیفنس فیز ون میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پولیس اہلکار ثاقب کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا تھا، جبکہ 2 روز قبل اتوار کی شب ساؤتھ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں گزری تھانے کی پولیس موبائل کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کی جانب سے علاقے میں سیکیورٹی کے فل پروف اقدامات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا، تاہم خوش قسمتی سے موبائل میں سوار ڈرائیور اور اہلکار محفوظ رہے۔
اس حملے کے چند گھنٹوں کے بعد ساحل تھانے کی حدود میں سی ویو دو دریا کے قریب موبائل گشت پر مامور کار میں سوار ایک پولیس اہلکار کو مشکوک کار سوار ملزمان اغوا کرکے فرار ہوگئے تھے۔ ملزمان کی جانب سے پولیس موبائل کار پر فائرنگ بھی کی گئی تھی، جس میں 2 خول نائن ایم ایم اور 4 خول 30 بور پستول کے ملے تھے، تاہم مغوی اہلکار کو ملزمان نے لوٹ مار کے بعد سپرہائی وے پر اتار دیا، جو ساحل تھانے پہنچنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ اتوار کی شب پولیس پر کیے گئے ان 2 پے در پے حملوں اور اہلکار کے اغوا نے ساؤتھ زون کے افسران کی کارکردگی اور سیکیورٹی اقدامات پر سوال بھی اٹھا دیئے ہیں۔