بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان 15 سال بعد سفارتی بات چیت کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
بنگلہ دیش اور پاکستان جمعرات کو ڈھاکہ میں فارن آفس کنسلٹیشنز (ایف او سی) منعقد کرنے والے ہیں جو کہ سنہ 2010 کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اس طرح کی پہلی سفارتی سرگرمی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: 4 سال بعد بنگلہ دیشی پاسپورٹس پر ’سوائے اسرائیل کے‘ کی عبارت دوبارہ درج
بنگلہ دیش کے سیکریٹری خارجہ محمد جاشم الدین اور ان کی پاکستانی ہم منصب آمنہ بلوچ ریاستی گیسٹ ہاؤس پدما میں ہونے والے اجلاس کی قیادت کریں گی۔
آمنہ بلوچ نے ستمبر 2024 میں پاکستان کی 33 ویں سیکریٹری خارجہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ ان کی بدھ کو ڈھاکہ آمد متوقع ہے۔
بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار کے مطابق فارن آفس کنسلٹیشنز کی بحالی ڈھاکہ کے ساتھ 2 طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی جانب سے ایک نئی کوشش کا اشارہ ہے۔
یہ نئے سرے سے سفارتی دباؤ اس ماہ کے آخر میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ایک طے شدہ دورے سے پہلے آیا ہے۔ ان کا یہ دورہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا بنگلہ دیش کا پہلا دورہ ہوگا، جو آخری سنہ 2012 میں ہوا تھا۔
آئندہ بات چیت کے دوران دوطرفہ اور علاقائی مسائل کی وسیع رینج پر بات چیت ہوگی۔
مزید پڑھیے: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم
ان میں تجارتی تعلقات کو بڑھانا، سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا، روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے اور عالمی پلیٹ فارمز پر تعاون کو فروغ دینا شامل ہیں۔
دونوں اطراف نے حال ہی میں بڑھتی ہوئی تجارتی مصروفیات بالخصوص تجارتی وفود کے تبادلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور تجارتی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے مزید سیکٹر مخصوص دوروں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمر گل بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے نئے بولنگ کوچ مقرر
دونوں ممالک نے سنہ 2024 میں اعلیٰ سطحی بات چیت پر بھی غور کیا جس میں قاہرہ میں D-8 سربراہی اجلاس، نیویارک میں اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی، اور ساموآ میں دولت مشترکہ کے سربراہان کی میٹنگ کے دوران اپنے سرکردہ رہنماؤں کے درمیان ملاقاتیں شامل ہیں۔ ان تعاملات نے مزید منظم سفارتی مکالمے کی بنیاد رکھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش پاک بنگلہ دیش فارن آفسز پاک بنگلہ سفارتی بات چیت پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش پاک بنگلہ دیش فارن ا فسز پاکستان بنگلہ دیش بات چیت
پڑھیں:
امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ دنوں پاکستان کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکہ پہنچا تھا جہاں اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے نمائندوں، امریکی کانگریس ارکان اور دیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کیں۔
اب پاکستان کا سفارتی وفد امریکہ سے برطانیہ پہنچ گیا۔ لندن میں نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت کوشش کررہا ہے کہ ایسی استثنیٰ ملے کہ بغیرثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ خارجہ اور ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پذیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، کشمیر پر مذاکرات چاہتے ہیں، بھارتی وفد کے دورے کا جائزہ لے کر پتا چلتا ہے کہ ان کا مقصد صرف پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے۔
سفارتی وفد کے رکن خرم دستگیر خان کہناتھاکہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرادیا، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ بھارت نہ غیر جانب دارانہ انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے، اس لیے دنیا کی مداخلت کی ضرورت ہے۔
بشریٰ انجم بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو نیویارک اور واشنگٹن میں بہت پذیرائی ملی، سندھ طاس معاہدے اور کشمیر پر پاکستان نے اپنا مؤقف بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔
جنوبی وزیرستان میں بچوں کی گاڑی پر فائرنگ
مزید :