لاہور (خاور عباس سندھو+ سپیشل کارسپانڈنٹ) اپنے جرات مندانہ فیصلوں کیلئے مشہور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹو انجینئرمحمد رمضان بٹ نے نوائے وقت گروپ کا دورہ کیا اور مینجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر نوائے وقت گروپ لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری، ڈائریکٹر مارکیٹنگ بلال محمود، سینئر منیجر مارکیٹنگ عامر ادریس بھی موجود تھے۔ کرنل ندیم قادری نے نوائے وقت کی جانب سے لیسکو چیف رمضان بٹ کو گلدستہ پیش کیا۔ گفتگو کا آغاز معمار نوائے وقت و امام صحافت مجید نظامی سے جڑی یادوں سے ہوا۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے محمد رمضان بٹ کو لیسکو کے سی ای او کا چارج سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ محمد رمضان بٹ اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں۔ امید ہے کہ ان کی تعیناتی سے لیسکو کی کارکردگی میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ عوام کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ نے کہا کہ نوائے وقت جیسے قومی ادارے کی خاتون ایم ڈی کو دیکھ کر خواتین میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوا اور مستقبل میں خواتین ملک کی قیادت سنبھالنے کے لئے تیار ہیں۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے اس موقع پر مسلم لیگ ن خاص طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے اپنی کارکردگی سے میاں نواز شریف کی بیٹی ہونے کا حق ادا کر دیا۔ اگر کوئی پاکستانی کچھ عرصہ بعد لاہور آئے تو وہ شہر کی ترقی دیکھ کر راستہ بھول جاتا ہے۔ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی، رمضان بٹ نے امام صحافت مجید نظامی کی اکلوتی صاحبزادی کو قیام پاکستان میں اہم کردار ادا کرنے والے نظریاتی سرحدوں کے محافظ ادارے نوائے وقت کو مجید نظامی کے ویژن کے عین مطابق چلانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر کے مسائل پاکستان کے بڑے مسائل ہیں، ان کو حل کئے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں، لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ موجودہ حکومت ان مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے۔ ماضی میں حکومتوں کی جانب سے پاور سیکٹر پر اس طرح توجہ نہیں دی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی توجہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سپورٹ سے بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، تمام حکومتی ادارے اور پاک فوج بجلی چوری کے خاتمہ کیلئے آن بورڈ ہیں تمام مسائل پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔ اگر کوئی لیسکو اہلکار یا افسر بجلی چوری میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے دن رات کوشاں ہیں اور ادارے کی بہتری کیلئے کئے جانے والے اقدمات کیلئے ہمیں ان کی مکمل سپورٹ حاصل ہے جبکہ لیسکو بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین عامر ضیاء  اور طاہر بشارت چیمہ سمیت تمام ممبران بھی اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے لیسکو کو ایک مثالی ادارہ بنانے میں مصروف عمل ہیں۔ لیسکو کے ہزاروں ملازمین بجلی چوری روکنے کے لئے پرعزم ہیں۔ ماضی میں اگر کسی افسر یا ملازم نے بجلی چوری روکنے کی کوشش کی تو اس کی حوصلہ شکنی کی گئی۔ اب ایسا نہیں ہو گا، وہ اپنے افسروں و ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومت نے انہیں مکمل اعتماد دیا ہے کوئی معاملہ ان کے لئے نیا نہیں، بس حل کرنے کے لئے جرات مندانہ فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے محمد رمضان بٹ کی تعیناتی کو لیسکو صارفین کے لئے خوش آئند قرار دیا اور کہا نوائے وقت استحکام پاکستان کا ضامن ہے جو لیسکو کو مکمل سپورٹ کرے گا۔ انہوں نے لیسکو سے منسلک وقت ٹی وی کی سابق اینکر رابعہ قادر کو پبلک ریلیشن آفیسر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ملکی ترقی کے لئے خواتین کا ہر شعبہ میں آگے آنا ضروری ہے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر کرنل ندیم قادری نے لیسکو چیف محمد رمضان بٹ کی جانب سے ایک صارف کا مسئلہ حل کرنے پر انکی معاملہ فہمی کو سراہا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایم ڈی رمیزہ نوائے وقت بجلی چوری اور کہا کے لئے ا فیسر کہا کہ

پڑھیں:

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • پاکستان امن کا خواہاں ہے، ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا:ترجمان دفتر خارجہ
  • وزیراعظم سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران بارے بریفنگ دی
  • افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ
  • لیسکو میں اے ایم آئی سمارٹ میٹرز کی خریداری میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • انجمن امامیہ گلگت بلتستان کے وفد کا نگر خاص کا دورہ، علماء و عمائدین سے ملاقات
  • حافظ طاہر مجید کی میئر حیدرآباد سے ملاقات، ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • گورنر سندھ نے کراچی میں میٹا کا دفتر قائم کرنے کی تجویز پیش کر دی