حکومت نے ججز تبادلوں سے متعلق تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرادی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد:حکومت نے ججز تبادلوں سے متعلق تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے ججز تبادلوں کے حوالے سے کی گئی تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔ عدالت عظمیٰ میں تبادلوں کی تمام تفصیلات متفرق درخواست کی صورت میں جمع کرائی گئیں ۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں وزیراعظم کی صدر کو بھیجی گئی سمری اور صدر کی منظوری پر مبنی دستاویز بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں تبادلے کے لیے ججز اور متعلقہ چیف جسٹس صاحبان کی دی گئی رضامندی پر مبنی دستاویزات بھی جواب میں شامل کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ ججز سنیارٹی کیس کی سماعت کل کرے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ میں جمع
پڑھیں:
فواد چوہدری آپ جیل سے نہ ڈریں جیل تو سیاست دانوں کو لیڈر بناتی ہے، جج سپریم کورٹ
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم نے فواد چوہدری سے کہا ہے کہ آپ سیاسی آدمی ہیں جیل سے نہ ڈریں، جیل تو سیاست دانوں کو لیڈر بناتی ہے، گھبرائیں نہیں آپ محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں فواد چوہدری کی 9 مئی مقدمات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے مقدمات کے خلاف درخواست پر اعتراضات لگائے، اپیل میں ججز نے اعتراضات کو برقرار رکھا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے اعتراضات برقرار رکھنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی، ہائی کورٹ کا آرڈر فیصلہ کم اور شاہی فرمان زیادہ لگ رہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 9 مئی کے بعد سات ماہ جیل میں رہا جیل سے نکلے تو 35 مقدمات مختلف شہروں میں درج تھے، ملتان، فیصل آباد، لاہور اور راولپنڈی میں اعانت جرم کے مقدمات ہیں، اعتراض لگایا گیا کہ برانچ رجسٹری کے ہوئے ہوئے ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پر درخواست دائر نہیں ہوسکتی۔
پراسیکیوشن کی جانب سے فواد چوہدری کی درخواست پر اعتراض کردیا گیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اگر ہائی کورٹ وجوہات پر مبنی تفصیلی فیصلہ کر دے تو پراسیکیوشن کو کیا مسئلہ ہے؟ فواد چوہدری نے کہا کہ پراسیکیوٹر صاحب آپ بلاوجہ جذباتی ہو رہے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے فواد چوہدری سے کہا کہ آپ سیاسی آدمی ہیں جیل سے نہ ڈریں، جیل تو سیاست دانوں کو لیڈر بناتی ہے، گھبرائیں نہیں آپ محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔
اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ پہلے بھی جیل گئے ہیں دوبارہ چلے جائیں گے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شائستہ لودھی کے ویڈیو کلپ پر 85 مقدمات درج ہوئے، کوئٹہ میں 84 مقدمات میں نے خارج کیے تھے، ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ کے اختیارات ختم نہیں ہوسکتے، مختلف شہروں میں بنچ تو لوگوں کی سہولت کیلئے بنائے جاتے ہیں۔
عدالت نے مزید سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی۔