ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری، مزید 30 دن کی توسیع کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
بلوچ یکجہتی کمیٹِی کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کی 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری میں مزید 30دن کی توسیع کردی گئی۔
محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما کی 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری کے 30 روز مکمل ہونے پر توسیع کی گئی۔ ان کی گرفتاری میں توسیع محکمہ داخلہ کی جانب سے کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو22مارچ کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے ماہ رنگ بلوچ کو کوئٹہ میں جاری دھرنے سے گرفتار کیا گیا، بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دعویٰ
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف احتجاج کے دوران فائرنگ سے 3 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمہ کوئٹہ کے سریاب تھانے میں درج کیا گیا تھا جس میں نامزد افراد پر قتل، اقدام قتل، دہشتگردی، لوگوں کو اکسانے سمیت 16 دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف 2 مقدمات اس سے قبل بھی درج کیے جا چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق ماہ رنگ بلوچ سمیت بی وائی سی کے مختلف رہنماؤں کے خلاف سول لائن تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بلوچ یکْجہتی کمیٹی کی جانب سے سول ہسپتال کوئٹہ کے مردہ خانے پر حملہ کرکے جعفر ایکسپریس میں مارنے والے دہشتگردوں کی لاشوں کو زبردستی اپنے ساتھ لے جانے ور اس دوران ہاکی چوک پر ایمبولینس کی ڈرائیو کر کو زد و کوب کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے ماہ رنگ بلوچ کو وکلا اور اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت مل گئی
جبکہ مغربی بائی پاس کو احتجاجاً بند کرنے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان ور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ بروری روڈ تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کے خلاف آئینی درخواست مستردبلوچستان ہائیکورٹ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری کیخلاف دائر آئینی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کردی ہے۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس اعجاز سواتی اور جسٹس محمد عامر رانا پر مشتمل بینچ نے گزشتہ جمعرات کو ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کیخلاف دائر آئینی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے وکیل کامران مرتضیٰ نے بتایا ہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ نے ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف دائر آئینی درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف آئینی درخواست کی سماعت میں دلائل مکمل ہونے پر جمعرات کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا، مذکورہ آئینی درخواست میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو رہا کرنے اور 3 ایم پی او کے تحت احکامات کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ایم پی او کے تحت گرفتاری ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ بلوچ یکجہتی کمیٹی ماہ رنگ بلوچ کو گرفتاری کیخلاف آئینی درخواست درج کیا گیا کیا گیا تھا گرفتاری کی کمیٹی کی کے خلاف کی گئی
پڑھیں:
اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں،حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ
ابراہیم معاہدہ کو تسلیم نہیں کریں گے،وزیر اعظم خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، اعلامیہ جاری
ملی یکجہتی کونسل نے ایران اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جوابی حملے کو جائز قرار دے دیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کا اعلامیہ پیش کیا، جس میں حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ابراہیم معاہدہ یا دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے، اگر حکومت نے ابراہیم معاہدے کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے۔ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ملی یکجہتی کونسل اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ بارشوں کے متاثرین کی مدد کی جائے کیونکہ زراعت اور صنعت سمیت تمام شعبہ جات تباہ ہوگئے ہیں۔ سود کا خاتمہ کیا جائے اور اسلامی معاشی نظام رائج کیا جائے۔اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ کے پی اور بلوچستان میں امن و امان کی بدتر صورتحال پر تشویش ہے لہٰذا وزیر اعظم کے پی اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں۔ بلوچستان اور کے پی سے لاپتا افراد کو رہا کیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کو فعال کیا جائے۔ملی یکجہتی کونسل نے واضح کیا کہ 18 سال سے کم عمر شادی پر سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، عدلیہ کی طرف شعائر اسلام و اسلاف پر نامناسب رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعے لائحہ عمل سامنے لائے گی۔کونسل نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقے سے نکالا جائے ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہو جائے گا، اگر سیاسی نظام لپیٹا گیا تو سیاسی قیادت منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر شرعی قانون سازی واپس لے ورنہ ملک گیر احتجاج سے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جائے گا۔ ملی یہکجتی کونسل کی ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔