Daily Ausaf:
2025-04-25@02:44:41 GMT

اسرائیلی مائنڈ سیٹ،کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT

کیا مروت کیا چودھری اور کیا غامدی اینڈ کمپنی ، یعنی کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ؟ کہاں شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمن اور کہاں شیطان اکبر کے یہ خرکار؟مفتی تقی عثمانی آسمان علم وعمل کا وہ چمکتا ہوا چاند ہیں کہ جس کی روشنی سے پوری اسلامی دنیا مستفید ہو رہی ہے،عرب وعجم کے علماء و اسکالرز جن کی راہوں میں پلکیں بچھانا اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں ، اخلاص،علم وتقوی ، للہیت اور امت مسلمہ بلخصوص غزہ کے مظلوم مسلمانوں کا غم ہی جن کا اوڑھنا بچھونا ہے،آپ ایک دو ،چار یا سو نہیں بلکہ ہزاروں علماء اور مفتیان کے استاد ہیں،اک ایسے ولی کامل کو شیطان لعین کے گماشتوں کی طرف سے تضحیک کا نشانہ بنایا جانا عذاب خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے،میں ایسی صحافت ،ایسی وکالت،ایسی سیاست ،اور ایسے دانشوروں کو نہیں مانتا کہ جو دینی احکامات کا مذاق اور دینی شخصیات کو تضحیک کا نشانہ بنا کر غیر ملکی آقائوں سے ڈالر بٹورتے ہوں،اس خاکسار نے اپنے 30سالہ صحافتی کیرئیر میں ایسے شیطانی گماشتوں کو نہ صرف یہ کہ مسترد کیا،بلکہ اپنے قلم کے ذریعے انکے مکروہ چہروں کو عوام کے سامنے بے نقاب بھی کیا۔ قارئین اوصاف!کو یا د ہو گا کہ جب رسوا کن ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے اقتدار کا سورج نصف النہار پر تھا،اسلام آباد کو امریکی بلیک واٹر نے اپنے باپ کی جاگیر سمجھ رکھا تھا،دجالی چینلز کے بعض اینکرز ،دانش فروش اور اینکرنیاں امریکی بلیک واٹر ز کی بانہوں میں بانہیں ڈال کر جام لنڈھانا دانشوری اور میڈیا کی آزادی کی معراج سمجھتی تھیں،وہ دور نائن الیون کے فوراً بعد کا تھا،امریکی ڈالروں کی برکھا برس رہی تھی،ہم جیسے طالب علم امریکی ڈالروں کے حصول کے لئے تھوتھنیاں لٹکانے والے ’’معززین‘‘ کی شکلیں دیکھ کر حیرت میں گم ہو جاتے تھے،بے حیائی ،فحاشی و عریانی ،عورتوں و مردوں کی مخلوط میراتھن ریس ،لاہور کی ایک حویلی میں بو کاٹا کے نعروں میں شراب و شباب کی محفلیں سجانا روشن خیالی کی معراج سمجھا جاتا تھا ،نائن الیون کے بعد کون بکا؟ کس نے ضمیر اور نظریات کی سوداگری کی’’ڈالر خوری‘‘ صرف دجالی میڈیا ،حکمرانوں ،ساست دانوں ، دانشور وں اور اسٹیبلشمنٹ تک ہی محدود رہی یا پھر اس بہتی گنگا میں پگڑیوں ،ٹوپیوں والے صاحبان جبہ و دستار نے بھی حصہ بقدر جثہ وصول کیا؟
ہم نے اپنے چیف ایڈیٹر محترم مہتاب خان صاحب کی قیادت میں نائن الیون کے ان سب ڈالر خوروں کے خلاف قلمی جہاد جاری رکھا،یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جب چیف ایڈیٹر بہادر ،گوروں سے نہ مرعوب ہونے والا اور نہ بکنے والا ہو تو پھر ہم جیسے طالب علموں کے لئے صحافت کا مزہ دو آشتہ ہو جاتا ہے،رسوا کن ڈکٹیٹر کی کوکھ نے جانے، انجانے میں کتنے فواد چودھری جنم دئیے اور دجالی میڈیا کتنے مروت اور مرزا جہلمی پیدا کر چکا؟،ان سب کے مکروہ چہروں سے نقاب سرکانا میری صحافتی ذمہ داری ہے،اور یہ ذمہ داری ہم مرتے دم تک ادا کر تے رہیں گے ،ان شااللہ ،پاکستان میں نا موس رسالت ﷺ ،ناموس صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین اور شعائر اسلام پہ حملے کرنے والے شیطانوں کو اگر سزائیں دے دی جاتیں تو بات آرمی چیف اور امت کے مشترکہ سرمایہ اکابر علماء کی گستا خیوں تک نہ پہنچتی ،حد تو یہ ہو گئی ،کہ یہاں محض جھوٹی رپورٹ دجالی میڈیا اور غیر ملکی آقائوں کی مدد سے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے ہاتھوں پانچ سو کے لگ بھگ گرفتار گستاخوں کے حق میں باقاعدہ کمپین چلائی گئی اور گر فتار گستاخ ملعونوں کو رہا کروانے کے لئے بعض ایسے سفید داڑھی والے بابے بھی پیش پیش نظر آئے کہ جن کی کئی نسلیں زکوٰۃ کے مال پر پل بڑھ کر جوان ہو ئیں،کراچی اور گوجرانولہ کے دو بگڑے مولوی زادوں نے اپنی سوشل میڈیا کی پوسٹوں میں گرفتار گستاخوں کے حق میں جس طرح سے ٹسوے بہائے انہیں دیکھ کر ان کے حق ڈالر خوری کا اندازہ لگانا چنداں مشکل نہ تھا،لیکن سپیشل برانچ سے عدلیہ سے لے کر دجالی میڈیا تک جھوٹ کے پھیلے ہوئے بادلوں کو چیر کر ’’سچائی‘‘نے بہرحال اپنا را ستہ تلاش کر ہی لیا اور دنیا گرفتار گستاخ ملعونوں کے جھوٹے حامیوں اور ان کے سہولت کاروں کی ذلت و رسوائی اپنی آنکھوں سے دیکھے گی،ان شااللہ۔
یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی مملکت ہے،یہاں عوام کی اسلامی راہنمائی کرنا حکمرانوں کی آئینی ذمہ داری ہے،جب حکمران ،سیاست دان،جرنیل، ججز ،جرنلسٹ مدثر شاہ جیسے جعلی پیر اور بیورو کر یٹ نما مولوی اپنے اپنے ڈالر کھرے کر کے ڈالر دینے والوں کے ایجنڈے کو اسلامی جمہوریہ پاکستان میں پروان چڑھانے کی کوشش کریں گے تو اس سے نہ صرف یہ کہ ملک میں انارکی پھیلے گی بلکہ ملکی سلامتی کو بی، خطرات لاحق ہو جائیں گے ، کیا آپ جانتے ہیں کہ اسرائیلی صدر کا فرستادہ جہلم کا پیرمدثرشاہ المعروف مصدر شاہ 10مارچ کو چند پاکستانیوں کے ہمراہ اسرائیل کادورہ کر چکا ہے،پیرمدثرشاہ کے علاوہ اس وفد میں برطانوی نشریاتی ادارے سے منسلک رہنے والی صحافی سبین آغا، ایک غیر ملکی اخبار سے منسلک صحافی کسور کلاسرا، اسلام آباد کے ویب اخبار کے صحافی قیصر عباس، صحافی شبیر خان اوردیگرشامل تھے۔سب سے اہم سوال یہ ہے کہ یہ لوگ پاکستانی پاسپورٹ پراسرائیل کیسے گئے؟ اگرچہ حکومت نے اعلان کیاہے کہ پاکستانی پاسپورٹ غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، مگر ابھی تک اسرائیل کے ان گماشتوں کے خلاف حکومتی کارروائی ہوتی کہیں نظر نہیں آرہی تو کیوں ؟یہ بھی ممکن ہے کہ یہ لوگ دہری شہریت کے تحت کسی دوسرے ملک کے پاسپورٹ پر اسرائیل گئے ہوں ، لیکن انہوں نے شناخت پاکستان کی استعمال کی ، پاکستان کے معاشرے میں بگاڑ اور ہیجان پید اکرنے کی کوشش کی ، پاکستان کے دشمن ملک سے اظہار یک جہتی کرکے ملکی قوانین اور ملکی موقف کی توہین کی ، اگر یہ ثابت بھی ہوجائے کہ ان لوگوں نے پاکستا نی پاسپورٹ استعما ل نہیں کیا ، تو بھی ان کے خلاف سخت ترین کارروائی لازم ہے ، جس کا ابھی کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا البتہ حکومتی ادارے اسلام آباد ،لاہور،اور کراچی کی سڑکوں پر لگے ہوئے فلسطینی جھنڈوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے تو نظر آ رہے ہیں،مگر اسرائیل کا دورہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ’’ہنوزدلی دور است‘‘کا مصداق کب تک بنی رہے گی؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دجالی میڈیا کیا پدی نے اپنے کے خلاف

پڑھیں:

‘پاکستان کے خلاف کارروائی کی جائے’، بھارتی میڈیا کیسے جنگی ماحول بنارہا ہے؟

گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام کی وادی بیسران میں دہشت گردانہ کارروائی میں 28 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان کو اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں بلکہ بغیر کسی ثبوت جوابی کارروائی کا مطالبہ بھی کررہے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے فوراً بعد بھارتی میڈیا نے کسی ثبوت کے بغیر پاکستان کیخلاف زہر اگلنا شروع کر دیا، ایک طرف جہاں بھارتی ٹی وی چینلز نے حملے کو ’پاکستانی دہشت گردی‘ کہہ کر بیچا وہیں سوشل میڈیا پر ’پاکستان کا ہاتھ‘ خودساختہ بیانیہ پھیلایا گیا۔

Never forgive never forget.

No sympathy with Pakistan ever.
No sympathy with terrorist sympathisers.
No sympathy with traitors.
PERIOD#pehelgam pic.twitter.com/Q6r7r6xGqk

— Yogita Bhati (@bhatiyogita1002) April 22, 2025

صارف یوگیتا بھاٹی نے ایکس پر پہلگام ہیش ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ کبھی نہ معاف کرو اور نہ ہی بھولو، پاکستان سے کبھی ہمدردی نہیں رہی۔ ’دہشت گردوں کے ہمدردوں سے کوئی ہمدردی نہیں۔ غداروں سے کوئی ہمدردی نہیں، پیریڈ!‘

بھارتی صارف آتش داس نے لکھا کہ ہندو یہ کبھی نہیں بھولیں گے، جبکہ سومیت جیسوال نے انہی جذبات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے لکھا کہ کبھی نہ بھولو، کبھی نہ معاف کرو، سوشل میڈیا پر اس نوعیت کے ماحول میں معروف بھارتی اداکار انوپم کھیر بھی پیچھے نہیں رہے۔

ग़लत … ग़लत… ग़लत !!! पहलगाम हत्याकांड!! शब्द आज नपुंसक हैं!! ???? #Pahalgam pic.twitter.com/h5dOOtEQfx

— Anupam Kher (@AnupamPKher) April 22, 2025

ایکس پر اپنے ایک ویڈیو بیان میں انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ہندوؤں کو چن چن کر مارنے پر دل میں دکھ تو ہے ہی لیکن غصہ بھی بے انتہا ہے۔

’ہندوستان کے مختلف علاقوں سے آئے لوگوں سے ان کا دھرم پوچھ کر انہیں ماردینا۔۔۔الفاظ نہیں ہیں کہ احساس کو بیان کیا جائے۔۔۔دنیا کے کسی بھی علاقے میں یہ غلط ہے لیکن پہلگام میں ہمارے کشمیر میں یہ بہت بہت غلط ہے۔‘

Local reporter from Kashmir was explaining Security lapse, 2000 tourists at single spot & no security was available

Immediately AajTak cut him from the live feed. Godi media hiding truth & disrespecting martyrs????#Pahalgam #PahalgamTerroristAttack
pic.twitter.com/6nUjxLkKl7

— ????eena Jain (@DrJain21) April 22, 2025

انوپم کھیر نے ہاتھ جوڑ کر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت پوری بھارتی سرکار سے درخواست کی اس بار ان دہشت گردوں کا ایسا سبق سکھایا جائے کہ اگلے 7 جنم تک وہ ایسی حرکت کرنے کے لائق نہ رہیں۔‘

بھارتی میڈیا خود ساختہ دہشت گردی کی خبر پر شور مچادیتا ہے جبکہ نیکزلائٹس حملوں پر چپ سادھ لیتے ہیں کیونکہ حقیقت ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرتی ہے، بھارتی میڈیا کا نیا نظریہ یہی ہے کہ بھارت میں ہونے والی ہر دہشت گردی پاکستان کرتا ہے۔

یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بھارتی حکومت اورمیڈیا بھارتی عوام کو بیوقوف بنانے میں مصروف ہیں، بھارتی میڈیا جھوٹ بیچتا ہے تاکہ عوام حقیقی مسائل سے دور رہیں، یہی وجہ ہے کہ تمام تر جنگی جنون کے باوجود بعض بھارتی صارفین سوال بھی اٹھارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایکس کی ایک اور بھارتی صارف ڈاکٹر وینا جین نے آج تک ٹی وی کا کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کشمیر کا مقامی رپورٹر سیکیورٹی کی خرابی کی نشاندہی کررہا تھا کہ کس طرح ایک ہی جگہ پر 2 ہزار سیاحوں کی موجودگی کے باوجود کوئی سیکیورٹی دستیاب نہیں تھی۔

’فوری طور پر آج تک نے اسے لائیو فیڈ سے کاٹ دیا، گوڈی میڈیا سچ چھپا رہا ہے اور شہدا کی بے عزتی کر رہا ہے۔‘

 https://Twitter.com/nehafolksinger/status/1914739495087604152

بھارتی شہری نیہا سنگھ راٹھور نے پہلگام حملے میں دہشت گردوں کی جانب سے چن چن کر ہندوؤں کو مارنے کے دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے ہلاک شدگان کی فہرست بھی شیئر کی۔ ’دہشت گرد ہندوؤں کو ان کا مذہب پوچھ کر مار رہے تھے تو سید حسین شاہ کو کیوں مارا؟ آفت میں موقع کی سیاست کا شکار نہ ہوں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انوپم کھیر ایکس بھارتی صارف پاکستان پہلگام ٹی وی چینلز جنگی جنون دہشت گرد سوشل میڈیا سیاحوں وادی بیسران

متعلقہ مضامین

  • پورا پاکستان اور گلگت بلتستان افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، یاسر تابان
  • پاکستان رینجرز نے سرحدی خلاف ورزی پر بھارتی اہلکار کو حراست میں لے لیا
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت ہے، شرجیل میمن
  • پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اوچھی حرکت؛ حکومت پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک
  • پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
  • غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے
  • ‘پاکستان کے خلاف کارروائی کی جائے’، بھارتی میڈیا کیسے جنگی ماحول بنارہا ہے؟
  • مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا کا پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا
  • پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ