اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس ، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے مترادف ہے، میاں افتخار حسین
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس ، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے مترادف ہے، میاں افتخار حسین WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )اے این پی کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔
یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشری گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضی جاوید عباسی شریک ہوئے۔اے پی سی کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔
کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔ علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور،پاکستانیوں کو شہریت نہیں چھوڑنی پڑے گی،ڈی جی پاسپورٹس قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور،پاکستانیوں کو شہریت نہیں چھوڑنی پڑے گی،ڈی جی پاسپورٹس مقبوضہ کشمیر میں حملہ: ماہرین نے بھارت کی ناکامی اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر اہم سوالات اٹھادیے پہلگام حملہ: بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈا ایک بار پھر بے نقاب وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی علیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرلز بل آل پارٹیز کانفرنس میاں افتخار حسین کی قیادت میں کانفرنس میں مسترد کردیا کی معدنیات اے این پی
پڑھیں:
ایشیا کپ: آئی سی سی نے اینڈی پائیکرافٹ کی تبدیلی کا مطالبہ مسترد کردیا، بھارتی میڈیا
کراچی:انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو ہٹانے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اتوار کو دبئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ کے دوران ہینڈ شیک تنازع پر میچ ریفری کا کوئی کردار نہیں تھا۔
پی سی بی نے مؤقف اپنایا تھا کہ اینڈی پائیکرافٹ نے ٹاس کے موقع پر پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا کو بھارتی کپتان سوریا کمار یادو سے مصافحہ نہ کرنے کا کہا تھا، جس سے آفیشل کی غیرجانبداری پر سوال اٹھے۔
تاہم آئی سی سی نے وضاحت دی ہے کہ پائیکرافٹ نے صرف وہ ہدایات پہنچائیں جو انہیں اے سی سی آفیشلز نے گراؤنڈ پر دیں۔
اب سب کی نظریں بدھ کو پاکستان اور یو اے ای کے میچ پر مرکوز ہیں کیونکہ 69 سالہ زمبابوین ریفری اینڈی پائیکرافٹ اس میچ کے لیے بھی نامزد ہیں۔ پی سی بی پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ اگر پائیکرافٹ میچ آفیشل رہے تو ٹیم میدان میں نہیں اترے گی۔
یہ واضح نہیں ہے کہ اے سی سی، جس کے سربراہ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی ہیں، میچ ریفری کی تبدیلی کر سکے گا یا نہیں، کیوں کہ عموماً آفیشلز کی تقرری آئی سی سی ہی کرتی ہے۔
دوسری جانب پی سی بی نے تاحال آئی سی سی کی جانب سے کسی بھی قسم کی باضابطہ کمیونیکیشن موصول ہونے کی تصدیق نہیں کی ہے۔