پاک بھارت کشیدگی؛ ایشیاکپ کا مستقبل تاریکی میں ڈوبنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پہلگام واقعے کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کے دورہ بنگلادیش اور ایشیاکپ 2025 کا مستقبل غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے 3 ون ڈے میچز اور 3 ٹی20 میچز پر مشتمل سیریز کو ملتوی کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلادیش کی جانب سے پاکستان کی طرف جھکاؤ نے معاملات کو الجھا دیا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ سابق بھارتی کپتان بھی مودی کی زبان بولنے لگے
پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کا پڑوسی ممالک کے ساتھ کرکٹ تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ایشیاکپ 2025 کا مستقبل بھی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
بنگلادیش کیخلاف متبادل سیریز کیلئے بھارت نے جنوبی افریقا یا آسٹریلیا کے ساتھ اضافی میچز کھیلنے کا اعلان کرسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بی بی سی نے پہلگام واقعے پر بھارتی جھوٹ کا پردہ فاش کردیا
پہلگام فالس فلیگ حملے میں مودی، بھارتی فوج اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی ناکامی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے اور اب بی بی سی نے بھی پہلگام حملے کےحوالے مودی اور اس کے حواریوں کے کردار پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن پردہ چاک ہونے پر بھارت حواس باختہ ہوگیا
ذرائع کے مطابق پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے سیلیش بھائی کلاٹھیا کی بیوہ شیتل کلاٹھیا تعزیت کے لیے آنے والے وزیر پر برس پڑیں۔
شیتل کا کہنا تھا کہ پہلگام میں 26 افراد مارے گئے لیکن وہاں نہ تو کوئی سیکیورٹی تھی اور نہ ہی میڈیکل ٹیم تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کے پاس بہت سی وی آئی پی کاریں ہیں لیکن ٹیکس دینے والوں کا کیا ہے۔
پہلگام حملے میں بال بال بچ جانے والے پارس جین نے دعویٰ کیا کہ پہلگام کے مقام پر نہ تو کوئی پولیس اہلکار موجود تھا اور نہ ہی فوجی اہلکار۔
بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق سی آر پی ایف کا کیمپ حملے کی جگہ سے 7 کلومیٹر جبکہ راشٹریہ رائفلز محض 5 کلومیٹر دور تھی۔
بی بی سی نے بھی اپنی رپورٹ میں یہ سوال اٹھایا ہے کہ پہلگام جیسے سیاحتی مقام پر سیکیورٹی کیوں موجود نہ تھی؟
مزید پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ آپریشن: پاک فوج کی جنگی تیاریاں عروج پر
رپورٹ کے مطابق پہلگام حملے کے بعد پولیس کم از کم ایک گھنٹے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔
صحافی انورادھا بھسین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو پہلگام پہنچنے میں تو دیر ہوئی مگر چند گھنٹوں میں ان کے پاس حملہ آوروں کی تصاویر تھیں۔
انورادھا بھسین کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد بھی کشمیر میں ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پہلگام حملہ سیکیورٹی کی مجموعی خامی کا نتیجہ ہے کیوں کہ جس جگہ اتنی بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں وہاں ایک بھی سی سی ٹی وی کیمرا نصب نہیں۔
مزید پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن: بھارتی جنگی جنون کے باعث مقبوضہ کشمیر کے عوام ظلم و جبر کا شکار
رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ ثابت کرتی ہے کہ بھارتی فوج اور اس کی انٹیلیجنس پہلگام میں مکمل طور پر ناکام رہیں۔
ماہرین نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان پر الزام تراشی کے بجائے اپنی سیکیورٹی کی ناکامیوں کو دور کرے کیوں کہ بھارت کے پہلگام فالس فلیگ حملےکےحوالے سے اب ہر جانب سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی سازش بے نقاب بی بی سی اور پہلگام واقعہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن