معروف امریکی اخبار'نیو یارک ٹائمز، کا آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی صلاحیتوں کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
نیو یارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی اخبار نیویارک ٹائمزنے آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے بعد جنرل عاصم منیرنے فرنٹ سے لیڈ کر کے مثال قائم کردی۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جنگی مشقوں میں جنرل عاصم منیرنےٹینک پرچڑھ کرجوانوں سےخطاب کیا۔نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ آرمی چیف نے کہا کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا منہ توڑجواب دیاجائےگا، جنرل عاصم منیربھارتی جارحیت کیخلاف سخت مؤقف رکھتےہیں۔امریکی جریدے نے مزید لکھا کہ آرمی چیف عاصم منیر کا ردعمل کسی بھی سیاسی اندازے سے زیادہ لگتا ہے۔
بھارتی آبی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ا رمی چیف
پڑھیں:
مودی، نیتن یاہو سے دشمنی، فلسطینیوں کا حمایتی، امریکی سیاست میں ہلچل مچانے والا زہران ممدانی کون؟
نیویارک: امریکی سیاست میں ایک نئی آواز کے طور پر اُبھرنے والے زہران ممدانی نے نیویارک کے میئر کے الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کرکے نہ صرف امریکی مسلمانوں کے لیے نیا باب کھولا بلکہ عالمی سطح پر بھی توجہ حاصل کی ہے۔
33 سالہ زہران ممدانی، یوگینڈا میں پیدا ہوئے اور ان کا پس منظر مسلم و ہندو سیکولر روایات سے جڑا ہے۔ ان کے والد محمود ممدانی مشہور اسکالر اور کتاب “گڈ مسلم، بیڈ مسلم” کے مصنف ہیں جبکہ والدہ میرا نائر معروف فلم ساز ہیں جنہوں نے مون سون ویڈنگ اور دی نیمسیک جیسی عالمی سطح پر مقبول فلمیں بنائیں۔
زہران ممدانی، فلسطین کی آزادی کے حامی اور نریندر مودی کے سخت ناقد ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران انہوں نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا کہ اگر وہ نیویارک کے میئر بنے تو وہ مودی سے کبھی ملاقات نہیں کریں گے۔ ان کے اس بیان نے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے مخالف امیدوار اینڈریو کومو کو صہیونی حامیوں کی مالی مدد حاصل تھی، مگر ممدانی نے عوامی حمایت کے بل بوتے پر یہ الیکشن جیت لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’عوام نے ثابت کردیا ہے کہ طاقت ان کے ہاتھ میں ہے۔‘‘
زہران کے والد محمود ممدانی کی کتاب “گڈ مسلم، بیڈ مسلم” نے مغربی سیاست میں مسلم شناخت کے بارے میں بحث چھیڑی تھی۔ انہوں نے لکھا کہ مغرب کے نزدیک ’’اچھے مسلمان‘‘ وہ ہیں جو مغربی طرزِ فکر اپنائیں، جبکہ ’’برے مسلمان‘‘ وہ جو اپنی مذہبی شناخت پر قائم رہیں۔ یہی سوچ اب زہران ممدانی کی سیاسی بصیرت میں جھلکتی ہے۔
زہران ممدانی کا کہنا ہے کہ ان کی سیاست کا مقصد مساوات، انصاف، اور محنت کش طبقے کے حقوق کا تحفظ ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ نیویارک کو ایسا شہر بنائیں گے جہاں ہر مذہب، نسل، اور طبقے کے لوگ برابری سے زندگی گزار سکیں۔
زہران ممدانی کے مؤقف نے امریکی سیاست میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے — ایک ایسا مسلمان رہنما جو فلسطین کے حق میں آواز اٹھاتا ہے، بھارتی وزیراعظم مودی پر تنقید کرتا ہے، اور پھر بھی امریکی عوام کی حمایت حاصل کرتا ہے۔ یہ کامیابی صرف ایک الیکشن نہیں، بلکہ ایک سیاسی انقلاب کی علامت ہے۔