Daily Pakistan:
2025-06-24@16:46:41 GMT
پاکستان کی جوابی کارروائی، بھارت نے نقصانات کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستان کی جوابی کارروائی، بھارتی فوج کی ترجمان نے نقصانات کا اعتراف کرلیا اور کہا ہے کہ پاکستان نے ہائی سپیڈ میزائلوں کا استعمال کیا ہے، مزید تفصیلات موصول ہورہی ہیں ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
امریکہ نے 3 ایرانی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کردیا، ایران کی تصدیق، جوابی کارروائی کا اعلان
تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جون 2025ء ) ایران میں تین نیوکلیئر تنصیبات پر فضائی حملے کرتے ہوئے امریکہ جنگ میں شامل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب سے فردو نیوکلیئر تنصیب پر حملے کے لیے 6 بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے، امریکی آبدوزوں سے 30 ٹوماہاک میزائل داغے گئے جو نطنز اور اصفہان کی سائٹس پر گرے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ایران کے فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع نیوکلیئر مقامات کو نشانہ بنایا گیا، ہم نے ایران کے تین نیوکلیئر سائٹس پر اپنا بہت کامیاب حملہ مکمل کیا، تمام طیارے ایرانی فضائی حدود سے باہر نکل چکے ہیں، فردو سائٹ پر مکمل بمباری کی گئی جس کے بعد تمام طیارے بحفاظت واپس روانہ ہوگئے، یہ امریکہ، اسرائیل اور دنیا کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، ایران کو اب اس جنگ کے خاتمے پر رضامند ہو جانا چاہیئے۔(جاری ہے)
ایران نے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے سخت نتائج کی دھمکی دیدی، اس حوالے سے ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے تصدیق کی کہ دشمن نے فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، ان حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ اب باقاعدہ جنگ میں داخل ہوچکا ہے اور اس نقصان کا مکمل ذمہ دار خود ہوگا، امریکہ تھوڑا انتظار کرے وہ ان حملوں کی سزا ضرور بھگتے گا۔ اس ضمن میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد اور عوامی فلاح کے لیے ہے، تہران ہمیشہ اس بات کی ضمانت دینے کو تیار رہا ہے کہ اس کا پروگرام فوجی نوعیت کا نہیں، پرامن جوہری توانائی کا حصول ایران کا قانونی و فطری حق ہے اور یہ حق جنگ یا دھمکی کے ذریعے ایران سے نہیں چھینا جا سکتا، ایران نے ہمیشہ عالمی قوانین کی حدود میں رہ کر اپنا نیوکلیئر پروگرام جاری رکھا لیکن اب اس پر حملہ نا صرف بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایک ریاست کے بنیادی حق پر حملہ ہے۔