وزیراعظم شہباز شریف کا اہم دورہ ایران
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز: شہباز شریف کا آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور دیگر حکام کے ہمراہ دورہ ایران خطہ کے بدلتے حالات کے تناظر میں کافی اہمیت کا حامل تھا، خاص طور پر ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی پاکستان کی جانب سے کھل کر حمایت نے یقیناً امریکہ اور اس کے حلیف ممالک کو دھچکا ضرور پہنچایا ہے۔ علاوہ ازیں غزہ کے مسئلہ پر گو کہ حکومت پاکستان کی جانب سے عوامی توقعات کے مطابق تو اقدامات نہیں اٹھائے گئے، تاہم بعض عرب و خائن اسلامی ممالک کے مقابلہ میں اسلام آباد کے موقف کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی جانب سے سراہا جانا باعث اطمینان ہے۔ رپورٹ: سید عدیل عباس
وزیراعظم محمد شہباز شریف بھارت کیساتھ جاری رہنے والی کشیدگی اور معرکہ حق کی کامیابی پر علاقائی دوست ممالک کے دورے کا آغاز کیا، جس کا مقصد اس کشیدہ صورتحال میں پاکستان کی حمایت پر اظہار تشکر اور خطہ میں پائیدار امن کیلئے کوششوں کو مزید تقویت دینا تھا۔ اس سلسلے میں شہباز شریف نے اہم وفد کے ہمراہ برادر اور ہمسائیہ اسلامی ملک ایران کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی وزیراعظم سید طارق فاطمی شامل تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس دورہ میں سب سے اہم ملاقات ایران کے سپریم لیڈر اور رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کیساتھ کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سپریم لیڈر کے لیے انتہائی احترام کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ مسلم دنیا کی ایک نمایاں شخصیت ہیں اور امت مسلمہ رہنمائی اور سرپرستی کے لیے ان کی طرف دیکھتی ہے۔
وزیراعظم نے آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعات اور بھارت کے تسلط پسندانہ اور تنگ نظری کے عزائم کے بارے میں بتایا اور بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت کرنے پر ایران کی قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے انہیں پاکستان ایران تعلقات کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا اور امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کو آگے بڑھانے میں ایرانی قیادت کی دور اندیشی کی تعریف کی۔ اس موقع پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ پاکستان کا اسلامی دنیا میں خاص مقام ہے، غزہ میں صیہونی طاقت کے جرائم روکنے کے لیے پاکستان اور ایران کو مل کر مؤثر طریقے سے کام کرنا چاہیئے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن کا خواہاں رہا ہے، پاکستان ایران کے ساتھ تذویراتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے جوہری مذاکرات میں ایرانی قیادت کی بصیرت کی تعریف کی۔
شہباز شریف نے علامہ اقبال سے رہبرِ اعلیٰ کی محبت کا خصوصی ذکر کیا اور انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای نے وزیراعظم کی خطے میں امن کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان کی ترقی اور عوام کی فلاح کے لیے خصوصی دعا بھی کی۔ اس ملاقات میں شہباز شریف مشرقی اخلاقی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے آیت اللہ العظمیٰ کے احترام میں جوتے پہنے بغیر شریک ہوئے، جس کو پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب سراہا جا ریا ہے۔ خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ایرانی صدر کی سرکاری دعوت پر تہران پہنچے تھے۔ تہران پہنچنے پر وزیراعظم کا ایرانی وزیر داخلہ اور ایران کے پاکستان میں سفیر نے استقبال کیا، ہوائی اڈے پر وزیراعظم کو ایرانی فوج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے اپنے وفد کے ہمراہ اہم ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں امن کے لیے انڈیا کے ساتھ تمام امور پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں، لیکن اگر دوبارہ جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات ہوئی۔ ایران پاکستانیوں کے لیے دوسرا گھر ہے، وزیراعظم نے اس موقعے پر انڈیا کے ساتھ کشیدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُس وقت صدر مسعود پزشکیان نے ٹیلی فون کرکے گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ دونوں ملکوں کے قریبی تعلقات ہیں اور وہ اسلامی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ ہماری ملاقات میں بین الاقوامی امور پر مشاورت اور تجارت کے شعبے میں تعاون پر اتفاق کیا گیا ہے۔ دہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے سرحدی علاقوں میں سکیورٹی تعاون بڑھانے پر بھی گفتگو کی گئی۔ خطے میں امن اور استحکام ایران اور پاکستان کا مشترکہ عزم ہے۔ وزیرِاعظم و پاکستانی وفد کے اعزاز میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی جانب سے عشائیہ بھی دیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے اس دورہ کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف محمد باقری سے بھی اہم ملاقات ہوئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں عسکری لیڈروں نے علاقائی سلامتی کی صورتحال، خاص دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں فوجی سطح پر تعاون بڑھانے، سرحدی علاقوں میں سکیورٹی کے لیے طریقہ کار بہتر بنانے پر بھی غور کیا۔ ملاقات میں سرحدی علاقوں کو تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کے زونز میں بدلنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ معاشی زونز بننے سے علاقائی استحکام اور خوشحالی کو تقویت ملے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کا جنرل سٹاف ہیڈ کوارٹرز تہران آمد پر بڑی گرمجوشی سے استقبال کیا گیا، فیلڈ مارشل کو ایرانی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف ایران کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے اپنے وفد کے ہمراہ آذربائیجان کیلئے روانہ ہوگئے۔
مہرآباد ائیر پورٹ تہران پر ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی، ایران کے پاکستان میں سفیر رضا امیری مقدم، پاکستان کے ایران میں سفیر مدثر ٹیپو اور دیگر اعلیٰ سفارتی اہلکاروں نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور پاکستانی وفد کو الوداع کیا۔ یاد رہے کہ وزیراعظم کا یہ دورہ ان کے چار ملکی سفارتی دورے کا حصہ ہے، جس کے تحت انہوں نے ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان جانا تھا۔ شہباز شریف کا آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور دیگر حکام کے ہمراہ دورہ ایران خطہ کے بدلتے حالات تناظر میں کافی اہمیت کا حامل تھا، خاص طور پر ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی پاکستان کی جانب سے کھل کر حمایت نے یقیناً امریکہ اور اس کے حلیف ممالک کو دھچکا ضرور پہنچایا ہے۔ علاوہ ازیں غزہ کے مسئلہ پر گو کہ حکومت پاکستان کی جانب سے عوامی توقعات کے مطابق تو اقدامات نہیں اٹھائے گئے، تاہم بعض عرب و خائن اسلامی ممالک کے مقابلہ میں اسلام آباد کے موقف کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی جانب سے سراہا جانا باعث اطمینان ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کی جانب سے سید علی خامنہ ای اعظم شہباز شریف مسعود پزشکیان شہباز شریف نے سپریم لیڈر ا فیلڈ مارشل ایرانی صدر ملاقات میں ا یت اللہ ایران کے کو ایران کے مطابق پر ایران کے ہمراہ کیا گیا کے ساتھ وفد کے کے لیے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کا پختہ عزم اللہ تعالیٰ پر توکّل، رہبر انقلاب کی حکیمانہ حکمت عملی، ایرانی قوم کے خالص اعتماد اور عوام کی ثابت قدمی سے تقویت پاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح افواج کسی بھی غلطی یا تجاوز کے خلاف، اور اس ضرب کے لیے تیار ہیں جو صہیونی رجیم کو رسوا کر دے گی، ہماری فوجیں ایرانِ عزیز کی سرزمین کی طرف کسی بھی ناجائز نگاہ یا حرکت کے جواب کے لیے تیار ہیں۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے دفاعی امور کے شعبے کے مطابق مسلّح افواج کے ہیڈکوارٹر نے یومِ اللہ 13 آبان (یومِ ملیِ استکبار ستیزی، جب امریکی سفارت خانے پر طلبہ نے قبضہ کر کے جاسوسی اڈے کا بھانڈا پھوڑا) کے موقع پر یہ بیان جاری کیا ہے۔
بیانیے کا متن درج ذیل نکات پر مشتمل ہے:
۔ 13 آبان (ایرانی ماہ) ان واقعات کی یاد دِلاتا ہے جنہوں نے انقلابِ اسلامی ایران کو نئی فتح کی راہ دکھائی، امام خمینیؒ کی جلاوطنی، ۱۳۵۷ (ایرانی سال) میں طلبہ کا شہید ہونا، اور جاسوسی کے اڈے (لانہ جاسوسیِ امریکا) پر قبضہ، ہر ایک واقعے نے استکبار کے خلاف جدوجہد اور ایرانی قوم کے استقامت کے نئے ابواب کھولے۔ گذشتہ تقریباً پچاس برسوں میں امریکی دشمن نے ایرانی قوم کے حقوق پر بہت دفعہ تجاوزات کیا ہیں، انہوں نے عراق کی مسلط کردہ جنگ اور مداخلت میں مدد کی اور اسرائیلی حملوں کی واضح حمایت کی صورت میں بھی ہماری قوم نے کمپرومائز نہیں کیا، اس سے ایرانی قوم میں استعمار دشمنی اور قومی بیداری میں اضافہ ہوا، آج دشمن کے منافقانہ چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں، ہمارے عزم میں اضافہ ہوا ہے۔
۔ دشمن اس کوشش میں ہے کہ جو چیز وہ محاذِِ جنگ میں حاصل نہیں کر سکے اسے میڈیا، عوامِی رائے اور پروپیگنڈے کے ذریعے حاصل کریں، وہ خوف پھیلانے اور دوبارہ جنگ کا خوف پیدا کرنے کی خاطر کوشاں ہیں۔ مسلح افواج کا ہیڈکوارٹر زور دیتا ہے کہ 12 روزہ دفاعِ مقدّس میں ایرانی قوم کی یکجہتی، مسلح افواج کی آمادگی اور خاص طور پر رہبر انقلاب اسلامی کا یقینی ارادہ، دشمن کے لیے دوبارہ تجاوز کی امکان کو کم کر چکا ہے، دشمن کوشش کرتا ہے کہ ایران کو نہ جنگ نہ امن کی حالت میں معلق کرے۔
۔ مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر نے شہید طلبہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے تمام طلبہ، اساتذہ اور معزز اہلِ خانہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ آپ کے فرزند مسلح افواج میں متحد ہیں اور ایرانِ عزیز کے حرم کی دفاع میں استوار کھڑے ہیں۔ افواجِ مسلح آنکھیں کھلی اور عزمِ فولاد کے ساتھ ہر قسم کی دشمنی یا کسی بھی ناجائز نگاہ کے جواب دینے کے لیے تیار ہیں اور وہ ضرب لگانے کو بھی تیار ہیں جو صہیونی رجیم کو رسوا کر دے۔ مسلح افواج کا پختہ عزم اللہ تعالیٰ پر توکّل، رہبر انقلاب کی حکیمانہ حکمت عملی، ایرانی قوم کے خالص اعتماد اور عوام کی ثابت قدمی سے تقویت پاتا ہے۔