طیارے گرنے سے زیادہ یہ اہم ہے کہ وہ کیوں گرے؟ بھارتی فوج اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
پاکستان کے ہاتھوں 6 بھارتی طیارے گرائے جانے سے متعلق امریکی جریدے کے سوال پر بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے کہا کہ تکنیکی غلطیوں کو پہچاننے اور انہیں درست کرنے کے 2 دن بعد طیاروں نے طویل ہدف پر نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت سہ روزہ جنگ کے بعد بھارتی فوج نے بھی پہلی مرتبہ پاکستان سے جھڑپ میں بھارتی لڑاکا طیارے گرنے کا اعتراف کر لیا۔ پاکستان کے ہاتھوں 6 بھارتی طیارے گرائے جانے سے متعلق امریکی جریدے کے سوال پر بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے کہا کہ بھارتی طیارے گرنے سے زیادہ یہ اہم ہے کہ وہ کیوں گرے، طیارہ گرایا گیا؟ انیل چوہان کا مزید کہنا تھا کہ تکنیکی غلطیوں کو پہچاننے اور انہیں درست کرنے کے 2 دن بعد طیاروں نے طویل ہدف پر نشانہ بنایا۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کے 6 طیارے گرائے جانے سے متعلق امریکی جریدے کے سوال پر بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے گرنے والے طیاروں کی تعداد بتانے سے انکار کردیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ معلومات اہم نہیں، اہم یہ ہے کہ وہ گرے کیوں؟ یہ ان کے لیے زیادہ اہم ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئنر رہنما سبرامنیئم سوامی نے بھی ایک پوڈ کاسٹ کے دوران پاکستان کی جانب سے بھارتی طیارے مار گرائے جانے کا اعتراف کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی طیارے بھارتی فوج
پڑھیں:
ڈاکٹر عدنان حیدر کی بوسٹن یونیورسٹی میں بطور ڈین تقرری، عالمی سطح پر خدمات کا اعتراف
اسلام آباد / بوسٹن(نیوز ڈیسک) معروف ماہر صحت عامہ ڈاکٹر عدنان حیدر کو بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کا نیا ڈین مقرر کر دیا گیا ہے۔ یہ تقرری امریکہ بھر میں کی گئی ایک قومی تلاش کے بعد عمل میں آئی ہے۔ بوسٹن یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر عدنان حیدر 15 اگست 2025 سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ڈاکٹر عدنان حیدر اس وقت جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ملکن انسٹیٹیوٹ اسکول آف پبلک ہیلتھ میں گلوبل ہیلتھ کے پروفیسر اور ریسرچ و انوویشن کے سینئر ایسوسی ایٹ ڈین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ 2018 سے جی ڈبلیو یو سے وابستہ ہیں، اور انہوں نے اپنے دور میں ریسرچ کا سازگار ماحول پیدا کرنے، تحقیقی ڈھانچے کو مؤثر بنانے، اور اسکالرز کے لیے مواقع میں وسعت لانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ان کے دور میں جی ڈبلیو یو میں کئی نئے اقدامات کیے گئے، جن میں ریسرچ سپورٹ ٹیم فار پبلک ہیلتھ اینڈ لا کا قیام، آفس آف ریسرچ ایکسی لینس کی تنظیم نو، پی ایچ ڈی اور ایم ایس اسٹڈیز کے لیے الگ دفاتر کا قیام، اور آن لائن سمر انسٹی ٹیوٹس کا آغاز شامل ہے۔ ڈاکٹر حیدر نے NIH-Fogarty کے گلوبل ہیلتھ ٹریننگ پروگرامز کی کامیاب فنڈنگ حاصل کی، جو اس ادارے کے لیے ایک نئی پیش رفت تھی۔ ان کی قیادت میں انسٹی ٹیوٹ نے بایوایتھکس جیسے حساس اور اہم شعبوں میں بھی نمایاں کام کیا۔
ملکن انسٹی ٹیوٹ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ڈین ڈاکٹر لن آر گولڈمین نے اس تقرری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عدنان حیدر گزشتہ چھ سالوں سے ایک قیمتی اثاثہ رہے ہیں، اور اُن کی رہنمائی، تحقیق اور مشاورت نے طلبہ، فیکلٹی اور ریسرچ کمیونٹی پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بوسٹن یونیورسٹی نے ایک باصلاحیت اور موثر رہنما کو منتخب کیا ہے اور ہم انہیں نیک تمناؤں کے ساتھ رخصت کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر عدنان حیدر گزشتہ پچیس برسوں سے دنیا کے کم اور درمیانی آمدنی والے خطوں — جیسے افریقہ، ایشیا، لاطینی امریکہ اور مشرق وسطیٰ — میں صحت عامہ کی بہتری کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے نان کمیونیکیبل بیماریوں اور چوٹوں کے عالمی بوجھ کو اجاگر کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی تحقیق میں بیماریوں کے معاشرتی و اقتصادی اثرات، خطرناک عوامل، ممکنہ مداخلتیں، صحت سے متعلق پالیسی سازی، اور بایوایتھکس کے اصولوں کا عملی اطلاق شامل رہا ہے۔ ان کا کام دنیا بھر میں ہزاروں صحت کے پیشہ ور افراد کی تربیت اور رہنمائی کا باعث بھی بنا ہے۔ انہوں نے 400 سے زائد تحقیقی مقالات اور عالمی رپورٹس تحریر کیں، جن میں بچوں کی چوٹوں، سڑک حادثات اور صحت کے نظام سے متعلق تحقیق شامل ہے۔
ڈاکٹر عدنان حیدر 15 اگست 2025 سے بوسٹن یونیورسٹی میں اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ ادھر جارج واشنگٹن یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی ایک عبوری ڈین آف ریسرچ مقرر کرے گی اور مستقل سینئر ایسوسی ایٹ ڈین کے لیے باقاعدہ تلاش کا عمل شروع کرے گی۔
Post Views: 6