’’شہرت کےلیے ٹک ٹاکرز اپنی نازیبا ویڈیوز خود لیک کرتی ہیں‘‘؛ اریکا حق کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
پاکستانی ٹک ٹاکر اور ماڈل اریکا حق نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ کچھ ٹک ٹاکرز شہرت حاصل کرنے اور ویوز کی خاطر اپنی نازیبا ویڈیوز خود لیک کررہی ہیں۔
اریکا حق نے گزشتہ دنوں اپنے ایک انٹرویو میں معاشرے میں تیزی سے بڑھتے ہوئے نہایت حساس اور نازک مسئلے پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہرت حاصل کرنے کےلیے کچھ ٹک ٹاکرز دانستہ اپنی نازیبا ویڈیوز خود لیک کرتی یا کرواتی ہیں تاکہ میڈیا اور عوام کی توجہ حاصل کرسکیں۔
اریکا کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے والی ٹک ٹاکرز کا مقصد محض یہ ہے کہ انھیں زیادہ سے زیادہ شہرت حاصل ہوسکے، کیونکہ اس سے پہلے کپلز کاویڈیوز بنانے کا رواج تھا، جس سے شہرت حاصل ہوتی تھی مگر جب وہ ٹرینڈ ختم ہوا تو کچھ لڑکیوں نے شہرت کے نئے راستے اپنانے شروع کیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ روش ہرگز عام نہیں لیکن چند کیسز میں ضرور ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ ویڈیوز دانستہ طور پر وائرل کی گئیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پہلے وہ سمجھتی تھیں کہ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے لیکن اب لگتا ہے کچھ لڑکیاں خود ہی ایسا کر رہی ہیں، تاہم اکثریت کے ساتھ واقعی غلط ہوتا ہے۔
اریکا نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے کبھی کسی لڑکے کے ساتھ ویڈیوز نہیں بنائیں، اس لیے ان پر ویوز یا شہرت کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا۔ وہ خود کو ایک محتاط سوشل میڈیا صارف کے طور پر پیش کرتی ہیں جنہیں اس بات کی پروا ہے کہ ان کے کردار اور شخصیت کا تاثر کیسا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں کئی ٹک ٹاکرز کی نازیبا ویڈیوز لیک ہوئی ہیں، جن میں ٹک ٹاکر مناہل ملک، سجل ملک، سامعہ حجاب، امشا رحمان اور علیزہ سحر اور دیگر ٹک ٹاکرز کی مبینہ نازیبا ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نازیبا ویڈیوز ٹک ٹاکرز
پڑھیں:
اسلام آباد کی رونق بھی کراچی کی وجہ سے ہے، خالد مقبول صدیقی
— فائل فوٹومتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی رونق بھی کراچی کی وجہ سے ہے۔
کراچی میں گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم 20 سالوں سے بجٹ میں اپنی تجاویز پیش کرتے آئے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بجٹ میں ہزاروں ارب روپے کراچی شہر کے شامل ہیں، کراچی میں نکاسی و فراہمی آب اور کچرا اٹھانا وفاق کی ذمے داری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کاموں کےلیے وفاق سے پیسے مانگتے ہیں، گزشتہ سال کراچی و حیدرآباد کو پیسے ملے تھے، اندیشہ تھا کہ کسی کی نالائقی کی وجہ سے وہ پیسے ضائع نہ ہوں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہماری فریاد و آہ و بکا کے بعد وہ پیسے ضائع ہونے سے بچ گئے، کے آئی ڈی ایل سی کمپنی ہم نے بنوائی تھی، بعد میں اس کمپنی کو پی آئی ڈی ایل سی بنا دیا گیا۔
چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان نے مزید کہا کہ آئندہ بجٹ میں کراچی کےلیے 25 ارب اور حیدرآباد کےلیے 15 ارب روپے مختص کروائے ہیں۔