تربت: مسلح افراد کی فائرنگ سے 1 شخص جاں بحق، 3 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
بلوچستان کے شہر تربت کے نواحی علاقے تمپ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 1 شخص جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہو گئے۔
تربت لیویز کے مطابق تمپ کے علاقے نظر آباد میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 1 شخص جاں بحق ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیے تمپ میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاکاس واقعے میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، فائرنگ کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
واقعے کے بعد لاش اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا، جاں بحق شخص کی شناخت محمد ایوب کے نام سے ہوئی ہے۔
لیویز کے مطابق فائرنگ کے واقعے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی، مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فائرنگ سے
پڑھیں:
ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان پرگھات لگا کر حملہ(ایک جاں بحق 3زخمی)
لیاقت آباد الکرم اسکوائرکے قریب چائے کے ہوٹل پر اندھا دھندفائرنگ ،گولیاں چہرے اور سینے پر ماری گئیں
5بچوں کا باپ عدیل واٹربورڈ کا ملازم تھا، ایم کیو ایم پاکستان ایف سی ایریا لیاقت آباد ٹائون کا ممبر تھا ،ملزمان فرار
لیاقت آباد الکرم اسکوائرکے قریب چائے کے ہوٹل پرایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان پرگھات لگا کر حملہ ۔فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا عدیل علی عرف علی بلڈرزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، مقتول ایف سی ایریا لیاقت آباد کا رہائشی اور واٹربورڈ کا ملازم تھا، مقتول پانچ بچوں کا باپ اورایم کیو ایم پاکستان لیاقت آباد ٹاون ممبر تھا۔گولیاں چہرے اور سینے پر ماری گئیں۔رپورٹ کے مطابق بدھ کی شب لیاقت آباد الکرم اسکوائرکے قریب چائے کے ہوٹل پر2موٹر سائیکل سوار4نامعلم مسلح ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی اورفرارہوگئے تھے۔فائرنگ کے نتیجے میں 4افراد 35 سالہ مصطفی ولد سعادت علی، 38سالہ عدیل علی عرف علی بلڈرولد غلام عباس، 58سالہ محمد اشفاق ولد محمد شفاعت اور22سالہ عبدالخالق ولد وریام زخمی ہوگئے تھے۔فائرنگ سے زخمی ہونے والے عدیل علی عرف علی بلڈراورمصطفی کو نجی اسپتال جب کہ محمد اشفاق عبدالخالق کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔گزشتہ روزفائرنگ سے زخمی ہونے والا عدیل علی عرف علی بلڈر نجی اسپتال زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج دم توڑگیا۔مقتول ایف سی ایریا لیاقت آباد کا رہائشی اورواٹر بورڈ کا ملازم تھا، مقتول ایم کیو ایم پاکستان لیاقت آباد ٹاون ممبر تھا اور مقتول کا المکرم اسکوائر بلاک 4 میں آر او پلانٹ بھی تھا۔مقتول عدیل علی کے سوگوران میں چار بیٹیوں اور ایک بیٹے اوربیوہ شامل ہیں۔پولیس کے مطابق فائرنگ کرنیوالے ملزمان کا ہدف عدیل نقوی ہی تھے، زخمی ہونیوالے باقی افراد گولیوں کی زد میں آگئے۔فائرنگ کا واقعہ سیاسی نہیں ذاتی دشمنی معلوم ہوتا ہے جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اس وقت علاقے میں بجلی نہیں تھی۔پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے زخمیوں کے بیان کے مطابق عدیل علی نقوی کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔