امریکا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد کی برطانیہ آمد ہوئی، جہاں لندن میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں، چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے۔

 فیصل سبزواری نے کہا کہ بھارت کوشش کر رہا ہے کہ ایسا استثنیٰ ملے کہ بغیر ثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر مستقل امن کی طرف جائے، امریکی محکمۂ خارجہ اور ارکانِ کانگریس کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔

 رکنِ سفارتی وفد فیصل سبزواری نے کہا کہ امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پزیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں، یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیصل سبزواری نے کہا کہ

پڑھیں:

غزہ میں امریکی تنظیم نے امدادی مراکز دوبارہ کھول دیے

غزہ میں امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ امدادی تنظیم نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں دو امدادی مراکز کو دوبارہ کھول دیا ہے، جنہیں بدھ کے روز قریبی فائرنگ کے واقعات کے بعد عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔

"غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF)" نامی تنظیم نے بتایا کہ بدھ کے روز تمام مراکز کو دیکھ بھال کے لیے بند کر دیا گیا تھا لیکن اب دو مراکز کام کر رہے ہیں، جن میں سے ایک نئی جگہ پر قائم کیا گیا ہے۔ 

یہ تنظیم گزشتہ ہفتے سے امداد کی تقسیم کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے، تاہم اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پر غیر جانبدار نہ ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق، 11 ہفتے کے اسرائیلی محاصرے کے بعد غزہ کے 23 لاکھ افراد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔ جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں بچوں میں شدید غذائی قلت کی شرح تین گنا بڑھ گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، مئی کے دوسرے حصے میں 5.8 فیصد بچوں میں شدید غذائی قلت پائی گئی، جو فروری کے مقابلے میں تقریباً تین گنا ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ دو اسرائیلی-امریکی قیدیوں کی لاشیں بازیاب کر لی گئی ہیں، جنہیں حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد قتل کر کے غزہ منتقل کیا تھا۔ اب بھی 56 قیدی زیر حراست ہیں، جن میں سے نصف سے کم زندہ سمجھے جا رہے ہیں۔

غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں، جن میں چار صحافی بھی شامل ہیں۔ حماس کے زیر انتظام میڈیا دفتر کے مطابق، جنگ کے آغاز سے اب تک 225 صحافی اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • بلاول بھٹو نے بھارت کیخلاف پاکستان کا مقدمہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے پیش کردیا
  • پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی صدارت پر فائز ہوگیا
  • غزہ میں امریکی تنظیم نے امدادی مراکز دوبارہ کھول دیے
  • اقوام متحدہ میں پاکستان کی حالیہ اہم تقرریوں کا سہرا قوم کے سر جاتا ہے، اسحاق ڈار
  • اپنا مقدمہ عوام میں لے جا رہے ہیں، آئین و قانون کے مطابق تحریک چلائیں گے: اسد قیصر
  • پاکستان یو این سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین مقرر
  • عالمی یوم ماحول پر اقوام متحدہ کا پلاسٹک آلودگی پر تشویش کا اظہار
  • اقوام متحدہ میں پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش ( ترجمان دفتر خارجہ)