میڈیا مینجمنٹ نہیں کام میں جدت لاکر کارکردگی دکھائی: مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
لاہور؍ راولپنڈی (نیٹ نیوز+ جنرل رپورٹر) پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم نے کوئی میڈیا مینجمنٹ نہیں کی بلکہ کام میں جدت لاکر کارکردگی دکھائی ہے۔ راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی مثالی ہے جسے عوام نے پذیرائی دی۔ دوسرے صوبوں نے الزام لگایا کہ ہم نے میڈیا مینجمنٹ کی، حالانکہ ایسا نہیں ہے بلکہ کام کر کے دکھایا ہے دیگر صوبے بھی اپنے کام میں جدت لائیں، ہمارے اوپر تنقید نہ کریں۔ ستھرا پنجاب صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا پبلک پرائیویٹ پراجیکٹ ہے۔ دیگر صوبے ہمارے اچھے کاموں کو دیکھ کر ِاسے اپنائیں، بجٹ 2025-26ء میں پانی، سیوریج صفائی کے نئے منصوبہ لا رہے ہیں۔ مریم نواز شریف صفائی مہم میں شریک مزدوروں کو اْن کی محنت کا انعام دیں گی، پہلی بار صفائی کی ڈیجیٹل انداز میں نگرانی کی گئی، اگر کسی جگہ سے آلائشیں نہیں اٹھائی جاتیں تو فیڈ بیک دیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا اگلا قدم عید پر جمع کئے گئے کچرے کو انرجی میں بدلنے کا ہے۔ آج پورا پاکستان وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو شاباش دے رہا ہے۔ 3 روز میں سب سے بڑا کلین اپ آپریشن کر کے پنجاب حکومت نے اپنا سابقہ ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔ ویسٹ سے انرجی کا منصوبہ جلد لاہور سے شروع کیا جائے گا جبکہ لاہور کے ساتھ فیصل آباد اور راولپنڈی میں بائیو گیس کے منصوبوں کا بھی اسی سال آغاز کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔