ہانیہ عامر کے حج ادائیگی کے بعد سعودی عرب کے مختلف مقامات کے سیر سپاٹے، تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
پاکستانی سپر سٹار اداکارہ ہانیہ عامر حج کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب کے مختلف مقامات کے سیر سپاٹے کرنے لگیں۔ پاکستان کی معروف اداکارہ اور سوشل میڈیا کی سپر اسٹار ہانیہ عامر نے حال ہی میں اپنی والدہ کے ہمراہ فریضۂ حج ادا کیا ہے، حج کی ادائیگی کے بعد اب وہ سعودی عرب میں مختلف اہم مقامات کی زیارت اور سیر کر رہی ہیں۔ ہانیہ عامر اس وقت اپنی والدہ اور قریبی دوستوں کے ہمراہ مکہ مکرمہ میں موجود ہیں، جہاں وہ روحانی لمحات گزارنے کے ساتھ ساتھ مقامی ثقافت سے بھی لطف اندوز ہو رہی ہیں، اداکارہ نے سوشل میڈیا پر عبایہ پہنے اپنی خوبصورت تصاویر شیئر کی ہیں، جنہیں مداحوں کی جانب سے بےحد سراہا جا رہا ہے۔ اپنی تصاویر کے کیپشن میں ہانیہ نے خود کو پرنسز ان سعودیہ لکھا، اداکارہ نے معروف سعودی فاسٹ فوڈ چین البیک کا بھی ذائقہ چکھا اور دوستوں کے ساتھ تصاویر بھی شیئر کیں، جس میں وہ خوشگوار موڈ میں دکھائی دے رہی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔