ایران اسرائیل جنگ: پاکستان نے تہران سے چند سفارت کاروں اور غیر ضروری عملے کو واپس بلالیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ایران اسرائیل جنگ اور خطے میں بدلتی صورتحال کے باعث پاکستان نے تہران سے کچھ سفارت کاروں، غیر ضروری اہل کاروں اور عملے کے اہل خانہ کو واپس بلا لیا۔
وزارت خارجہ کے اعلی عہدے دار کے مطابق جنگ کی صورتحال اور کشیدگی کے باعث اقدام کیا گیا ہے، تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانے کام جاری رکھیں گے۔
افسر کے مطابق جو اضافی اور غیر ضروری اسٹاف ہے ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے خاندان سمیت وطن واپس چلے جائیں، اسٹاف کی واپسی کے لیے انتظامات مکمل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کا تقاریر سے کچھ نہیں بگڑے گا، مسلم ممالک مشترکہ آپریشن روم بنائیں: ایران
تہران (ویب ڈیسک) ایران نے مسلمان ممالک سے اسرائیل کے خلاف مشترکہ آپریشن روم بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی لاریجانی نے کہا کہ کسی عملی اقدام کے بغیر صرف تقاریر پر مشتمل اجلاسوں سے اسرائیلی حکومت کا کچھ نہیں بگڑے گا۔
انہوں نےمطالبہ کیا مسلمان ممالک اسرائیل کی جنونی حکومت کے خلاف ایک مشترکہ آپریشن روم بنائیں اور یہ فیصلہ صیہونی حکومت کے سرپرستوں کو پریشان کرنے کے لیے کافی ہوگا۔
علی لاریجانی نے کہا کہ مسلمان ممالک نے فلسطین کے مظلوموں کے لیے کچھ نہیں کیا تو کم از کم خود کو تباہی سے بچانے کے لیے ہی کوئی فیصلہ کرلیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد دوحہ میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں تجویز دی ہے کہ اسرائیل کے عزائم کی نگرانی اور توسیع پسندانہ منصوبوں کو روکنے کے لیے عرب اسلامی ٹاسک فورس قائم کی جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ محض اس حقیقت سے کہ ہمیں بار بار ایسے اجلاس بلانے پڑ رہے ہیں، یہ واضح ہوتا ہے کہ اسرائیل عالمی امن اور سلامتی کے لئے ایک مستقل خطرہ بن چکا ہے، پاکستان سب سے سخت الفاظ میں ریاست قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔
نائب وزاعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ اشتعال انگیز اور غیر قانونی حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔
Post Views: 4