اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے درمیان تنخواہوں کے معاملے پر اختلاف شدت اختیار کر گیا۔ ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کی تنقید کے بعد ایاز صادق نے وزیراعظم شہباز شریف کو باقاعدہ خط لکھ دیا۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ایاز صادق نے اپنے خط میں کہا ہے کہ میرا تنخواہ کے معاملے سے نہ کوئی تعلق ہے اور نہ ہی کوئی دلچسپی ہے۔

ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے واضح کیا کہ تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی کابینہ اور وزیراعظم کا اختیار ہے، میں نے کبھی اس حوالے سے کوئی سفارش یا مطالبہ نہیں کیا۔

امیر جمعیت علماء اسلام پنجاب حضرت مولانا سید محمود میاں انتقال  کرگئے

واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے حالیہ دنوں میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی تنخواہ 21 لاکھ روپے کرلی اور پھر ذمہ داری کسی اور پر ڈال رہے ہیں کہ فلاں نے بڑھائی، سیاست دانوں کو شاہانہ طرز زندگی اختیار نہیں کرنا چاہیے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق

پڑھیں:

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی اطلاعات اور وزارت اطلاعات آمنے سامنے

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور وزارت اطلاعات کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہو گئے، جس کے نتیجے میں چیئرمین کمیٹی پولین بلوچ نے وزارت کے رویے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس برخاست کر دیا. پولین بلوچ کی صدارت میں ہونے والا قائمہ کمیٹی اجلاس اس وقت ہنگامہ خیز صورت اختیار کر گیا جب اراکین نے شکایت کی کہ اجلاس کا ایجنڈا تاخیر سے بھیجا گیا اور بریفنگ بھی فراہم نہیں کی گئی اراکین کمیٹی نے متفقہ طور پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں بلکہ مسلسل شکایات کے باوجود وزارت کی جانب سے سنجیدگی نہیں دکھائی جا رہی.

(جاری ہے)

سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پی ٹی وی میں ہونے والی بھرتیوں اور تنخواہوں کی تفصیلات مانگی گئیں، لیکن وزارت نے فراہم نہیں کیں انہوں نے کہا کہ ہم نے پوچھا کتنی بھرتیاں ہوئیں اور کن تنخواہوں پر لیکن جواب ندارد سحر کامران نے کہا کہ پی ٹی وی کی حالت اب شالیمار ریکارڈنگ کمپنی سے بھی زیادہ خراب ہو چکی ہے کہا گیا تھا کہ عید سے پہلے تنخواہیں دے دی جائیں گی لیکن وہ بھی نہیں دی گئیں.

چیئرمین کمیٹی پولین بلوچ نے کہا کہ ہم وزارت سے ایٹمی فارمولہ نہیں مانگ رہے، صرف تنخواہوں کے اعداد و شمار مانگے تھے، لیکن وہ بھی چھپائے جا رہے ہیں ہم 19 تاریخ کو یہ تفصیلات مانگ چکے ہیں مگر وزارت تعاون نہیں کر رہی انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیر اعظم سے رجوع کرنا پڑا تو میں ضرور جاﺅں گا کیونکہ یہ پارلیمنٹ کے وقار کا سوال ہے ہم صرف اتنا جاننا چاہتے ہیں کہ سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کے ملازمین کو تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں.

رکن کمیٹی امین الحق نے کہا کہ یہ معاملہ صرف یہاں تک نہیں رہنا چاہئے، اس کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے تمام اراکین نے چیئرمین کمیٹی پولین بلوچ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا جس پر انہوں نے اجلاس فوری طور پر ختم کرتے ہوئے کہاکہ میں اس میٹنگ کی صدارت نہیں کر سکتا کیونکہ وزارت ہماری بات ہی نہیں سن رہی میں اسپیکر کے پاس جا رہا ہوں اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پولین بلوچ نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے وقار کو بلند کرنا چاہتے ہیں، وزارت کا رویہ ناقابل قبول ہے، اس پر اعلی سطح پر بات کی جائے گی. 

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر کی تنخواہ میں اضافے سے متعلق ترجمان قومی اسمبلی کی وضاحت سامنے آ گئی
  • سپیکرکی تنخواہ کامعاملہ ،ترجمان قومی اسمبلی کی وضاحت سامنے آگئی
  • تنخواہوں میں اضافے پر خواجہ آصف کی تنقید، ایاز صادق کا وزیراعظم کو خط، اضافی تنخواہ لینے سے انکار
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنی تنخواہ بڑھانے یا نہ بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا
  • ایاز صادق تنخواہوں میں اضافے پر خواجہ آصف کی تنقید پر ناراض
  • قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی اطلاعات اور وزارت اطلاعات آمنے سامنے
  • تنخواہ کے معاملے پر خواجہ آصف اور اسپیکر قومی اسمبلی آمنے سامنے، وزیراعظم کو خط لکھ دیا
  • تنخواہ کے معاملے پر خواجہ آصف اور اسپیکر قومی اسمبلی آمنے سامنے، وزیراعظم کو خط لکھ دیا
  • ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا سپیکر ایاز صادق کو جوابی خط