بھارتی کھلاڑی مشکل میں پھنس گئے، خاتون سے زیادتی کا کیس دائر ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی کرکٹر یش دیال، جو رائل چیلنجرز بنگلور (RCB) کی نمائندگی کرتے ہیں، کے خلاف جنسی استحصال کے الزام میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پولیس نے منگل 8 جولائی 2025 کو اس بات کی تصدیق کی۔
یہ شکایت ایک خاتون نے درج کرائی، جس کا دعویٰ ہے کہ وہ 5 سال تک یش دیال کے ساتھ تعلق میں رہی اور اس دوران انہیں جسمانی طور پر استحصال کا سامنا کرنا پڑا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ کرکٹر نے ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو جنسی استحصال کے لیے استعمال کیا۔
پولیس نے ایف آئی آر درج ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور دونوں فریقین کے بیانات اور ثبوت جمع کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ معاملہ میڈیا میں خوب سرخیوں کا باعث بن چکا ہے کیونکہ یش دیال بھارتی کرکٹ کی معروف شخصیت ہیں، خاص طور پر آئی پی ایل میں ان کی کارکردگی کے بعد۔
یش دیال نے ابھی تک عوامی طور پر ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، اور ان کی قانونی ٹیم کی جانب سے جلد ایک بیان جاری کیے جانے کی توقع ہے۔ رائل چیلنجرز بنگلور نے بھی اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور کہا ہے کہ وہ صورتحال کو قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ خواتین کے ساتھ تعلقات میں استحصال کے سنگین مسائل کی نشاندہی کرتا ہے اور جنسی استحصال کے مقدمات میں قانونی کارروائی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بھارت میں عوامی شخصیات، خاص طور پر کھیل اور تفریح کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کے لیے بڑھتی ہوئی نگرانی کا بھی عکاس ہے۔
تحقیقات کے جاری رہنے کے ساتھ، پولیس اور کرکٹ کی دنیا دونوں اس معاملے کی مزید پیشرفت کا انتظار کر رہے ہیں۔
پشاور: مکان میں آگ لگنے سے 4 افراد جاں بحق، 2 فائر فائٹرز کی بھی حالت غیر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: استحصال کے کے ساتھ یش دیال
پڑھیں:
بھارتی خاتون اہل کار نے 18 فٹ لمبا کوبرا سانپ پکڑ لیا: ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ریاست کیرالا کے جنگلات سے گھرے ایک علاقے میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب مقامی چشمے کے صاف شفاف پانی میں ایک خطرناک سانپ کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔
حیرت اور خوف کے ملے جلے جذبات میں گھرے مقامی افراد نے فوری طور پر محکمہ جنگلات سے مدد کی اپیل کی۔ چند ہی گھنٹوں میں یہ واقعہ نہ صرف مقامی میڈیا بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا، جس کی وجہ وہ حیران کن ویڈیو بنی جس میں ایک خاتون اہلکار تن تنہا 18 فٹ لمبے کوبرا سانپ کو قابو میں لاتی دکھائی دیتی ہیں۔
اس ویڈیو میں نظر آنے والی باہمت خاتون ڈاکٹر جی ایس روشنی، محکمہ جنگلات میں کئی سالوں سے خدمات انجام دے رہی ہیں اور اپنے شعبے میں مہارت کے باعث خاصی شہرت رکھتی ہیں۔ واقعے کے دن جب محکمہ جنگلات کو اطلاع ملی کہ چشمے کے پانی میں ایک مشتبہ زہریلا سانپ نظر آیا ہے تو دیگر تمام افسران کی مشاورت کے بعد ڈاکٹر روشنی کو جائے وقوع پر روانہ کیا گیا۔
جیسے ہی وہ چشمے کے قریب پہنچیں تو انہوں نے اپنی تربیت اور تجربے کو استعمال کرتے ہوئے صورتحال کا فوری جائزہ لیا۔ ان کے ہاتھ میں ایک لمبی چھڑی تھی جسے وہ انتہائی مہارت سے استعمال کرتی رہیں۔
چند ہی منٹوں کی کوشش کے بعد وہ سانپ کو قابو میں لے آئیں۔ یہ منظر نہ صرف حیران کن تھا بلکہ بے حد خطرناک بھی، کیونکہ جس سانپ کو انہوں نے قابو کیا وہ کوئی عام سانپ نہیں بلکہ کنگ کوبرا تھا، جو دنیا کے سب سے لمبے زہریلے سانپوں میں شمار ہوتا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈاکٹر روشنی کی مہارت اور حوصلے نے سب کو حیران کر دیا۔ جیسے ہی انہوں نے سانپ کو قابو کیا، وہاں موجود لوگ تالیاں بجا کر ان کی داد دینے لگے۔ کچھ لمحوں میں ہی اس دلیری کا منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہو گیا اور جلد ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ مختلف پلیٹ فارمز پر لاکھوں صارفین نے ویڈیو دیکھی اور ڈاکٹر روشنی کو خراج تحسین پیش کیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف ان کی بہادری کو سراہا بلکہ حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ڈاکٹر روشنی کو ان کے اس کارنامے پر خصوصی اعزاز سے نوازا جائے۔
اس موقع پر محکمہ جنگلات کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹر روشنی گزشتہ 8 سال سے سانپ پکڑنے کے فرائض انجام دے رہی ہیں اور اس عرصے میں انہوں نے 800 سے زائد سانپوں کو محفوظ طریقے سے قابو کیا ہے، جو کہ اپنی نوعیت کا ایک غیرمعمولی ریکارڈ ہے۔
ترجمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ یہ پہلا موقع تھا جب ڈاکٹر روشنی نے کسی کنگ کوبرا کو پکڑا، کیونکہ کیرالا کے اس مخصوص علاقے میں ایسے سانپوں کی موجودگی نایاب تصور کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ محکمہ جنگلات میں خواتین بھی مشکل ترین کاموں میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔