نئی دہلی ( نیوز ڈیسک) بھارت کو بین الاقوامی سطح پر ایک اور دفاعی دھچکا اُس وقت لگا جب برازیل نے بھارت سے اس کے تیار کردہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے آکاش میزائل سسٹم کی خریداری کے لیے جاری مذاکرات اچانک روک دیے۔ بھارتی اخبارکی رپورٹ کے مطابق برازیل نے مذاکرات معطل کرنے کے بعد یورپی میزائل سسٹم کو ترجیح دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق برازیل کی جانب سے فیصلہ میزائل کی کارکردگی اور تکنیکی خصوصیات کو مدِنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔ بھارتی آکاش میزائل کی رینج 25 سے 30 کلومیٹر کے درمیان ہے، جبکہ یورپی میزائل سسٹم کی مار 45 کلومیٹر تک ہے، جو برازیل کی دفاعی ضروریات کو بہتر انداز میں پورا کرتا ہے۔

یہ پیشرفت بھارت کے لیے نہ صرف معاشی نقصان کا باعث بن سکتی ہے بلکہ دفاعی برآمدات کے شعبے میں اس کی ساکھ کو بھی متاثر کر سکتی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب بھارت اپنی دفاعی مصنوعات کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ بھارت کی اس امید پر بھی پانی پھیر سکتا ہے کہ وہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کو سستے اور مؤثر دفاعی حل فراہم کر کے عالمی اسلحہ مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھا سکے۔ بھارت کی دفاعی صنعت کو درپیش تکنیکی چیلنجز اور بین الاقوامی معیار پر پورا نہ اترنے والے نظام اس کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:کرپٹ عناصر کو نظام سے باہر کیا تو صرف ایک شعبے میں ریونیو 50 ارب ہوگیا، وزیراعظم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے استنبول میں ترکیے کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے مابین سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جبکہ فلسطین کے مسئلے پر مشترکہ مؤقف جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

یہ ملاقات غزہ کے معاملے پر عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں شرکت کے لیے اسحاق ڈار آج استنبول پہنچے تھے۔ دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان ظاہر کیا اور اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

DPM/FM Ishaq Dar @MIshaqDar50 has arrived in Istanbul to participate in a meeting hosted by H.E. Hakan Fidan @HakanFidan, Minister of Foreign Affairs of the Republic of Türkiye, to discuss the recent developments in Gaza.

Upon arrival the DPM/FM was received by Director General… pic.twitter.com/aOnV17t67V

— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) November 3, 2025

دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کی استنبول آمد پر انہیں ترک وزارت خارجہ کے پروٹوکول ڈی جی احمد جمیل میروٴغلو سمیت پاکستانی سفارت کاروں نے خوش آمدید کہا۔

اجلاس میں ترکیہ، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شریک ہیں، وہی ممالک جو رواں سال 23  ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں شریک تھے۔

غزہ کا مستقبل، جنگ بندی اور انتظامی کنٹرول

ترکیہ کی جانب سے اجلاس میں یہ تجویز سامنے لائے جانے کا امکان ہے کہ غزہ کی سکیورٹی اور انتظامی کنٹرول فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے، جبکہ پاکستان مکمل جنگ بندی، اسرائیلی انخلا اور فلسطینیوں تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرے گا۔ پاکستان کے مؤقف کے مطابق غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ ایک آزاد، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے جو pre 1967 سرحدوں کے مطابق ہو۔

President Erdogan on Sudan:

– Responsibility to stop bloodshed in Sudan falls primarily on Islamic world
– As Muslims, we must solve our problems ourselves instead of relying on others for a solution
– I firmly believe that all member states of our organisation will take joint… pic.twitter.com/WyVP9NICLK

— TRT World (@trtworld) November 3, 2025

گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک سیز فائر معاہدہ ہوا تھا جس میں اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کیا گیا تھا، تاہم اسرائیل نے اس کے باوجود غزہ میں کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

اردوان کا او آئی سی اجلاس سے خطاب، حماس کے عزم کا اعتراف

ترک صدر رجب طیب اردوان نے آج او آئی سی کے اقتصادی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حماس سیز فائر معاہدے پر قائم دکھائی دیتی ہے اور یہ ضروری ہے کہ مسلم دنیا غزہ کی تعمیر نو میں قائدانہ کردار ادا کرے۔

 اردوان کے مطابق ایک تو فائر بندی کے بعد انسانی امداد میں اضافہ کیا جائے، دوسرا تعمیر نو کا عمل شروع ہو، لیکن اسرائیلی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔

Deputy Minister Nuh Yılmaz participated in the panel titled “International Law in Retreat in Palestine?: Turning Crisis
into Reform” within the framework of the TRT World Forum 2025, where he provided information on Türkiye’s support for the Palestinian people and their just… pic.twitter.com/sB8E412s6V

— Turkish MFA (@MFATurkiye) November 2, 2025

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ غزہ کا بحران صرف جنگ بندی سے حل نہیں ہوگا، اس کے لیے مستقل سیاسی حل ناگزیر ہے۔

اس سے ایک روز قبل ترک وزیر خارجہ فیدان نے حماس کے وفد سے ملاقات بھی کی تھی، جس میں انہوں نے کہا کہ غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے پاس ہونا چاہیے اور مسلم ممالک کو مشترکہ اقدام کرنا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان ترکیہ رجب طیب اردوان غزہ فلسطین ہاکان فیدان وزرائے خارجہ اجلاس

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پاکستان کو کیا سمجھتے ہیں؟ دوست یا دشمن؟
  • کینیڈامیں تعلیم کے خواہش مند بھارتی طلبہ پریشان
  • کے پی میں پی ٹی آئی کو دوسرا بڑا جھٹکا، بار کونسل الیکشن میں بھی شکست
  •   برازیل : یونیورسٹی میں لوہے کا ڈھانچہ گرنے سے ایک شخص ہلاک‘ 60 زخمی
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘