شی جن پھنگ کی جانب سے ” 15ویں پانچ سالہ منصوبے ” کی تشکیل کے لئے عوامی تجاویز کی شمولیت پر اہم ہدایات
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
شی جن پھنگ کی جانب سے ” 15ویں پانچ سالہ منصوبے ” کی تشکیل کے لئے عوامی تجاویز کی شمولیت پر اہم ہدایات
بیجنگ () چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے ” 15ویں پانچ سالہ منصوبے ” کی تشکیل کے بارے میں نیٹیزنز کی رائے اور تجاویز پر غور کرنے اور ان کو شامل کرنے کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کیں۔پیر کے روز چینی میڈیا کے مطابق انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ” 15ویں پانچ سالہ منصوبے “کی تشکیل کے لیےآن لائن عوامی مشاورت کے عمل میں زیادہ شرکت اور وسیع پیمانے پر کوریج دیکھنے میں آئی۔ یہ ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت کا ایک واضح مظاہرہ تھا۔ عوام نے مثبت طورپر متعلقہ تجاویز اور مشورے پیش کیے ہیں اور بہت سی قابل قدر آراء اور تجاویز دی ہیں، متعلقہ محکموں کو ان کا بغور جائزہ لینا چاہیے اور انہیں شامل کرنا چاہیے۔
رواں سال 20 مئی سے 20 جون تک “15ویں پانچ سالہ منصوبے” کی تشکیل کے لیے ایک آن لائن عوامی مشاورتی سرگرمی کی گئی اور نیٹیزنز سے مجموعی طور پر 3.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: 15ویں پانچ سالہ کی تشکیل کے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چلتن گھی مل سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے۔ سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں۔ ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں۔ واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔