چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے پاکستانی سیٹلائٹ کی روانگی اہم سنگ میل ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد :چین کی جا نب سے شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کوائی زو-1 اے لانچ راکٹ کے ذریعے پاکستان کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ پی آر ایس ایس -01 کی کا میابی سے خلا میں روانگی چین اور پاکستان کے خلائی تعاون کے سفر میں ایک اہم سنگ میل قرار دی گئی ہے اور دونوں ممالک نیز خطے کی ترقی اور تعاون کے لیے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ منگل کے روز چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطا بق ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ایک ایسا سیٹلائٹ ہے جو زمین کی سطح اور زمینی ماحول کا آپٹیکل یا الیکٹرانک جائزہ لینے کے لیے سینسرز استعمال کرتا ہے۔ یہ موسمیات، وسائل، سمندر اور ماحولیات جیسے شعبوں میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ پی آر ایس ایس -01 سیٹلائٹ پاکستان اور اس کے گردونواح کے علاقوں کی زمینی ساخت، زمین کے استعمال اور شہری توسیع کے رجحانات کو واضح طور پر ریکارڈ کر سکتا ہے، جو قومی منصوبہ بندی اور وسائل کی ترقی کے لیے درست ڈیٹا فراہم کرے گا۔ زراعت کے شعبے میں، فصلوں کی نشوونماء کی نگرانی کے ذریعے یہ کسانوں کو زمینوں کے سائنسی انتظام میں مدد دے گا، جس سے زرعی پیداوار بڑھے گی اور زراعت کی ترقی کو فروغ ملے گا۔ شہری منصوبہ بندی میں، سیٹلائٹ کے فراہم کردہ درست ڈیٹا کی بنیاد پر شہری خلاء کو بہتر طریقے سے ترتیب دیا جا سکے گا، جس سے شہری ترقی کی سائنسی بنیاد اور پائیداری کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ آفات کے انتظام کے حوالے سے، سیٹلائٹ پر نصب جدید مشاہداتی آلات موسمیاتی تبدیلیوں، گلیشیئرز کی حرکت اور زمینی تباہی کے خطرناک مقامات کی بروقت نگرانی کر سکتے ہیں، جو قبل از وقت انتباہ جاری کر کے تباہی سے بچاؤ کے لیے وقت فراہم کرے گا، جس سے جانی و مالی نقصانات کو کم کیا جا سکے گا۔ پاکستان جو اکثر سیلاب، زلزلے اور لینڈ سلائیڈنگ جیسی آفات کا شکار رہتا ہے، اس سیٹلائٹ کی نگرانی اور انتباہی صلاحیت کی بدولت عوامی جان و مال کے تحفظ اور معاشرتی ترقی کے لیے مضبوط تکنیکی سپورٹ میسر آئے گی۔ فوجی اور قومی سلامتی کے تناظر میں بھی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی اہمیت مسلمہ ہے۔ یہ انٹیلی جنس جمع کرنے، اہداف کی شناخت اور جنگ کے میدان کی صورتحال کو جاننے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے، جو فوجی فیصلہ سازی کے لیے اہم معلومات فراہم کرے گا۔ بین الاقوامی جغرافیائی سیاسی ماحول میں، خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے پیچیدہ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ سیٹلائٹ پاکستان کو خلائی انٹیلی جنس کے شعبے میں بھارت کے ساتھ موجود فرق کو کم کرنے، اپنی دفاعی سلامتی کی صلاحیت کو بڑھانے اور خطے کے معاملات میں اپنی آواز اور اسٹریٹجک خودمختاری کو مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔ اس لانچ کا ایک اور اہم پہلو کوائی زو -1 اے لانچ راکٹ کی منفرد خصوصیات ہیں۔ یہ کوائی زو -1 اے کا 29 واں مشن تھا۔ اگرچہ یہ حجم میں چھوٹا اور اٹھانے کی صلاحیت محدود رکھتا ہے، لیکن چین کے راکٹ خاندان میں اس کا مقام ناقابل تبدیل ہے۔ یہ روایتی بڑے راکٹس کی طویل تیاری اور سست ردعمل کی مشکلات کو حل کرتا ہے اور سیٹلائٹس کی فوری لانچنگ جیسی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ٹھوس ایندھن استعمال کرتا ہے، جو عارضی ایندھن بھرنے کے خطرات کو ختم کرتا ہے۔ اس کا آپریشن آسان ہے اور یہ موبائل لانچر زمینی سطح پر ایک سادہ لانچ ماڈل کو استعمال کرتا ہے، جس میں پیچیدہ ٹاورز کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ لانچنگ عمل کو آسان بناتا ہے۔ یہ راکٹ کم لاگت کی لانچنگ، قابل اعتماد، درست مدار اور مختصر وقت کی تیاری جیسی خصوصیات کا حامل ہےجو تیز ردعمل اور بڑے پیمانے پر لانچ کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہیں۔سیٹلائٹ لانچ کے شعبے میں پاکستان اور چین کا یہ تعاون دونوں ممالک کےہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون کی ایک بہترین مثال ہے۔ چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ اعتماد کی بنیاد گہری ہے۔ خلائی اور دفاعی سلامتی جیسے شعبوں میں گہرا تعاون جاری ہے۔ خلائی لانچ کئی اہم ٹیکنالوجیز اور خفیہ معلومات پر مشتمل ہوتی ہے۔ پاکستان کا چین کو اپنا سیٹلائٹ لانچ پارٹنر منتخب کرنا دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی بلندی کو ظاہر کرتا ہے، جو چین پاک ہمہ موسمی اسٹریٹجیک تعاون کو مزید مضبوط اور گہرا کرتا ہے اور چین پاک ہم نصیب معاشرے کے تصور کو عملی شکل دیتا ہے۔ بین الاقوامی اثرات کے تناظر میں، چین کا پاکستان کو سیٹلائٹ لانچ میں مدد فراہم کرنا خلائی وسائل کے اشتراک کو فروغ دیتا ہے، جس سے زیادہ ممالک خلائی وسائل کو اپنی ترقی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ ایک زیادہ منصفانہ اور جامع بین الاقوامی خلائی نظام کی تعمیر میں مدد کرتا ہے اور دیگر ممالک کے درمیان خلائی تعاون کی ایک بہترین مثال پیش کرتا ہے، جس سے بین الاقوامی خلائی تعاون کی گہرائی میں اضافہ ہوتا ہے۔پاکستان کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ PRSS-01 کی کامیاب لانچ چین اور پاکستان کے تعاون کے سفر میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے۔ مستقبل میں پاکستان اور چین کے درمیان خلائی اور دیگر شعبوں میں تعاون سے مزید فوائد کی توقع کی جا سکتی ہے، جو نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے لیے خوشحالی لائے گا بلکہ خطے اور دنیا کی امن و ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بین الاقوامی سیٹلائٹ لانچ دونوں ممالک پاکستان اور پاکستان کے استعمال کر کے درمیان کی صلاحیت ممالک کے کرتا ہے ہے اور کرے گا کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ
پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، ایران براڈ کاسٹنگ کے نائب صدر احمد نوروزی اور پی ٹی وی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فاطمہ شیخ نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران پی ٹی وی اور ایران براڈکاسٹنگ کے درمیان میڈیا کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جبکہ پیمرا اور ایرانی ریگولیٹری اتھارٹی کے درمیان بھی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
اس کے علاوہ ایرانی میڈیا اور 3 نجی پاکستانی اداروں کے درمیان بھی معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ایرانی وفد کے ارکان کو یادگاری سوینیئرز بھی پیش کیے۔
وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے تقریب سے خطاب میں کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون خوش آئند ہے اور یہ عوامی روابط سمیت دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔
انہوں نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے دورے کے بہترین نتائج کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ صدر مسعود پزشکیان نے اپنے دورے کا آغاز لاہور میں شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری سے کیا، جو دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات اور بھائی چارے کی روشن مثال ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہاکہ پاکستانی عوام، حکومت اور میڈیا نے مشکل وقت میں ایران کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور پاکستانی میڈیا نے ایرانی قوم کے حوصلے اور عزم کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا۔
انہوں نے میڈیا کے شعبے میں تعاون کو عملی شکل اختیار کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ معاہدے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے۔
اس موقع پر ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے تقریب سے خطاب میں کہاکہ ایران اور پاکستان کے تعلقات ایک نئے اور مضبوط مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے کردار اور تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چند ماہ قبل ایرانی صدر کے تاریخی دورے نے تعلقات کا نیا باب رقم کیا۔
آئی آر آئی بی ورلڈ سروس کے نائب صدر احمد نوروزی نے کہاکہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے اصولی اور ثابت قدم مؤقف پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں پاکستان کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایران کی جانب سے علامہ اقبال پر فلم سیریز کی تجویز پاکستان کو پیش کی گئی ہے، جو دونوں ممالک کے ثقافتی تعلقات میں نیا باب ثابت ہوگی۔
احمد نوروزی نے مزید کہاکہ ایرانی میڈیا پاکستانی ماہرین کو تربیت فراہم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے اور پاکستانی طلبہ کے لیے بین الاقوامی ورکشاپس اور تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔
انہوں نے میڈیا کی استقامت اور پیشہ ورانہ جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں آئی آر آئی بی ہیڈکوارٹر پر حملے کے باوجود صحافی ڈٹے رہے اور ایرانی خاتون صحافی سحر امامی نے بمباری کے دوران بھی خبر رسانی جاری رکھی، جو دنیا کے لیے مثال ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ میڈیا کے شعبے میں تعاون سے دونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندیوں کو چھوئیں گے اور یہ معاہدے محض کاغذی نہیں رہیں گے بلکہ عملی طور پر نافذ ہوں گے۔
انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیاکہ علامہ اقبالؒ پر مشترکہ اردو اور فارسی سیریز تیار کی جا رہی ہے جو نئی نسل کو اقبالؒ کے فلسفے، خودی، علم اور عمل کا پیغام پہنچائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک ایران تعلقات دستخط مفاہمتی یادداشتیں میڈیا کے شعبے میں تعاون وی نیوز