ملتان، خاتون پر تشدد کا الزام، کار سوار مرد و خواتین کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
ملتان کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں خاتون پر تشدد کے الزام میں کار سوار مرد اور خواتین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق موٹر سائیکل سوار ماں بیٹی کو کار سوار خواتین نے معمولی سی ٹکر پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
خاتون پر تشدد کرنے والی 2 خواتین اور ایک نوجوان گرفتار ہے، جنہیں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ نمرہ سلیم نے تینوں ملزمان کی 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی اور انہیں 31 اگست کو دوبارہ عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز موٹر سائیکل کی کار سے ٹکر ہوئی تھی، جس کے بعد کار سوار خواتین نے موٹر سائیکل سوار خاتون پر تشدد کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خاتون پر تشدد کار سوار
پڑھیں:
کراچی‘ ڈیفنس میں بچوں کا قتل، ماں کیخلاف مقدمہ درج
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)کراچی کے ڈیفنس میں بچوں کو قتل کرنے والی ماں کے خلاف تھانہ درخشاں میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت سابق شوہر غفران کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔بچوں کے والد نے بیان دیا کہ 14 اگست کی دوپہر ڈھائی بجے کے قریب میری سابقہ اہلیہ نے فون کال کی اور فون پر مجھے بتایا کہ آپ کو پتہ چلا کہ میں نے کیا کیا ہے۔سابقہ اہلیہ نے ویڈیو کال پر واقعے کو دکھایا، میرے بچے اپنی والدہ کے پاس رہنے کے لیے گئے تھے۔دونوں مقتولین بہن اور بھائی کو ڈیفنس فیز 8 میں واقع قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابانِ مجاہد میں دو کم سن بچوں کو بے دردی سے قتل کرنے والی ماں کے دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔(جاری ہے)
تفصیلات کے مطابق ڈیفنس خیابانِ مجاہد میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک ماں نے اپنے ہی دو معصوم بچوں کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا۔
جس کے بعد اپنے ہی بچوں کی قاتل ماں سے تفتیش کا عمل جاری ہے، ادیبہ نامی خاتون نے دوران تفتیش پولیس کو اہم انکشافات کئے۔ بچوں کی ماں نے اپنے بیان میں بتایا کہ بچے گھر پر رکنے کے لیے آتے تھے بیٹا اکثر کہتا تھا ایسی جگہ پہنچائیں جہاں کوئی تکلیف نہ ہو میں نے ایسی جگہ پہنچا دیا جہاں اب انہیں تکلیف نہیں ہوگی۔خاتون نے بتایاکہ پہلے بیٹے کا سامنے سے گلا کاٹا اور قتل کیا اور پھر بیٹی کو گردن کی جانب سے چھری سے ذبح کیا ، دونوں کو واش روم میں جا کر قتل کیا۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ کی شناخت 2024 میں طلاق یافتہ ادیبہ کے نام سے ہوئی ہے، ملزمہ کے شوہر غفران سے ایک سال قبل علیحدگی ہوئی تھی۔ طلاق کے بعد بچوں کی حوالگی کے تنازع پر واقعہ پیش آیا اور دونوں بچے والد کے ساتھ رہائش پذیر تھے، بچے ہفتے میں ایک یا دو بار والدہ سے ملنے آتے تھے۔حکام کے مطابق گزشتہ رات دونوں بچے سات سالہ بیٹا ضرار اور چار سالہ بیٹی سنیعہ والدہ کے پاس رہنے کے لیے آئے تھے، مقتول بچوں کے والد پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہیں۔قتل کے بعد ملزمہ نے سب سے پہلے سابق شوہر اور اپنے گھر والوں کو واقعے کی اطلاع دی، جس کے بعد پولیس کو بھی آگاہ کیا۔پولیس کے مطابق جب اہلکار موقع پر پہنچے تو ملزمہ بچوں کی لاشوں کے ہمراہ موجود تھی۔ایس ایس پی سائوتھ کے مطابق ملزمہ نفسیاتی مسائل کا شکار لگتی ہے، تاہم حتمی بات تحقیقات اور میڈیکل رپورٹ کے بعد کی جائے گی۔