9 اور 10 ستمبر کو خیبر پختونخوا میں 3 مختلف کارروائیوں کے دوران بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے 19 دہشت گرد  ہلاک کردیے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں سے متعلق اطلاع ملنے پر سکیورٹی فورسز نے مہمند ضلع کے علاقے گُلونُو میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسزنے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا  اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو واصلِ جہنم کر دیا۔

اسی طرح ایک اور انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کیا گیا،  جہاں فائرنگ کے تبادلے میں مزید 4 خوارج ہلاک کر دیے گئے۔

علاوہ ازیں ایک اور مقابلہ ضلع بنوں میں ہوا،  جہاں سکیورٹی فورسز نے ایک اور خارجی کو ہلاک کر دیا۔ ہلاک ہونے والے بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا  ہے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گرد ان علاقوں میں متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے تھے۔ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر چھپے ہوئے خوارج کو ختم کیا جا سکے۔  پاک فوج ملک سے بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی

شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔

قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی سے فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار  
  • شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن: پنجاب میں 18 دہشت گرد پکڑے گئے، بارودی مواد برآمد
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، خطرناک دہشتگرد تنظیم کے اہم رکن سمیت 18دہشتگرد گرفتار
  • پنجاب میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 18 دہشتگرد گرفتار
  • سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ
  • دہشت گردوں کی سرپرستی کاخاتمہ ناگزیر
  • دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا، وزیراعظم
  • سکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں 2کارروائیاں؛ فتنۃ الہندوستان کے 18دہشت گرد ہلاک