اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دو ریاستی حل کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
نیویارک (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے دو ریاستی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی۔
قرارداد کے حق میں 142 جبکہ مخالفت میں صرف 10 ووٹ آئے۔ امریکا اور اسرائیل نے قرارداد پر ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ سات صفحات پر مشتمل اعلامیہ جولائی میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا نتیجہ ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے دو ریاستی حل سے متعلق اعلامیہ مسترد کر دیا ہے۔
فلسطین کی وزارتِ خارجہ نے جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور سعودی عرب و فرانس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے نیویارک اعلامیے کو عملی منصوبے میں بدلنے کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔
وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی نوآبادیاتی قبضے کے خاتمے کے لیے تمام میکنزم کو فعال کیا جائے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کو یقینی بنایا جائے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب اسمبلی نے ایک اہم قرارداد منظور کرتے ہوئے صوبے بھر کے تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کی سفارش کر دی ہے، یہ قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس پر اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر اتفاق کیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی، اخلاقی اور سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور بالخصوص سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے رجحان نے کم عمر طلباء کی سوچ، تعلیم اور اخلاقی اقدار پر منفی اثرات ڈالے ہیں، جس کی وجہ سے نئی نسل تعلیم کے بجائے غیر ضروری مشاغل میں الجھ رہی ہے۔
قرارداد میں واضح کیا گیا کہ حکومت کو اس اہم سماجی مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے اور بچوں کی تعلیم و تربیت کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں، اس ضمن میں پہلا قدم تمام نجی اور سرکاری اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی صورت میں اُٹھایا جائے تاکہ بچوں کی توجہ صرف اور صرف تعلیم پر مرکوز رہے۔
مزید کہا گیا کہ حکومت مستقبل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے استعمال کے حوالے سے بھی جامع قانون سازی کرے تاکہ کم عمر طلباء کو ان پلیٹ فارمز سے درپیش خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
ماہرین تعلیم اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے بھی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کم عمر بچوں کے ہاتھوں میں موبائل فون نے انہیں پڑھائی سے دور اور غیر اخلاقی مواد کے قریب کر دیا ہے، لہٰذا اس قرارداد پر فوری عمل درآمد نئی نسل کو منفی اثرات سے بچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
واضح رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں بھی اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد ہے تاکہ تعلیمی ماحول کو بہتر اور بچوں کی توجہ صرف تعلیم کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔