ایشیا کپ: پاکستان کے میچز میں رچی رچرڈسن کی تقرری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
کراچی:
ایشیا کپ میں پاکستان کے میچز میں رچی رچرڈسن کی تقرری کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی پاکستان کے مطالبے پر درمیانی راستہ نکالنے کے لیے کوشاں ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے پاکستانی خط پر آج رسپانس متوقع ہے، پاکستان نے میچ ریفری پائی کرافٹ کو ہٹانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اینڈی پائی کرافٹ کو پاکستان کے میچز میں ذمہ داری نہ دینے کا آپشن موجود ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے موقف ہر ڈٹ گیا ہے کہ پائی کرافٹ کو نہ ہٹایا تو میچز نہیں کھیلیں گے تاہم پاکستانی خط کے جواب میں آئی سی سی تاحال خاموش ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف ایشیا کپ کے میچ میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کو جرمانہ ہوسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
اسلام آباد:وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔
وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔
وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔