جتھوں کے زور پر مطالبات مانوں گا اور نہ ہی اسمبلی توڑوں گا، وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کا کہنا ہے کہ وہ عوامی مطالبات پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی وہ اسمبلی توڑیں گے البتہ اگر اسمبلی کہے گی تو مستعفی ہوجائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جو سہولیات آزاد کشمیر کے عوام کو میسر ہیں وہ پوری دنیا میں کسی کو حاصل نہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم عوامی ایکشن کمیٹی کی ہر جائز بات ماننے کے لیے تیار ہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ جتھوں کے زور پر اپنی بات منوا لے گا تو یہ ممکن نہیں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا اگر بھارتی سائفر سے کوئی تعلق نہیں تو پھر ان کے پیٹ میں مروڑ کیوں اٹھ رہے ہیں۔
چوہدری انوارالحق نے کہا کہ میں کسی بھی صورت اسمبلی نہیں توڑوں گا البتہ اگر آزاد کشمیر اسمبلی کے ممبران چاہتے ہیں کہ مجھے کرسی پر نہیں ہونا چاہیے تو ان میں سے 27 اکٹھے بیٹھ کر محض چائے ہی پی لیں میں خود ہی گھر چلا جاؤں گا۔
چوہدری انوارالحق نے کہا کہ ایک سابق وزیراعظم نے مراعات سے دستبردار ہونے کی پیشکش ہے تو میں یہ سمجھتا ہوں انہیں پیشکش کرنے کی بجائے سرکاری گاڑی واپس جمع کر دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو 3 روپے یونٹ بجلی اور 2 ہزار روپے من آٹا دستیاب ہے لیکن اس کا کریڈٹ جو عوامی ایکشن کمیٹی لے رہی ہے جو درست نہیں کیوں کہ اس کے لیے میں پہلے ہی حکومت پاکستان سے بات کر چکا تھا۔
’مہاجرین کی نشستیں ختم کرنا تحریک آزادی کشمیر پر کاری ضرب ہوگی‘چوہدری انوارالحق نے کہا کہ ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر اسمبلی میں کشمیری مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے کا مطالبہ کررہی ہے لیکن 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام کے بعد اگر آزاد کشمیر حکومت ایسا کوئی اقدام کرتی ہے تو یہ تحریک آزادی کشمیر پر کاری ضرب ہوگی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی کے بعد بھارت بین الاقوامی سطح پر ہزیمت کا شکار ہے اور اب تو وہ کھیل کے میدان میں بھی ہاتھ ملانے سے انکاری ہے اب اس ماحول میں ہمیں ایسے اقدامات کرنے چاہییں جن سے مملکت پاکستان کا امیج مزید بہتر ہو۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی کا رکن اور وزیر نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں سب سے کم تنخواہ اور مراعات لیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے عدلیہ کی مراعات کے حوالے سے جو بات کی جاتی ہے میں انہیں کسی نوٹیفکیشن کے ذریعے ختم نہیں کر سکتا کیوں کہ آزاد کشمیر کا عبوری آئین یہ کہتا ہے کہ آزاد کشمیر کی عدلیہ کو پاکستان کی عدلیہ کے برابر مراعات حاصل ہوں گی۔
’بجلی سستی ہونے کے بعد لوگوں نے گیس کا استعمال ختم کردیا‘وزیراعظم نے کہاکہ آزاد کشمیر میں بجلی 3 روپے یونٹ ہونے کے بعد لوگوں نے گیس کا استعمال ختم کردیا ہے اور بجلی کے چولہے لے لیے ہیں جبکہ دوسری جانب ٹرانسمیشن لائن پر دباؤ بڑھا اور ٹرانسفارمر جلنا شروع ہوگئے جس کے باعث ہمیں مزید اقدامات کرنا پڑے۔
مزید پڑھیے: پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر بھارت اپنے جرائم چھپانا چاہتا ہے، صدر آزاد کشمیر سلطان چوہدری
وزیراعظم نے کہاکہ آزاد کشمیر میں تعلیم 90 فیصد فری ہے جس کے علاوہ ہیلتھ کارڈ کے لیے ہم نے بجٹ میں رقم مختص کردی ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں صحت کی سہولیات مفت میسر ہوں گی۔
ایک سوال کے جواب میں چوہدری انوارالحق نے کہا کہ ایکشن کمیٹی عوام کی نمائندہ نہیں اور ان لوگوں کو اگر عوام کا نمائندہ ہونے کا شوق ہے تو آئیں الیکشن میں بحیثیت سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہوں اور انتخابات میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر اسمبلی میں مشترکہ قرارداد پاس کرکے یہ پیغام دے دیا ہے کہ ریاست کا نظام یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
’تنخواہ اور پینشن نہیں لیتا‘
انہوں نے کہا کہ میں تنخواہ اور پینشن نہیں لیتا جبکہ حکومت میں آنے کے بعد کفایت شعاری شروع کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے کسی گھر کو سرکاری درجہ حاصل نہیں جبکہ میں نے اپنے ساتھ پریس سیکریٹری تک نہیں رکھا۔
ایک اور سوال کے جواب میں چوہدری انوارالحق نے کہا کہ میں کسی بھی صورت اسمبلی نہیں توڑوں گا۔ البتہ اگر آزاد کشمیر اسمبلی کے ممبران چاہتے ہیں کہ مجھے کرسی پر نہیں ہونا چاہیے تو 27 لوگ (ارکان اسمبلی) اکٹھے بیٹھ کر چائے پئیں میں خود ہی گھر چلا جاؤں گا۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کے طلبا کو بھی اسکالرشپس اور لیپ ٹاپس دینے کا اعلان
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ ایک سابق وزیراعظم نے مراعات سے دستبردار ہونے کی پیشکش ہے تو میں یہ سمجھتا ہوں انہیں پیشکش کرنے کے بجائے سرکاری گاڑی واپس جمع کر دینی چاہیے۔
’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ خوش آئند ہے‘انہوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ ہوا ہے۔ اس وقت ایکشن کمیٹی کے لوگوں کو اس پر بات کرنی چاہیے لیکن وہ اس طرف نہیں آتے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایکشن کمیٹی کے دوستوں نے کہاکہ ان کو ریاست پاکستان اور افواج پاکستان سے کوئی مسئلہ نہیں تو اب تھوڑا آگے بڑھ کر یہ بھی کہہ دیں کہ پاکستان سے آنے والی فورسز بیرونی فورسز نہیں ہیں۔
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ میں نے آزاد کشمیر کے خزانے کی اس طرح حفاظت کی جس طرح والدین اپنے بچوں کی نہیں کرتے۔ فضول خرچی اور وی آئی پی کلچر کا خاتمہ اپنی ذات سے شروع کیا۔
’ہیلتھ اور تعلیمی پیکج موجودہ حکومت کی بڑی کامیابیاں ہیں‘انہوں نے اپنی حکومت کی کامیابیاں گنواتے ہوئے کہاکہ میرے دور میں آزاد کشمیر بھر میں 3300 کلومیٹر سڑکیں دی گئیں۔ اس کے علاوہ ہیلتھ پیکج اور تعلیمی پیکج بڑی کامیابیاں ہیں۔
چوہدری انورالحق نے کہاکہ تعلیمی پیکج کا پہلا مرحلہ مکمل کرتے ہوئے اساتذہ کو اپ گریڈ کردیا ہے جبکہ اگلے مرحلے میں ہم نئے ادارے بنانے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: آزاد کشمیر: بلدیاتی فنڈ، یوتھ قرضہ اسکیم کی منظوری، صحت کارڈ کے اجرا کا بھی فیصلہ
انہوں نے کہاکہ جہاں جہاں ریفارمز ہو سکتی تھیں وہ ہم نے کی ہیں، ہم نے ان لینڈ ریونیو سے ریاست کے وسائل میں 34 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔
’حکومت پاکستان نے سستے آٹے اور بجلی کے لیے صرف ایک بار گرانٹ دی‘چوہدری انوارالحق نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے سستے آٹے اور بجلی کے لیے ایک بار گرانٹ دی تھی اور اس کے بعد سے عوام کو یہ سہولیات ہم اپنے وسائل سے ہی فراہم کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جموں کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی وزیراعظم ا زاد کشمیر چوہدری انوارالحق ا زاد کشمیر اسمبلی عوامی ایکشن کمیٹی انہوں نے کہا کہ کہ ا زاد کشمیر نے کہا کہ ا نے کہاکہ ا نہیں تو کے بعد کہ میں کہ ایک کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم بننے کی کوشش کروں گا، وقار ذکا کا سیاست میں آنے کا اعلان
سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ٹی وی میزبان وقار ذکا کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے وزیرِاعظم بننا چاہتے ہیں، اور وہ ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان (ٹی ایم پی) کے پلیٹ فارم سے 5 سال بعد انتخابات میں حصہ لے کر پارلیمنٹ تک پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ2029 میں الیکشن ضرور لڑنا ہے اور وزیراعظم بننے کی کوشش کریں گے ورنہ اپوزیشن میں بیٹھنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی جماعت سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔
Pakistani tech-entrepreneur Waqar Zaka says he wants to become the prime minister of Pakistan, will stand in elections in 5 years from the platform of Technology Movement Pakistan (TMP) to reach the Parliament @ZakaWaqar pic.twitter.com/NB6I7hvzW6
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) November 5, 2025
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ سابق رہنماؤں اور کارکنوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان میں شامل ہوں، کیونکہ ان کی جماعت کا مقصد مثبت سیاست کو فروغ دینا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری سیاسی جماعت کا ایک ہی مقصد ہے کہ نہ ہم نے کسی کی برائی کرنی ہے، نہ جگت بازی کرنی ہے اور ثابت کرنا ہے کہ ٹیکس کے پیسوں سےٹی وی پر بیٹھ کر جگت بازی نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ندا یاسر اور وقار ذکا پھر آمنے سامنے، اختلافات کیا ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ایم این اے اور ایم پی اے کا کام پالیسی بنانا ہے سڑک بنانا نہیں تو جتنے بھی نوجوان ہیں انہیں اس جماعت میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ وقار ذکا کے مطابق الیکشن لڑنے کے لیے 174 ملین ڈالر کی رقم ہونی چاہیے، ہر ایک سیٹ جیتنے کے لیے ایک ملین ڈالر ہونا چاہیے تو ان پیسوں کے لیے ہمارے پاس ابھی لوگ جمع نہیں ہوئے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ پاکستان میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے بغیر اقتدار میں آنا مشکل کام ہے تو جواباً وقار ذکا کا کہنا تھا کہ ان کے بغیر تو آنے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیئے۔ جب ملک ڈیزائن ہی ایسے ہوا ہے تو آپ نے پنگا کیوں لینا ہے۔ اگر وہ ہمیں کہیں گے آپ ہمیں سوٹ ایبل نہیں لگتے تو ہم الیکشن نہیں لڑیں گے۔ ہم آرمی کے ساتھ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی وقار ذکاء