Islam Times:
2025-09-20@09:55:52 GMT

امریکا اسرائیل کو 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT

امریکا اسرائیل کو 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا

امریکی اخبار نے بتایا کہ اسرائیل کو فروخت کیے جانیوالے اسلحے میں 30 اپاچی گن شپ ہیلی کاپٹر اور 3 ہزار 250 فوجی گاڑیاں شامل ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کیجانب سے 30 روز قبل کانگریس میں اسرائیل کو مجوزہ اسلحہ فروخت تجویز پیش کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اسرائیل کی مسلح افواج کے لیے 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا۔ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کو 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گی، جس کے لیے کانگریس سے منظوری لی جائے گی۔ امریکی اخبار نے بتایا کہ اسرائیل کو فروخت کیے جانے والے اسلحے میں 30 اپاچی گن شپ ہیلی کاپٹر اور 3 ہزار 250 فوجی گاڑیاں شامل ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 30 روز قبل کانگریس میں اسرائیل کو مجوزہ اسلحہ فروخت تجویز پیش کی تھی۔ فروخت کی منظوری کے بعد اسرائیل کو یہ سامان حرب 3 سال کی مدت کے دوران فراہم کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیل کو

پڑھیں:

امریکا اور افغانستان میں بگرام ایئربیس پر مذاکرات کا آغاز، صدر ٹرمپ کی تصدیق

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کو بگرام ایئربیس کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے تھا اور اب اسے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے افغانستان سے مذاکرات جاری ہیں۔

اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بگرام فوجی ایئربیس کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور امریکا اس بیس پر دوبارہ اپنی فوجی تعیناتی چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بگرام ایئربیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اس سے قبل بھی واضح کیا تھا کہ یہ ایئربیس امریکا کے لیے نہایت اہم ہے کیونکہ یہ اُس علاقے سے صرف ایک گھنٹے کی پرواز کے فاصلے پر ہے جہاں چین اپنے جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق بگرام ایئربیس پر محدود تعداد میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی پر غور کیا جا رہا ہے اور ان مذاکرات کی قیادت امریکی نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے دوران امریکا نے تقریباً 20 سال بعد بگرام ایئربیس افغان حکام کے حوالے کر دیا تھا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے اب اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں چھوڑا گیا فوجی ساز و سامان اور بگرام ایئربیس دونوں واپس لیے جائیں گے جس کے لیے مذاکرات کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے۔

اس کے علاوہ  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ نے جمعہ کو ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ چینی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ گفتگو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی کم کرنے اور ویڈیو ایپ ٹک ٹاک کے حوالے سے ممکنہ معاہدے پر مرکوز رہی۔

وائٹ ہاوس نے بھی فوری طور پرکوئی تبصرہ نہیں کیا۔  یہ دونوں رہنمائوں کے درمیان تین ماہ بعد پہلی گفتگو تھی۔ دونوں فریق 30اکتوبرکو آئندہ ایشیا پیسفک اکنامک کواپریشن  APECسربراہی اجلاس کے دوران براہ راست ملاقات پر بھی غور کر رہے ہیں۔

دریں اثنا ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ مجھے ٹک ٹاک پسند ہے، اس نے میری انتخابی مہم میں بھی مدد کی، ٹک ٹاک ایک قیمتی اثاثہ ہے اور امریکا اس پر اختیار رکھتا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکا اور چین تجارتی معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ کا اسرائیل کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کا منصوبہ
  • صدر ٹرمپ کے گولڈ اور پلاٹینم کارڈز کیا ہیں اور اس سے کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟
  • غزہ میں نسل کشی کے باوجود امریکا اسرائیل کو 6.4 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کرنے کو تیار
  • امریکا میں ورک ویزا کے خواہشمندوں کےلیے بڑا جھٹکا، فیس میں بھاری اضافہ
  • امریکی ورک ویزا مزید مہنگا،’ہم بہترین لوگوں کو امریکا میں آنے کی اجازت دیں گے‘،صدر ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟
  • امریکا اور افغانستان میں بگرام ایئربیس پر مذاکرات کا آغاز، صدر ٹرمپ کی تصدیق
  • امریکا بگرام ائر بیس کی واپسی کیوں چاہتا ہے؟
  • امریکا نئے میزائل دفاعی نظام پر ساڑھے 17کروڑ ڈالر خرچ کرے گا