بہترین محققین کی لسٹ سٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر جان آئیو نیڈس اور ان کی ٹیم نے مرتب کی جس میں بہترین محققین کی عالمی درجہ بندی میں اعلیٰ تعلیم کے مختلف شعبوں سے ایک لاکھ محققین کو شامل کیا گیا تھا۔ ان میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور امیج پروسیسنگ سے ڈین آف سائنس ڈاکٹر محمد سعید اکرم، انفارمیشن اینڈ لائبیریری سائنسز سے پرووائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود ودیگر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے47 پروفیسرز کو سٹینفورڈ یونیورسٹی کیلفورنیا کی جاری کردہ دنیا کے بہترین محققین کی فہرست میں 2 فیصد سائنسدانوں کی دوڑ میں شامل کر لیا گیا۔ بہترین محققین کی لسٹ سٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر جان آئیو نیڈس اور ان کی ٹیم نے مرتب کی جس میں بہترین محققین کی عالمی درجہ بندی میں اعلیٰ تعلیم کے مختلف شعبوں سے ایک لاکھ محققین کو شامل کیا گیا تھا۔ ان میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور امیج پروسیسنگ سے ڈین آف سائنس ڈاکٹر محمد سعید اکرم، انفارمیشن اینڈ لائبیریری سائنسز سے پرووائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود، کیمیکل فزکس سے ڈاکٹر منور عقیل اقبال، بزنس اینڈ مینجمنٹ سے ڈاکٹر ثمر راہی، بزنس اینڈ مینجمنٹ سے ڈاکٹر طلعت اسلام، کیمیکل انجینئرنگ سے ڈاکٹر محمد راشد عثمان، جنرل فزکس سے ڈاکٹر نعمان رضا، نیوکلیئر اینڈ پارٹیکل فزکس سے ڈاکٹر ذیشان یوسف، آپٹو الیکٹرانکس اور فوٹونکس سے ڈاکٹر صائمہ ارشد، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور امیج پروسیسنگ سے ڈاکٹر محمد ریاض، پلانٹ بائیولوجی اور باٹنی سے ڈاکٹر ارشد جاوید، کیمیکل انجینئرنگ سے ڈاکٹر محمد عمران دین، پلانٹ بیالوجی اور باٹنی سے ڈاکٹر نورالعین، آپٹو الیکٹرانکس اور فوٹونکس ڈاکٹر غزالہ اکرم، مکینیکل انجینئرنگ اینڈ ٹرانسپورٹ سے ڈاکٹر عزیز اللہ اعوان، زوالوجی سے ڈاکٹر عبدالرحمن و دیگر کے نام شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بہترین محققین کی پنجاب یونیورسٹی یونیورسٹی کے ڈاکٹر محمد سے ڈاکٹر

پڑھیں:

پی آئی ایم اے کا گلوبل صمودفلوٹیلا سے اظہار یکجہتی سیمینار: میڈیکل و سول سوسائٹی کی شخصیات شریک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن(پیما ) کے تحت صمود گلوبل فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لئے منعقدہ سیمینار سے میڈیکل وسول سوسائٹی کے اہم شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پوری دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہیں،نہتے فلسطینیوں پر کی جانے والی بمباری کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ مسلم حکمران اور عالمی برادری کی خاموشی قابلِ مذمت ہے۔غزہ میں 89 فیصد صحت کی سہولیات ناپید ہوگئی ہیں، شہید ہونے والوں میں 70فیصد تعداد معصوم بچوں کی ہے،قراردادوں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،ظالم کے خلاف عملی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔پاکستانی قوم اور ڈاکٹرز برادری غزہ کے عوام کے ساتھ ہیں۔

پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن(پیما ) کے تحت صمود گلوبل فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی، کے لیے میڈیکل کے شعبے سے وابستہ افراد و سول سوسائٹی کو یکجا کرنے اور جبری بھوک اورغزہ میں بنیادی طبی سہولیات کی عدم فراہمی جیسے سنگین مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے پِیما ہاؤس، شارعِ قائدین میں منعقدہ سیمینار کی صدارت فیڈریشن آف اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشنز(فیما) کے صدر پروفیسر اقبال خان نے کی۔ جبکہ سیمینار میں نظامت کے فرائض معروف ماہرِ امراضِ خون ڈاکٹر ثاقب انصاری نے انجام دیئے۔

سیمینار سے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عاطف حفیظ صدیقی، پروفیسر ڈاکٹر اقبال آفریدی، پروفیسر عظیم الدین،ڈاکٹر اسماعیل میمن ،ڈاکٹر وراث علی، پروفیسر اکرم سلطان، ڈاکٹر توصیف احمد،ڈاکٹر شاہد اختر، ڈاکٹر سہیل اختر،محمد حنیف خان اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد بھی موجود تھے۔

مقررین نے کہا کہ غزہ کے عوام گزشتہ 18 سال سے محاصرے کا شکار ہیں۔ حالیہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ آج غزہ میں ہسپتالوں، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔80 فیصد آبادی کو خوراک، ادویات اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ کے مطابق یہ دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے اور اب دنیا سے تعلق رکھنے والے مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں، طبی ماہرین اور سماجی رہنماؤں کا ایک بین الاقوامی قافلہ ہے، جو سمندر کے راستے غزہ کے محاصرے کو توڑنے اور وہاں انسانی امداد پہنچانے کے لیے روانہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس گلوبل صمود فلوٹیلا میں جہازوں پر طبی سامان، خوراک اور ادویات موجود ہیں۔ اس مہم کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ غزہ کے عوام تنہا نہیں ہیں۔ گلوبل صمود فلوٹیلا اس بات کی علامت ہے کہ اب دنیا تیزی سے اسرائیل اور اسکی وحشیانہ فطرت سے واقف ہورہی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر سطح پر اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور کے چیئرنگ کراس میں موجود اسلامی سمٹ مینار کی بحالی کا آغاز
  • پی آئی ایم اے کا گلوبل صمودفلوٹیلا سے اظہار یکجہتی سیمینار: میڈیکل و سول سوسائٹی کی شخصیات شریک
  • لاہور ہائیکورٹ؛ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی  بھرتی کے امتحان کی ڈیٹ شیٹ جاری
  • پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ کا مسلسل احتجاج، مطالبات نہ مانے جانے تک جدوجہد جاری رہے گی، احسن فرید
  • ترکیہ میں دنیا کا سب سے بڑا ایوی ایشن اینڈ ٹیکنالوجی میلہ
  • فیڈرل اردو یونیورسٹی اسلام آباد میں سمسٹر خزاں کا آغاز، طلبہ کیلئے تعارفی تقریب کا انعقاد
  • لاہور: جناح اسپتال کے ڈاکٹر کو ریپ کیس میں 14 سال سزا
  • وزیر خزانہ کی شام کے سفیر سے ملاقات، پاک شام تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • ایم ڈی کیٹ 2025ء: 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد امیدواروں کی رجسٹریشن