اسلام آباد مارگلہ سٹیشن کی حدود کو میٹرو بس سٹیشن تک توسیع دیں گے، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں گفتگو کے دوران وفاقی وزیر ریلوے نے الزام عائد کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت دہشت گردوں کے لیے سہولت کا کردار ادا کررہی ہے، اس حوالے سے بہت سارے شواہد موجود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر ریلوے، حنیف عباسی نے کہا ہے کہ اسلام آباد مارگلہ سٹیشن کی حدود کو میٹرو بس سٹیشن تک توسیع دیں گے۔ وفاقی دارالحکومت میں گفتگو کے دوران حنیف عباسی نے الزام عائد کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت دہشت گردوں کے لیے سہولت کا کردار ادا کررہی ہے، اس حوالے سے بہت سارے شواہد موجود ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ہر شعبے میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں، کرکٹ کے میدان میں جو بھی اچھا کھیلےگا وہ جیتے گا، کرکٹ ٹیم اچھا نہیں کھیلی اپنی کارکردگی کو بہترکرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: اغوا برائے تاوان کیس میں ایس ایس پی آپریشنز کو پیش ہونے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبینہ اغوا برائے تاوان کے معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب جبکہ آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے یاسر عرفات ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار کی جانب سے قیصر امام ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ خدشہ ہے کہ مغوی مشرف رسول کی تحویل یا اسلام آباد پولیس کی غیر قانونی حراست میں ہیں تاہم نہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج کیا گیا اور نہ ہی کسی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ مغوی کی بازیابی کے لیے عدالتی بیلف مقرر کیا جائے اور اغوا کر کے تاوان کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست کے مطابق محمد وقاص اور سہیل باجوہ نامی دوستوں کے مشرف رسول کے ساتھ 2018 سے کاروباری روابط تھے تاہم ٹرانزیکشن کے تنازع پر مشرف رسول نے ایک دوست کے بیٹے اور دوسرے دوست کی اہلیہ سمیت تین بیٹیوں کو اغوا کیا۔
درخواست گزار کے مؤقف کے مطابق اسلام آباد پولیس اہلکاروں نے مشرف رسول کے پرائیویٹ گارڈز کے ساتھ مل کر یہ کارروائی کی۔
درخواست گزار نے الزام لگایا کہ فیملی ممبرز کو اغوا کرنے کے ساتھ ڈیڑھ کروڑ روپے نقد، دس تولے سونا اور پانچ گاڑیاں بھی قبضے میں لی گئیں، جبکہ مشرف رسول نے فون پر 50 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ جب پٹیشن دائر کرنے کی کوشش کی گئی تو پولیس نے جی-14 ناکے پر روکا، تشدد کیا اور گاڑی بھی چھین لی۔
درخواست میں مشرف رسول، آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب، وزارت داخلہ، ڈی آئی جی آپریشنز، ایس ایچ او تھانہ سنبل اور ریاست کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔