7 سال کی بچی کو گھر لے جاکر زیادتی کرنیکا مقدمہ، ملزم کی ضمانت مسترد
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)صنفی تشدد کی خصوصی عدالت میںسات سال کی بچی کو گھر لے جاکر زیادتی کرنے کا مقدمہ،عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ملزم قاسم کی درخواست ضمانت پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی ملزم پر الزام ہے کہ زیادتی کا یہ واقعہ رواں سال جولائی میں پیش آیا، بچی مغرب کے وقت چپس لینے باہر نکلی تھی، اسی محلے میں رہنے والا ملزم زبردستی گھر لے گیا، ملزم نے کمسن بچی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
زیادتی کرنے والے ملزم شبیر شربت والے کا اقبالی بیان سامنے آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سٹی کورٹ/ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیسوں کا لالچ دے کر بچوں سے زیادتی کرنے والے ملزم شبیر شربت والے کا اقبالی بیان سامنے آگیا۔ ملزم شبیر تنولی نے ایک بچے سمیت 5 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت میں اپنے اقبالی بیان کے لیے ملزم کو پیش کیا گیا۔ ملزم شبیر تنولی کا اعترافی بیان کمرہ عدالت میں ریکارڈ کیا گیا، بیان ریکارڈ کرانے سے قبل عدالت نے ملزم شبیر کو دو گھنٹے سوچنے کا بھی وقت دیا۔ عدالت نے ملزم سے استفسار کیاکہ پولیس کی جانب سے تمہیں تشدد کا نشانہ تو نہیں بنایا گیا‘ مارا تو نہیں؟ ملزم کا کہنا تھا کہ نہیں مجھے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا، عدالت کاکہنا تھا کہ آپ بیان دیں یا نہ دیں آپ کو جیل کسٹڈی کردیا جائے گا، آپ کا بیان آپ کے خلاف جاسکتا ہے، کسی دباؤ میں تو بیان نہیں دے رہے؟ ملزم کا کہناتھا کہ میں کسی کے دباؤ میں بیان نہیں دے رہا۔ عدالت نے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کوئی جرم میں شریک تو نہیں؟ ملزم کا کہناتھا کہ نہیں میرے ساتھ کوئی شریک جرم نہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کو دو گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے سوچ سمجھ لیں، آپ کا بیان آپ کے خلاف جاسکتا ہے اور میں اس بیان کا گواہ بن جائوں گا۔ ملزم کاکہناتھا کہ 8 دن ہوگئے گرفتار ہوئے۔ میرے ساتھ کوئی اور موجود نہیں تھا۔ میں جب سے پولیس کے پاس ہوں، بچے (ش) سے 2022ء میں ملا اور پھر اس سے دوستی کی، اس کو اپنے کمرے میں لے جاکر کئی بار غلط کام کیا، کئی بار ویران جھاڑیوں میں بھی لے کر گیا ہوں، بچیوں کو بھی پیسوں کا لالچ دے کر اپنے کمرے میں لے کر گیا ہوں، بچے اور بچیوں کو کئی بار کمرے میں لے کر گیا، وہاں ان سے غلط کام کرتا تھا، اس کی وڈیوز بھی بناتا تھا، میں اپنے کیے پر شرمندہ ہوں، کمرہ عدالت میں 6 مقدمات میں ملزم کا الگ الگ اقبالی بیان ریکارڈ کیا گیا، ملزم کو اقبالی بیان ریکارڈ کرنے کے بعد پڑھ کر سنایا گیا، ملزم نے اپنا جرم قبول کیا ہے، عدالت نے ملزم کا زیر دفعہ 164 کے تحت بیان ریکارڈ پر رکھ لیا۔