اسلام آباد:

وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، ترسیلات زر جولائی تا اگست 2025ء میں 7 فیصد بڑھ کر 6.35 ارب ڈالرز رہیں۔

 رپورٹ کے مطابق اگست 2025ء میں ترسیلات زر 6.6 فیصد اضافے سے 3.13 ارب ڈالرز ریکارڈ ہوئیں، برآمدات جولائی تا اگست 2025ء میں 10.2 فیصد اضافے سے 5.29 ارب ڈالرز رہیں، اگست 2025ء میں برآمدات 2.

9 فیصد بڑھ کر 2.51 ارب ڈالرز رہیں۔

 معاشی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق درآمدات جولائی تا اگست 2025ء میں 8.8 فیصد بڑھ کر 10.4 ارب ڈالرز رہیں، اگست 2025ء میں درآمدات 5.8 فیصد اضافے سے 4.98 ارب ڈالرز ریکارڈ ہوئیں۔

 وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق جاری کھاتہ خسارہ جولائی تا اگست 2025ء میں 624 ملین ڈالرز رہا، گزشتہ سال 430 ملین تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست 2025ء میں جاری کھاتہ خسارہ 245 ملین ڈالرز ریکارڈ ہوا، ایف ڈی آئی جولائی تا اگست 2025ء میں 22 فیصد بڑھ کر 364.3 ملین ڈالرز ہوگئی۔ اگست 2025ء میں ایف ڈی آئی 42.6 فیصد کمی سے 156.2 ملین ڈالرز رہی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جولائی تا اگست 2025ء میں ارب ڈالرز رہیں فیصد بڑھ کر ملین ڈالرز

پڑھیں:

پاکستان میں دیہات کی زندگی شہروں سے زیادہ مہنگی ہوگئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان میں مہنگائی کا رجحان شہروں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ادارۂ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں دیہات میں مہنگائی کی شرح 5.8 فی صد جبکہ شہروں میں 5.5 فی صد رہی، یوں مجموعی سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 5.64 فی صد تک جا پہنچی ہے۔

وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فی صد لگایا تھا، تاہم اصل شرح اس سے کہیں زیادہ نکلی، جس سے حکومتی پیش گوئی غلط ثابت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر تک مہنگائی کی اوسط شرح 4.22 فی صد رہی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث زرعی سپلائی چین متاثر ہوئی جس سے خوراک اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ٹماٹر کی قیمت میں 65 فی صد، گندم میں 37.6 فی صد، آٹے میں 34.4 فی صد اور پیاز میں 28.5 فی صد اضافہ ہوا۔ اسی طرح آلو، انڈے، مکھن، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا، البتہ مرغی اور ماش کی دال کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر بڑھ گئی ہے، جس کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر پڑا۔

معاشی ماہرین نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلند شرح سود بجٹ پر دباؤ بڑھا رہی ہے، لہٰذا شرح سود کو سنگل ڈجٹ میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ مہنگائی کے اثرات کو کچھ حد تک قابو کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ، سالانہ شرح 4.07 فیصد ریکارڈ
  • ایلون مسک دنیا کے پہلے 500 ارب ڈالرز کمانے والے شخص بن گئے
  • ایک سال میں موٹرویز، ہائی ویز پر ٹول ٹیکسز میں 100 فیصد اضافہ
  • زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں21ملین ڈالر کا اضافہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 32.92 فیصد بڑھ گیا
  • مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 32.92 فیصد بڑھ گیا
  • پاکستان میں دیہات کی زندگی شہروں سے زیادہ مہنگی ہوگئی
  • دنیا حیران، ایلون مسک نے امیری کا نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا
  • غزہ میں ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں، رپورٹ