اسلام آباد ہائیکورٹ؛ پاکستان بوائے سکاؤٹس کے چیف کمشنر کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ہائیکورٹ نے پاکستان بوائے سکاؤٹس کے چیف کمشنر کے عہدے سے متعلق اہم فیصلہ سناتے ہوئے سرفراز قمر ڈاہا کو عہدے پر بحال کر دیا اور ڈاکٹر ریاض کی بطور چیف کمشنر تعیناتی کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس خادم حسین سومرو نے تحریری طور پر جاری کیا۔
یاد رہے کہ سرفراز قمر ڈاہا نے اپنی برطرفی کے خلاف وکیل قاسم اقبال جلالی کے ذریعے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ سرفراز قمر ڈاہا 2023 میں ایک باقاعدہ الیکشن کے ذریعے پاکستان بوائے سکاؤٹس کے چیف کمشنر منتخب ہوئے تھے، تاہم صدر مملکت آصف علی زرداری نے 31 اگست 2025 کو جاری کردہ حکم کے تحت اُنہیں عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔
لندن سے چوری گاڑی کی کراچی میں موجودگی کا معاملہ، پاکستان نے انٹرپول سے ٹریکر لاگ طلب کرلیا
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے صدر کا یہ اقدام غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 31 اگست کا نوٹیفکیشن ، جس کے ذریعے ڈاکٹر ریاض کو چیف کمشنر تعینات کیا گیا تھا، کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرفراز قمر ڈاہا کی درخواست منظور کرتے ہوئے اُنہیں اُن کے عہدے پر بحال کر دیا۔
عدالت نے مزید کہا کہ آئندہ الیکشن کا عمل شروع ہو چکا ہے اور مستقبل میں چیف کمشنر کی تعیناتی شفاف طریقے سے عمل میں لائی جائے گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سرفراز قمر ڈاہا چیف کمشنر
پڑھیں:
آئینی عدالت میں اپیلوں کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم ‘ پشاور کا معطل : مزید 2ججز کا حلف تعداد 3,7پنچ تشکیل
اسلام آباد+لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) چیف جسٹس امین الدین خان نے آئینی عدالت کے لیے تین بینچ تشکیل دے دیے جبکہ مزید دو ججز نے حلف بھی اٹھا لیا۔ وفاقی آئینی عدالت کے بینچ 1 میں چیف جسٹس امین الدین خان، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس ارشد حسین شامل ہیں۔ بینچ 2 میں جسٹس حسن رضوی اور جسٹس کے کے آغا جبکہ بینچ 3 جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان پر مشتمل ہے۔ آئینی عدالت نے مقدمات کی سماعت کا آغاز بھی کر دیا۔ آئینی عدالت کے ججز جسٹس عامر فاروق اور جسٹس حسن اظہر رضوی سیکنڈ فلور پر بیٹھیں گے جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالتیں بھی سیکنڈ فلور پر قائم کی گئی ہیں۔ عدالتوں کی منتقلی کے باعث دو ججز کی سماعت کی کازلسٹ منسوخ کر دی گئی جس میں جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو کی کازلسٹ شامل ہے۔ وفاقی عدالت کے دو جج جسٹس روزی خان اور جسٹس (ر) ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نے حلف لیا۔ وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تعداد اب سات ہوگئی۔ حلف برداری کی تقریب اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔ وفاقی آئینی عدالت میں تلاوت کلام پاک سے کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کمرہ عدالت نمبر دو میں پہلی سماعت کا آغاز کیا۔ جسٹس حسن رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خیبرپی کے حکومت کی اپیل پر سماعت کی جس میں پشاور ہائیکورٹ کا آجر اور اجیر کے متعلق فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ دوران سماعت جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیئے کہ غریب مزدور کے پاس سکیورٹی ڈیپازٹ کی مد میں اتنا پیسہ کہاں سے آئے گا۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اگر نجی ادارہ واجبات ادا نہیں کرتا تو مزدور متعلقہ محکمے میں اپیل کر سکتا ہے، مزدور کے حق میں فیصلہ آئے تو نجی ادارہ اپیل میں واجبات سکیورٹی کی مد میں جمع کرائے گا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے نجی ادارہ کی اپیل کے ساتھ سکیورٹی ڈیپازٹ کی شرط ختم کردی تھی۔ عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ پر حکم امتناع بھی جاری کر دیا۔ آئینی عدالت نے کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی وائس چانسلر تقرری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ آئینی عدالت نے کہا کہ موجودہ کیس دائر ہونے کے بعد 8 سال تک سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر نہ ہوا۔ ہائیکورٹ نے کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی وائس چانسلر اسد اسلم کی تقرری کو منسوخ کر دیا تھا۔ درخواست گزار افتخار احمد نے وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کی تقرری کو چیلنج کیا تھا جبکہ مقدمے کی سماعت کے دوران کوئی بھی پیش نہ ہوا۔ آئینی عدالت نے مزید کہا کہ عدالتی حکم سے اگر کوئی فریق متاثر ہو تو وہ درخواست دے سکتا ہے۔