Juraat:
2025-10-08@01:48:05 GMT

ریونیو شارٹ فال پوراکرو،آئی ایم ایف کا نیا دبائو

اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT

ریونیو شارٹ فال پوراکرو،آئی ایم ایف کا نیا دبائو

عالمی مالیاتی ادارہ کا علاقائی کشیدگی میں ممکنہ اضافے معیشت کیلئے خطرناک قرار ،کشیدگی بڑھنے سے معاشی شرح نمو میں سست روی کا خدشہ ،عالمی سطح پر غیر یقینی صورت حال برقرار
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزے کے پالیسی سطح کے مذاکرات اختتامی مرحلے میں داخل، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی بھی مشن سے ملاقات متوقع

عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے علاقائی کشیدگی میں ممکنہ اضافے کو معیشت کے لیے خطرناک قرار دے دیا ہے اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 194 ارب روپے کا لگ بھگ ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کے لیے اضافی ٹیکس کی تجویز دے دی ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزے کے سلسلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات اختتامی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں اور فریقین کے درمیان میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے مسودے کو حتمی شکل دینے پر مشاورت کی جا رہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی سیکریٹری خزانہ کی سربراہی میں معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف مشن سے ملاقات کی ہے اور وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی بھی مشن سے ملاقات متوقع ہے، مذاکرات میں میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے مسودے کو حتمی شکل دینے پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ممبر کسٹمز پالیسی سمیت دیگر حکام آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات میں شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال کے ٹیکس اہداف اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لییاقدامات پر بھی بات چیت ہوئی، اس دوران آئی ایم ایف نے ٹیکس میں کمی پوری کرنے کے لیے اضافی ٹیکس کی تجویز دی تاہم ابھی اس بارے میں کوئی اتفاق نہیں ہوا ہے۔حکومتی ٹیم کا کہنا تھا کہ ٹیکس تنازعات کے کیسوں میں پھنسے ہوئے اربوں روپے کے واجبات کی ریکوری ریونیو شارٹ فال کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے، اس کے علاوہ انتظامی اور انفورسمنٹ اقدامات سے بھی اضافی ریونیو اکٹھا کیا جائے گا۔دوسری جانب آئی ایم ایف کی تجویز ہے کہ شارٹ فال پورا کرنے کے لیے چند شعبوں پر ٹیکس عائد کیا جائے اور کچھ پر پہلے سے عائد رعایتی ٹیکس کی شرح واپس کرکے معیاری ٹیکس کی شرح لاگو کی جائے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں شوگر سیکٹر کی ڈی ریگولیشن، آٹو پالیسی اور ٹیرف اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق شوگر سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کا مقصد چینی کی صنعت پر حکومتی کنٹرول کم کرنا ہے تاکہ مارکیٹ خود قیمتوں اور پیداوار کا تعین کرے، آٹو پالیسی کے ذریعے گاڑیوں کی پیداوار، قیمتوں اور ٹیرف کا تعین کیا جائے گا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری پالیسی سطح کے مذاکرات کی کامیابی سے تکمیل کے لییوفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ آئی ایم ایف سے متعلق اپنے زیر التوا معاملات کو فوری طور پر حل کریں تاکہ 7 ارب ڈالر کے توسیعی مالیاتی معاہدے (ای ایف ایف) کے دوسرے جائزے پر جاری مذاکرات ہفتے کے اختتام تک کامیابی سے مکمل ہوسکیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم آفس کی جانب سے بھی صوبائی دارالحکومتوں میں تعینات وفاقی افسران سے رابطہ کرکے انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ زیر التوا معاملات اور آئندہ اہداف پر پیش رفت کو آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں یہ ہدایات صرف ای ایف ایف کے لیے نہیں بلکہ 1۔4 ارب ڈالر کے موسمیاتی لچک اور پائیداری فنڈ (ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی) کے حوالے سے بھی دی گئی ہیں، اسی نوعیت کی ہدایات وفاقی وزارتوں کو بھی جاری کی گئیں۔صوبائی چیف سیکریٹریز اور فنانس سیکریٹریز کو ہدایت کی گئی کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر اپنی پیش رفت کی تازہ رپورٹ جمع کرائیں اور کسی بھی ہدف کے پورا نہ ہونے یا تاخیر کی واضح وجوہات بیان کریں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے علاقائی کشیدگی میں ممکنہ اضافے کو معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کشیدگی بڑھنے سے معاشی شرح نمو میں سست روی کا خدشہ ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق عالمی سطح پر غیر یقینی صورت حال برقرار ہے، علاقائی کشیدگی میں اضافہ بیرونی استحکام کو متاثر کر سکتا ہے اور غیر یقینی حالات غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کرسکتے ہیں اور کشیدگی بڑھنے سے اجناس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: علاقائی کشیدگی میں ا ئی ایم ایف کے کہنا تھا کہ شارٹ فال کے مطابق ذرائع کا کا کہنا ٹیکس کی کے لیے ہے اور

پڑھیں:

سندھ و پنجاب حکومتوں میں تنازع، صدر مملکت متحرک، وزیر داخلہ کراچی طلب

پی پی اور ن لیگ کی کشیدگی میں نیا موڑ آگیا ، معاملہ صدر مملکت اور وزیراعظم شہباز تک پہنچ گیا،نواز شریف کی پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کے درمیان جاری تنازعے میں مریم نواز کی حمایت
شہباز شریف صدرزرداری اور بلاول بھٹوسے ملاقات کرینگے، وزیراعظم کی نوازشریف سے بھی کردار ادا کرنے کی درخواست، سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ حکومت کیلئے پیغام ،ذرائع

صدر مملکت آصف علی زرداری نے سندھ اور پنجاب کے درمیان کشیدگی پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان گشیدگی کے معاملے پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی پر بات چیت کی گئی۔صدر آصف علی زرداری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو ٹیلی فون کرکے فوری طور پر کراچی طلب کرلیا تاکہ اس معاملے پر مشاورت کی جائے۔اس سے قبل 6 اکتوبر کی صبح صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کے درمیان جاری تنازع میں مریم نواز کی حمایت کی۔دوسری جانب پی پی اور ن لیگ کی کشیدگی میں نیا موڑ آگیا ہے، سنگینی کے پیش نظر معاملہ صدر مملکت اور وزیراعظم شہباز تک پہنچ گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز کے بیان کے بعد پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان کشیدگی کا معاملہ اب صدر زرداری اور وزیراعظم تک پہنچ چکا ہے، شہباز شریف اس سلسلے میں صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرینگے۔ ن لیگ کے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے نوازشریف سے بھی کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے، دونوں پارٹیوں کے قائدین میں آئندہ دو روز میں بڑی ملاقات کا امکان ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات میں پیشرفت نہ ہوسکی تھی۔پی پی ذرائع کا کشیدگی کے حوالے سے کہنا ہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی سے پیپلزپارٹی کا واک آؤٹ حکومت کیلئے پیغام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسیشن پر سرکاری موقف مسترد: شارٹ فال پورا کرنے کیلئے 194 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگائیں، آئی ایم ایف
  • آئی ایم ایف نے علاقائی کشیدگی کو معشیت کیلئے خطرہ قرار دے دیا
  • آئی ایم ایف کی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • بجٹ میں کمی کے باعث آئی ایم ایف کا ردعمل، نئے ٹیکس عائد کرنے کی ہدایت
  • 200ا رب کا شارٹ فال: آئی ایم ایف نے اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دیدی
  • آصف زرداری کی محسن نقوی کو سیاسی کشیدگی میں کمی کیلئے کردار ادا کرنے کی ہدایت
  • ریونیو اکٹھا کرنے والے ادارے کی اپنی گاڑیاں ہی ٹیکس نادہندہ نکل آئیں
  • سیاسی کشیدگی: صدر‘ وزیراعظم‘ بلاول کی ملاقات طے 
  • سندھ و پنجاب حکومتوں میں تنازع، صدر مملکت متحرک، وزیر داخلہ کراچی طلب