تین برس میں 113 ریلوے حادثات ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) پاکستان ریلوے میں گزشتہ تین برس کے عرصے میں 113 ریلوے حادثات ریکارڈ کئے گئے ،ان حادثات میں انسانی غلطیوں اور تکنیکی خرابیوں کی نشاندہی ہوئی ہے دستاویزات کے مطابق یکم جولائی 2021 سے 30 جون 2024 تک مجموعی طور پر 113 حادثات پیش آئے جن میں 36 انسانی غلطیوں جبکہ 77 بار ٹیکنیکل فالٹس وجہ بنے.
(جاری ہے)
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 6 پٹریوں کی مرمت پر 31 ارب روپے کی لاگت آئے گی، ایک پٹری کی بحالی پر 20 لاکھ روپے جبکہ کمزور پلوں کی مرمت پر 98 کروڑ روپے درکار ہیں حادثات کے خطرات کم کرنے کےلئے نئے منصوبے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل کیے گئے ہیں جن میں حیدرآباد تا نیو چھور سیکشن کی بحالی کےلئے 19 ارب روپے، لاہور تا لالہ موسی اور راولپنڈی سیکشن کے لئے 5 ارب روپے، ٹریک مشینوں کی خریداری کےلئے 12 ارب روپے، چائنہ کریک پل کی دوبارہ تعمیر کےلئے 5 ارب روپے شامل ہیں.
مزید برآں ریلوے حکام کے مطابق پنجاب میں 1414 کلومیٹر، سندھ میں 960 کلومیٹر، خیبرپختونخوا میں 173 کلومیٹر اور بلوچستان میں 33 کلومیٹر ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ارب روپے
پڑھیں:
ایف بی آر رپورٹ کا انکشاف: کیا تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کر رہا ہے؟
ویب ڈیسک: ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے دیگر شعبوں کے ساتھ تنخواہ دار طبقے پر بھی بھاری ٹیکس عائد کیا تھااور عمومی تاثر یہی پایا جاتا تھا کہ سب سے زیادہ ٹیکس تنخواہ دار طبقہ ہی ادا کرتا ہے۔ تاہم ایف بی آر کے تازہ ریکارڈ نے اس تصور کی نفی کر دی ہے۔
قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق مالی سال 2024-25 کے دوران تنخواہ دار طبقے سے 498 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، جبکہ اسی عرصے میں مجموعی ٹیکس وصولی 11 ہزار 747 ارب روپے رہی۔
آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے؛ وزیراعظم
سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شعبےکون سے ہیں؟
ایف بی آر کے مطابق مالی سال 2024-25 میں بینکنگ سیکٹرنے 1,127 ارب روپے ٹیکس دیا۔ اسی طرح پیٹرولیم سیکٹر سے 1,121 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔ اس کے بعد تیسرا نمبرپاور سیکٹرکا ہے جس سے 858 ارب روپےٹیکس کی مد میں وصول کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ریٹیلرز و ہول سیلرزسے 693 ارب روپےٹیکس کی وصولی کی گئی اور تنخواہ دار طبقےسے 498 ارب روپےٹیکس جمع کیا گیا۔
پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کیلئے نقد انعام کا اعلان
رپورٹ کے مطابق بینکنگ اور پیٹرولیم سیکٹر ٹیکس ادائیگی میں سرفہرست رہے، دونوں شعبوں نے مشترکہ طور پر 2,248 ارب روپے سے زائد قومی خزانے میں جمع کرائے، جو مجموعی ٹیکس آمدن کا 19.1 فیصد بنتا ہے۔
انکم ٹیکس کی مد میں 5,794 ارب روپےوصول کیے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 3,901 ارب روپےوصول کیے گئے۔فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 767 ارب روپےجمع ہوئے اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 1,285 ارب روپےجمع ہوئے۔
ایف بی آر کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ اگرچہ تنخواہ دار طبقہ اہم حصہ ڈال رہا ہے، مگر بڑے معاشی شعبے ٹیکس کی مد میں اس سے کہیں زیادہ رقم قومی خزانے میں جمع کروا رہے ہیں۔
پنجاب؛ آئمہ کرام کے وظیفے کی منظوری و نگرانی کا نیا نظام تیار