data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزارتِ خارجہ میں غیر ملکی سفیروں کو پاک افغان سرحدی صورتحال پر ایک جامع بریفنگ دی گئی۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بریفنگ کے دوران پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ سیکرٹری خارجہ نے عالمی سفیروں کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک اپنی سرزمین پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے تمام ممکن اقدامات جاری رکھے گا۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں افغانستان کو ایک بار پھر پیغام دیا کہ وہ اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ طالبان حکومت دوحہ میں عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں پر عمل کرے گی۔

افغان حکومت کے ترجمان کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ افغان ترجمان کو چاہیے کہ وہ افغانستان سے متعلق معاملات پر توجہ مرکوز رکھیں اور ایسے امور پر تبصرہ نہ کریں جو ان کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبر پختونخوا کے سرحدی ضلع کُرم میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، جس پر پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی متعدد پوسٹیں اور ایک ٹینک تباہ کر دیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان سرحدی علاقے سے کی جانے والی اس جارحیت پر پاک فوج نے فوری ردعمل دیتے ہوئے دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ کارروائی کے نتیجے میں افغان طالبان کی کئی چوکیوں کو شدید نقصان پہنچا، جبکہ بعض مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  پاکستان نے افغان طالبان کی جانب سے ہونے والے حالیہ حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی جانب سے کی جانے والی بلاجواز جارحیت علاقائی امن کے لیے خطرہ اور پاک افغان سرحد کو غیر مستحکم کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ اقدامات دونوں برادر ممالک کے درمیان امن و تعاون کی فضا کے سراسر منافی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات

ترجمان کے مطابق پاکستان نے حقِ دفاع استعمال کرتے ہوئے سرحد کے تمام محاذوں پر مؤثر جوابی کارروائی کی، جس میں طالبان فورسز اور ان کے ساتھ منسلک دہشت گرد گروہوں کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے اس کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جو پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی اور حملوں میں استعمال ہو رہے تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اپنی کارروائی کے دوران مکمل احتیاط برتی تاکہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذاکرات، سفارت کاری اور باہمی احترام پر یقین رکھتا ہے، تاہم اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

طالبان کو معلوم ہونا چاہیے مسلم دشمن بھارت کبھی دوست نہیں ہو سکتا: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب

ترجمان دفتر خارجہ نے افغان نگران وزیر خارجہ کے بھارت میں دیے گئے بیانات کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ طالبان حکومت اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں اور ان کی سرگرمیوں کی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور سرگرمیوں کے شواہد اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹس میں بھی موجود ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشترکہ جدوجہد ہے، اور طالبان حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کے وعدے پر عمل کرے۔ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ طالبان انتظامیہ علاقائی امن و استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کرے گی۔

اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا، بانی پی ٹی آئی کے بھاشن سے فرق نہیں پڑے گا، رانا ثنا اللہ

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان بارہا افغان سرزمین پر سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے دہشت گردوں پر تحفظات ظاہر کر چکا ہے، اور امید ہے کہ طالبان حکومت ان عناصر کے خلاف عملی اقدامات کرے گی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت گزشتہ چار دہائیوں میں تقریباً 40 لاکھ افغانوں کو پناہ دی، تاہم اب افغان باشندوں کی موجودگی کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق منظم کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے اور امید رکھتا ہے کہ طالبان حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گی۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ امید ہے ایک دن افغان عوام ایک حقیقی نمائندہ حکومت کے تحت آزادانہ اور پُرامن زندگی

کاہنہ میں 18 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی، حنا پرویز بٹ کا متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ، چاروں ملزمان گرفتار

 بسر کریں گے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان قومی سلامتی کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کرےگا: سیکریٹری خارجہ کی غیرملکی سفیروں کو بریفنگ
  • سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ کی اسلام آباد میں مقیم سفیروں کو پاک افغان سرحد پر حالیہ پیش رفت پر جامع بریفنگ
  • سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ کی اسلام آباد میں مقیم غیر ملکی سفارتی مشنز کے نمائندوں کو پاک افغان سرحد پر حالیہ پیش رفت پر بریفنگ
  • پاکستان مزید اشتعال انگیزی برداشت نہیں کریگا،افغان طالبان کو دو ٹوک انتباہ
  • افغان ترجمان کا داخلی معاملات پر دیا گیا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، دفتر خارجہ
  • دفتر خارجہ نے افغان حکومت کے پاکستان کے داخلی معاملات پر بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قراردیدیا
  • افغان ترجمان پاکستان کے بجائے اپنے ملک سے متعلق امور پر توجہ مرکوز کریں، دفتر خارجہ
  • مزید کسی اشتعال انگیزی کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا: ترجمان دفترِ خارجہ
  • افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ