وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) کے خلاف کارروائی کا فیصلہ صوبائی حکومت نے مکمل قانونی طریقے سے کیا ہے، کیونکہ اس گروہ کا ریکارڈ تشدد، قانون شکنی اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے سے بھرا ہوا ہے، چند ماہ قبل ٹی ایل پی نے مجھے ریپ اور قتل کی دھمکیاں دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کے مطالبات میں فلسطین کا ذکر نہیں تھا، جتھوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، طلال چوہدری

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ٹی ایل پی کے خلاف پہلے کیا ہوا، اس کا جواب میں نہیں دے سکتی، میں صرف ابھی کا جواب دے سکتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی یہ گروہ سڑکوں پر نکلتا ہے تو لاشیں گرتی ہیں، ریاست مفلوج ہوتی ہے اور عوامی املاک کو نقصان پہنچتا ہے، اسی لیے قانون کے تحت ایسے گروہوں پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کابینہ نے پابندی کی منظوری دے دی ہے اور سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کے دستخط کے بعد وفاقی حکومت کو بھیجی جارہی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اب ملک میں جتھوں کی سیاست نہیں ہوگی، رضوی برادران کو ابھی گرفتار نہیں کیا گیا تاہم ان کی گرفتاری کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ عظمیٰ بخاری کے مطابق انسانی جانوں کا معاملہ ہے، اس لیے احتیاط سے کارروائی کی جارہی ہے۔

’خاص گروپ کی مساجد محکمہ اوقاف کے حوالے کی گئی ہیں‘

مساجد سے متعلق سوال پر وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ مساجد بند کردی گئی ہیں یا عبادت پر کوئی قدغن لگائی گئی ہے۔ صرف اس مخصوص گروہ کی زیرانتظام مساجد کو محکمہ اوقاف کے سپرد کیا گیا ہے۔ ان مساجد میں نماز، اذان اور عبادت معمول کے مطابق جاری رہے گی، البتہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان کے لیے استعمال ہوگا، نفرت انگیزی کے لیے نہیں۔

’ ہزاروں افراد کی جانب سے قتل اور زیادتی کی دھمکیاں دی گئیں‘

دھمکیوں کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے انکشاف کیا کہ چند ماہ قبل انہیں ہزاروں افراد کی جانب سے قتل اور زیادتی کی دھمکیاں دی گئیں، ریپ سے لے کر قتل تک کی دھمکیاں دی گئی، واٹس ایپ اور دیگر ذرائع سے گالیاں اور فون کالز آئیں جس کے باعث ان کا فون کئی دن تک بند رہا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتیں اور نہ ہی شہرت کے لیے کوئی بیان دیتی ہیں۔

’ٹی ایل پی پر پابندی صرف وفاق اور پنجاب کا فیصلہ نہیں، یہ پوری قوم کا فیصلہ ہے‘

مریم نواز کے مؤقف پر بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ صرف پنجاب حکومت یا مریم نواز کا مؤقف نہیں بلکہ ان تمام پاکستانیوں کا مؤقف ہے جو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں اور انتہا پسندی کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی فتنہ کی نئی کال دے رہی ہے، ملک ترقی کرے تو انہیں تکلیف ہوتی ہے: عظمیٰ بخاری

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رضوی فیملی کی خواتین کو اس وقت حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا کیونکہ حالات قابو سے باہر تھے، تاہم چیف نصرت صاحبہ کے حکم پر انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

’یہ فیصلہ صرف امن و امان کی بحالی اور قانون کی بالا دستی ہے‘

انھوں نے کہا کہ حکومت کا اس فیصلے سے کوئی سیاسی مقصد وابستہ نہیں، مقصد صرف امن و امان کی بحالی اور قانون کی بالادستی ہے۔ جو لوگ قانون ہاتھ میں لیں گے، ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے، اگر کوئی صرف سیاست کو سیاست کی طرح کرے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں۔

غزہ سے متعلق سوال پر وزیراطلاعات نے واضح کیا کہ اس تنظیم کے کسی بھی مطالبے کا غزہ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ان کے تمام مطالبات اسلام آباد مارچ، مقدمات کے خاتمے اور اپنے کارکنوں کی رہائی سے متعلق تھے، جب غزہ میں امن ہورہا ہے تو یہ لوگ باہر نکل آئے تھے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اب ریاست نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ملک میں افراتفری اور شدت پسندی کی سیاست مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پابندی پاکستان پنجاب ٹی ایل پی عظمیٰ بخاری غزہ مارچ وزیراطلاعات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پابندی پاکستان ٹی ایل پی وزیراطلاعات کی دھمکیاں دی ٹی ایل پی نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

عمران خان کو جیل کی دیواروں نے ذہنی طور پر مفلوج کر دیا: عظمیٰ بخاری

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل کی دیواروں نے ذہنی طور پر مفلوج کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اپنے بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے دور حکومت میں جلاد اور فرعون کا رول ایک ہی وقت میں ادا کر رہے تھے، ماضی میں جس انتشاری جماعت کو موصوف دہشت گرد اور شدت پسند قرار دیتے تھے، اب اسی مذہبی جماعت کے لئے پارٹی کارکنوں کو احتجاج کی کال دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوٹرن لینے اور بار بار موقف تبدیل کرنے پر ان کو شرم بھی نہیں آتی، جب آپ کی فائنل کال کو پاکستان ریجیکٹ کر چکا ہے تو اب کس منہ سے کال دیتے ہیں؟ اب پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہے کیا انتشار پھیلانے کے لئے ان دونوں کا ایجنڈا ایک ہے؟

سکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں،بھارتی حمایت یافتہ 34فتنہ الخوارج ہلاک

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جس صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت ہے وہاں دہشت گردی عروج پر ہے، خیبر پختونخوا اس وقت بیڈ گورننس، کرپشن اور دہشت گردی کا مرکز بن چکا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہاں امن کی بجائے انتشار پھیلانے کے لئے حکومتیں تبدیل کرنے کے علاوہ اس جماعت کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے، تحریک انصاف کی بطور جماعت پالیسی ڈلیور کرنا نہیں انتشار پھیلانا ہے۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • لاہور: وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری پریس کانفرنس کررہی ہیں
  • صوبائی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دیدی، عظمیٰ بخاری
  • پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی، سمری وفاق کو ارسال
  • پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دے دی: عظمیٰ بخاری
  • عمران خان کو جیل کی دیواروں نے ذہنی طور پر مفلوج کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • خیبرپختونخوا بیڈ گورننس، کرپشن اور دہشتگردی کا مرکز بن چکا، عظمیٰ بخاری
  • عمران خان کو جیل کی دیواروں نے ذہنی طور پر مفلوج کر دیا:عظمیٰ بخاری
  • بلاول ہاؤس لاہور کی سیکیورٹی واپس نہیں لی: عظمیٰ بخاری