UrduPoint:
2025-10-18@12:02:42 GMT

پاکستان اور افغانستان کے وفود مذاکرات کے لیے دوحہ میں

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

پاکستان اور افغانستان کے وفود مذاکرات کے لیے دوحہ میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 اکتوبر 2025ء) پاکستان اور افغان طالبان کے وفود کی دوحہ میں ملاقات طے

پاکستان اور افغانستان کے وفود مذاکرات کے لیے دوحہ میں

پاکستان اور افغانستان کے وفود مذاکرات کے لیے آج بروز ہفتہ قطری دارالحکومت دوحہ کا رخ کر رہے ہیں۔

طالبان انتظامیہ نے مطلع کیا ہے کہ وزیر دفاع اور نیشنل انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ افغان وفد کا حصہ ہیں۔ پاکستانی وفد کی روانگی کی تصدیق ایک روز قبل ہی کر دی گئی تھی۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اس وفد میں کون کون شامل ہے۔

اڑتالیس گھنٹوں کی جنگ بندی کی مدت کے خاتمے پر جمعے کی شب پاکستان افواج نے مبینہ طور پر مشرقی صوبہ پکتیکا کے ارگن اور برمال میں کئی اہداف کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

ایک سکیورٹی ذرائع کے مطابق ان حملوں میں گل بہادر جنگجو گروپ کی پناہ گاہوں کو ہدف بنایا گیا تھا۔ ایک دیگر اہلکار کے بقول یہ ایک روز قبل پاکستان میں میر علی کے مقام پر سکیورٹی فورسز کے کمپاؤنڈ پر حملے کی جوابی کارروائی تھی۔
پاکستان اور افغانستانکے مابین جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فریقین کا ایک دوسرے پر سرحد پر حملوں کا الزام ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجو گروپوں کو پناہ گاہیں فراہم کر رہے ہیں، جو سرحدی علاقوں میں حملے کرتے ہیں۔ تاہم افغان طالبان ان الزامات کو رد کرتے ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان اور کے وفود

پڑھیں:

دوحہ میں پاک افغان مذاکرات: پاکستان کا ایک نکاتی ایجنڈا کیا ہے؟

پاکستان کی نمائندہ وفد اور افغان حکام کے درمیان آج ہونے والی بات چیت کا واحد اور واضح ایجنڈا ایک ہی ہے یعنی خوارج اور دہشت گردی کی پشت پناہی بند کرو۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں حکومت نے کہا کہ طویل مدت کے مشاورتی انداز اور زبانی یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف سرگرم دشمن عناصر کی حمایت قابل قبول نہیں رہی۔

یہ بھی پڑھیے: پاک افغان کشیدگی: پاکستانی وفد کے افغان طالبان سے دوحہ میں مذاکرات آج ہوں گے، دفتر خارجہ

اسلام آباد نے واضح کیا کہ وہ مزید صرف بیانات یا زبانی اطمینان پر قناعت نہیں کرے گا اور ضرورت پڑنے پر جہاں سے خطرہ سامنے آئے گا وہاں اسے ختم کرنے کا حق رکھتا ہے۔

ذرائع نے یاد دلایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جاری کشمکش میں پچھلے چند دہائیوں میں 95,000 سے زائد جانوں کا اتلاف برداشت کیا ہے اور اب بھی پوری طاقت اور عزم کے ساتھ اس جنگ کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکومت نے کہا کہ اب افغانستان کی جانب سے کسی بھی قسم کی مادی یا جسمانی حمایت جو خوارج یا دیگر پروکسی عناصر کو مضبوط کرے، قبول نہیں کی جائے گی اور اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: افغانستان کو پاکستان سے سہولیات کے بدلے میں خوارج کی ایکسپورٹ بند کرنی ہوگی، خواجہ سعد رفیق

اسلام آباد نے ہمیشہ زور دیا کہ یہ افغان عوام اور افغانستان کے مفاد میں بھی ہے کہ وہ ایسی کسی قوت سے نجات پا لیں جو علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے، تاکہ پاک افغان تعلقات پیداواری اور باہمی فائدے پر مبنی رہیں۔ افغان طالبان کے سامنے ایک واضح انتخاب رکھا گیا ہے: استحکام کے ساتھ کھڑے ہو یا بے امنی کی قوتوں کے ساتھ۔

ذرائع نے یہ بھی کہا کہ دوغلی پالیسی اور جھوٹے اعلانات اب قابل قبول نہیں، ضمیر کا تقاضا ہے کہ عملی اقدامات کیے جائیں۔ دوحہ مذاکرات اس پیغام کو پہنچانے کے لیے منعقد کیے گئے تھے اور پاکستان کی طرف سے موقف سخت اور غیر متزلزل بتایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک افغان جنگ ڈیورانڈ لائن سرحد مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان سے مذاکرات؛ پاکستان کا اعلی سطح کا وفد دوحہ پہنچ گیا
  • دوحہ میں پاک افغان مذاکرات: پاکستان کا ایک نکاتی ایجنڈا کیا ہے؟
  • افغانستان سے دہشتگردی کا معاملہ، خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفدطالبان سے مذاکرات کیلئے قطر پہنچ گیا
  • پاک افغان کشیدگی: پاکستانی وفد کے افغان طالبان سے دوحہ میں مذاکرات آج ہوں گے، دفتر خارجہ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات آج دوحہ میں ہوں گے
  • پاکستان ‘ افغانستان میں دوحہ مذاکرات کی تکمیل تک سیز فائر مٰن توسیع 
  • قطر میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات
  • پاکستان نے افغان طالبان کی درخواست پر عارضی جنگ بندی میں توسیع کردی
  • قطر کی ثالثی، پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج دوحہ میں ہوں گے