بند کمروں میں کیے گئے فیصلے عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دینگے، سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
بند کمروں میں کیے گئے فیصلے عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دینگے، سہیل آفریدی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 October, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیرِاعلی سہیل آفریدی نے صوبے میں امن کے قیام کیلئے 25اکتوبر کو ضلع خیبر میں امن جرگہ بلانے کا اعلان کردیا۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ امن کے قیام کے لیے قبائلی عمائدین، رہنماوں اور نوجوانوں پر مشتمل ایک عظیم الشان امن جرگہ 25 اکتوبر 2025 بروز ہفتہ ضلع خیبر، تحصیل باڑہ میں منعقد کیا جائے گا، اور یہ جرگہ سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبے کے معاملات کے فیصلوں میں خیبر پختونخوا کے عوام کی خواہشات کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے عوام خود اپنی زندگیوں اور اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے، کسی کو بھی بند کمروں میں کیے گئے فیصلے عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عمران خان کے نظریے اور عوام کے مفادات کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسندھ حکومت کا وفاق سے ملکی سطح پر گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ سندھ حکومت کا وفاق سے ملکی سطح پر گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ فتنۃ الہندوستان کا انتہائی مطلوب دہشتگرد جمیل عرف ٹیٹک ہلاک کردیا گیا، سکیورٹی ذرائع سی پیک کی پائیدار ترقی کے حصول میں ڈیٹا ریسورسز کا اہم کردار آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کیخلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وزیر خزانہ پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، اس کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے نہیں دیں گے، نواز شریف جنگ بندی معاہدہ خوش آئند، افغان سرزمین سے دہشتگردی کے سدباب کیلئے اقدامات ضروری ہیں: اسحاق ڈارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کیے گئے
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عدالت پہنچ گئے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سہیل آفریدی کو جیل کے دورے کے دوران عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ بانی پی ٹی آئی اگست 2023 سے قید ہیں اور اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور ان پر 9 مئی کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔سہیل آفریدی نے کہا تھا کہ وہ کل تقریباً دو گھنٹے جیل کے باہر انتظار کرتے رہے، پھر واپس لوٹ گئے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کابینہ کا اعلان عمران خان سے مشاورت اور ان کی رائے لینے کے بعد کریں گے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے اڈیالہ کے دورے کے منصوبے سے پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا تھا ۔لیکن کوئی جواب نہیں ملا، اور جب انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو فون کر کے ملاقات میں سہولت دینے کی درخواست کی تو انہوں نے بھی جواب نہیں دیا۔سہیل آفریدی کی جانب سے دائر رِٹ پٹیشن کے مطابق بطور وزیرِ اعلیٰ وہ آئینی طور پر صوبے کے نظم و نسق کے ذمہ دار ہیں اور ان پر صوبائی حکومت اور کابینہ کی تشکیل سے متعلق ’انتہائی اہم اور حساس معاملات‘ پر عمران خان سے ’رہنمائی اور ہدایات‘ حاصل کرنے کی ’قانونی اور اخلاقی ذمہ داری‘ ہے۔یہ درخواست وفاقی سیکریٹری وزارتِ داخلہ، سیکریٹری محکمہ داخلہ پنجاب، انسپکٹر جنرل پنجاب جیل خانہ جات اور سنٹرل جیل اڈیالہ، راولپنڈی کے سپرنٹنڈنٹ کے خلاف دائر کی گئی۔وکیل سید علی بخاری کے ذریعے دائر اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ سہیل آفریدی نے 15 اکتوبر 2025 کو وزارت داخلہ اور محکمہ داخلہ پنجاب سے عمران خان سے ملاقات کے لیے سرکاری خط کے ذریعے رجوع کیا تھا، جو دونوں دفاتر کو ’ باقاعدہ طور پر موصول‘ ہو گیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے علاوہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کو بھی خط لکھا، جس میں عمران خان سے ملاقات کے انتظامات کرنے کی درخواست کی۔نجی نیوز کو موصول خط کے مطابق عوامی مفاد میں یہ ضروری ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کی اڈیالہ جیل، راولپنڈی میں متعلقہ حکام کی نگرانی میں وقتاً فوقتاً ملاقات کی اجازت دی جائے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر 4 کروڑ 50 لاکھ آبادی کے حامل خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔ جس کے نظم و نسق، عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ، امن و امان، صوبائی کابینہ کی تشکیل، صوبے کو درپیش سنگین معاشی چیلنجز اور اہم پالیسی امور سے متعلق ذمہ داریاں ان پر عائد ہوتی ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ ’ان معاملات سمیت دیگر اہم امور پر عمران خان سے رہنمائی حاصل کرنے کی شدید ضرورت ہے، جن میں وفاق اور دیگر صوبوں کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بعض اہم معاملات بھی شامل ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ’رہنمائی حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے۔یہاں تک کہ فی الحال صوبہ پنجاب نے بین الصوبائی تجارت، یعنی گندم وغیرہ کو روک رکھا ہے۔ الگ سے ایک پوسٹ ایکس پر کی گئی. سہیل آفریدی نے وفاقی حکومت کے ساتھ آج ہونے والے زراعت اور افغان مہاجرین سے متعلق اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر معذرت کی.یہ کہتے ہوئے کہ وہ عمران خان سے مشورے کے بغیر ایسا نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ ’جب تک میں عمران خان سے ملاقات کر کے پالیسی گائیڈ لائنز نہیں لیتا. ایسے اجلاس میں شرکت کرنا صوبے کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ وفاقی حکومت اس مسئلے کو جلد حل کرے گی اور متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرے گی تاکہ میرے رہنما اور خیبرپختونخوا کے عوام کے مینڈیٹ کے نمائندے سے باقاعدہ ملاقاتوں کے انتظامات کیے جا سکیں۔