نوجوانوں کیلئے سپیشلائزڈ ڈیجیٹل اسکلز پروگرام کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ملک بھر میں نوجوانوں کیلئے سپیشلائزڈ ڈیجیٹل سکلز ٹریننگ آف ٹرینرز پروگرام کا آغاز کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ سپیشلائزڈ ڈیجیٹل سکلز ٹریننگ آف ٹرینرز پروگرام کے ابتدائی مرحلے میں 200 ٹرینرز کو آن لائن مصنوعی ذہانت، ای کامرس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ڈیٹا اینالٹکس جیسے جدید شعبوں میں تربیت دی جائے گی۔
ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
چیئرمین رانا مشہود نے قومی کمیشن برائے پیشہ ورانہ و تکنیکی تربیت (نیوٹیک) کے ہیڈ کوارٹر میں وزیرِاعظم کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت ’’سپیشلائزڈ ڈیجیٹل سکلز ٹریننگ آف ٹرینرز ‘‘ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام نوجوانوں کو عالمی معیار کی ڈیجیٹل مہارتیں فراہم کرنے کی طرف بڑا قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام نیوٹیک، یونی سروسز انٹرنیشنل اور آئی ٹی ایم سی چائنا کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے جو پاکستان میں ڈیجیٹل سکلز کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ابتدائی مرحلے میں 200 ٹرینرز کو آن لائن تربیت دی جائے گی جنہیں مصنوعی ذہانت، ای کامرس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ڈیٹا اینالٹکس جیسے جدید شعبوں میں سکھایا جائے گا، تربیت مکمل کرنے والوں کو پاکستان اور چین کے معروف اداروں کی مشترکہ اسناد دی جائیں گی۔
سٹی @ 10 ,20 اکتوبر 2025
رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ ’’پریکٹس آف سکلز‘‘ پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستانی نوجوانوں اور فری لانسرز کو مفت ڈیجیٹل لرننگ اکاؤنٹس بھی فراہم کیے جائیں گے جس سے ملک میں ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے نیوای ٹی سی سی اور چینی اداروں کی شراکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پاکستان اور چین کے درمیان ڈیجیٹل تعاون اور انسانی وسائل کی ترقی کو مزید مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پاکستان کے ٹیوٹ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرے گا۔
حکومت کا ائیرپورٹس پر آٹومیٹڈ ٹیلر مشینوں کی تنصیب کا فیصلہ
تقریب میں یوتھ پروگرام، نیوٹیک ، ٹیوٹ قومی و بین الاقوامی شراکت داروں اور وزارت تعلیم و تربیت کے اعلیٰ ٰحکام نے بھی شرکت کی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سپیشلائزڈ ڈیجیٹل ڈیجیٹل سکلز کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
نوجوانوں کو بااختیار بنائے بغیر ملک نہیں بدلے گا، پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ کالا قانون ہے، جماعت اسلامی
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی ملتان کے امیر کا کہنا تھا کہ شہر میں ٹریفک مسائل اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ نوجوانوں اور طالب علموں پر ایف آئی آرز کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ بے تحاشا جرمانوں نے ملازم پیشہ طبقے کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے، چنگچی رکشوں پر پابندی کی بجائے پہلے مناسب متبادل کا انتظام کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان صہیب عمار صدیقی نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اجتماعِ عام کے موقع پر بدل دو نظام تحریک کا آغاز کر کے ملک میں ایک نئے فکری، سیاسی اور عملی سفر کی بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کا بنیادی نکتہ نوجوانوں کو فیصلہ سازی میں اختیار دینا اور انہیں قومی نظام کا فعال اور مضبوط حصہ بنانا ہے، کیونکہ نوجوانوں ہی کے ذریعے اس ملک میں حقیقی تبدیلی پیدا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام ایک مخصوص اشرافیہ کے قبضے میں ہے جو برسوں سے قومی وسائل پر قابض ہے۔ جب تک عوام خصوصا نوجوانوں کو بااختیار نہیں کیا جاتا، ملک کے حالات تبدیل نہیں ہو سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر خواجہ عاصم ریاض سیکرٹری جنرل ملتان، حافظ محمد اسلم نائب امیر ضلع، خواجہ صغیر احمد نائب امیر ضلع، چوہدری محمد امین امیر زون غربی، اطہر عزیز ایڈوکیٹ صدر آئی ایل ایم جنوبی پنجاب اور رفیع رضا ایڈووکیٹ صدر آئی ایل ایم ملتان بھی موجود تھے۔
صہیب عمار صدیقی نے کہا کہ اسی تسلسل میں پنجاب حکومت کا منظور کردہ موجودہ بلدیاتی ایکٹ عوام دشمن اور غیرنمائندہ قانون ہے، جو مقامی اختیارات کو بیوروکریسی کی گرفت میں دے کر عوام کو ان کے بنیادی حق سے محروم کر دیتا ہے۔ انہوں نے اس ایکٹ کو مکمل طور پر غیرموثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی ادارے اسی وقت فعال ہو سکتے ہیں جب اختیارات براہ راست عوام کے منتخب نمائندوں تک منتقل ہوں، مقامی سربراہان چیئرمین، وائس چیئرمین، یوتھ کونسلر، اقلیتوں کی سیٹ کا انتخاب بھی براہ راست ووٹ کے ذریعے کیا جائے۔ اسی طرح ضلعی مقامی حکومتوں کو بحال کیا جائے۔ غیرجماعتی انتخابات، بیوروکریسی کا بے جا اختیار اور عوامی نمائندوں کو محدود کرنا مقامی سطح پر خدمت کے پورے تصور کو تباہ کر دیتا ہے۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ واضح ہے کہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں اور عوام کو فیصلہ سازی کا حقیقی حق دیا جائے۔
ملتان کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک مسائل اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ نوجوانوں اور طالب علموں پر ایف آئی آرز کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ بے تحاشا جرمانوں نے ملازم پیشہ طبقے کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے۔ چنگچی رکشوں پر پابندی کی بجائے پہلے مناسب متبادل کا انتظام کیا جائے اور ایسی قانون سازی سے باز رہا جائے جس سے عام عوام مزید معاشی مشکلات کا شکار ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقامی حکومتیں بااختیار ہوتیں تو ایسے مسائل فوری طور پر حل ہو سکتے تھے۔ نوجوانوں کو بااختیار بنایا جائے اور عوام کے منتخب نمائندوں کو اختیارات دیے جائیں تو شہر کے بنیادی مسائل آسانی سے حل ہو سکتے ہیں اور انتظامی بہتری فوری طور پر نظر آ سکتی ہے۔