بھارت سے مضر صحت ہواؤں کی آمد، آلودگی میں خطرناک اضافہ، لاہور پھر سرفہرست WhatsAppFacebookTwitter 0 27 October, 2025 سب نیوز

لاہور(آئی پی ایس) بھارت سے آلودہ ہواؤں کا سلسلہ پنجاب کی فضاؤں میں مسلسل داخل ہونے سے صوبہ بھر میں فضائی آلودگی میں خطرناک اضافہ ہو گیا، لاہور اور گردونواح میں فضائی معیار غیر صحت بخش زمرے میں آ گیا۔

صوبائی دارالحکومت کی فضا زہر آلودہ ہوگئی، لاہور فضائی آلودگی میں دنیا میں پھر سر فہرست آگیا، ایئر کوالٹی انڈیکس 312 تک جا پہنچا، بھارتی شہر دہلی کا فضائی آلودگی میں دوسرا نمبر رہا جس کا اے کیو آئی 239 ہو گیا۔

فیصل آباد540، گوجرانوالہ،371 ملتان364 اور بہاولپور کا اے کیو آئی 250 ریکارڈ کیا گیا، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور احتیاطی تدابیر کی ہدایت کر دی۔

شمال مشرقی سمت سے چلنے والی کم رفتار ہوائیں مشرقی پنجاب اور ہریانہ کے زرعی علاقوں سے گزر کر لاہور اور وسطی پنجاب کی فضا کو متاثر کر رہی ہیں، بھارتی علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں حالیہ دنوں اضافہ ہوا ہے، جس سے PM₂.

₅ اور PM₁₀ ذرات فضا میں شامل ہو کر ہواؤں کے ذریعے ہمارے ہاں سرحد پار منتقل ہو رہے ہیں۔

ان ہواؤں کی رفتار 4 تا 9 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے سے آلودگی کے ذرات بکھرنے کے بجائے زمین کے قریب جمع رہتے ہیں، جس سے لاہور اور گردونواح میں فضائی معیار غیر صحت بخش زمرے میں آ گیا ہے، لاہور کے ہسپتالوں میں سانس سے متعلق بیماریوں کے مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔

صبح اور رات کے اوقات میں آلودگی میں اضافہ ہو گا جبکہ دوپہر 2 سے شام 6 بجے تک درجہ حرارت بڑھنے سے معمولی بہتری کی توقع ہے، ہوا کا بہاؤ وقتی نوعیت کا ہے اور صورتحال قابو میں ہے، تاہم شہریوں کو صبح و شام کے اوقات میں غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کی ہدایت دی گئی ہے۔

حکام کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر انسدادِ سموگ آپریشن میں مزید تیزی لائی جا رہی ہے، لاہور، شیخوپورہ، قصور اور گوجرانوالہ میں اینٹی سموگ سکواڈز فعال ہیں، محکمۂ زراعت کو بھارتی طرز پر اسٹبل برننگ کے متبادل اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کر دی گئی، سپر سیڈرز اور ماحول دوست مشینری کے استعمال میں توسیع کی جائے گی۔

ای پی اے فورس نے صنعتی زونز اور بھٹہ جات کی نگرانی مزید سخت کر دی ہے، خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے اور فوری کارروائی جاری ہے، حکومتِ پنجاب کے مطابق موسمیاتی نگرانی، جدید مشینری اور سرحدی فضائی ڈیٹا کے تجزیے سے فضا میں بہتری کے امکانات روشن ہیں۔

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ الودگی کأ خاتمہ عوام کے تعاون اورانفرادی کمٹمنٹ کے بغیرممکن نہیں، شام 8 بجے کے بعد غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں، شہری بزرگوں اور بچوں کو بلا ضرورت گھر سے باہر نہ لے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ شام 8 بجے کے بعد ہوٹلوں اور ریستورانوں میں کھانے پینے سے پرہیز کریں، تمام تعلیمی اداروں میں آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی ہے۔

سموگ اور سرما کی آمد کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سکولوں کے اوقات کار بھی تبدیل کر دیئے ہیں، آج سے سکول 8 بج کر 45 منٹ پر کھلا کریں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآرٹیکل 370 کی منسوخی سے کشمیر کی معیشت تباہ، روزگار کے مواقع محدود آرٹیکل 370 کی منسوخی سے کشمیر کی معیشت تباہ، روزگار کے مواقع محدود معرکہ حق میں شکست کے بعد بھارت کی پاکستان کیخلاف ایک اور مذموم سازش ناکام مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں: صدر و وزیراعظم جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے 77سال، پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یومِ سیاہ منایا جا رہا ہے لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، شہر میں اسموگ کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل نظام انصاف میں شفافیت، رسائی اورکارکردگی اولین ترجیح ہے،چیف جسٹس TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ا لودگی میں ہواو ں

پڑھیں:

پنجاب میں فضائی آلودگی شدت اختیار کرنے لگی، کھلی فضا میں سانس لینا صحت کیلئے خطرہ بن گیا

لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی شدت اختیار کرنے لگی، کھلی فضا میں سانس لینا صحت کے لیے خطرہ بن گیا۔لاہور کے علاقے راوی روڈ میں صبح کے اوقات میں ائیر کوالٹی انڈیکس 810 تک پہنچ گیا، شہر میں اوسط اے کیو آئی 367 پارٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ کیا گیا۔ گوجرانوالا میں 627 اور فیصل آباد میں اے کیو آئی 434 ریکارڈ کیا گیا۔ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال کا مشورہ دیا ہے جبکہ محکمہ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ اسموگ میں اضافے کی بڑی وجہ ہوا کے کم دباؤ والے زونز اور سرحد پار سے آنے والی آلودگی ہے۔ترجمان محکمہ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارتی پنجاب سے آلودہ ہواؤں کی آمد کے باعث لاہور اور وسطی پنجاب کی فضا میں اضافے کا امکان ہے، اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔ترجمان کے مطابق رات اور صبح کے اوقات میں فضا میں نمی 95 سے 100 فیصد تک پہنچنے سے آلودگی میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے، بھارتی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں دھوئیں اور گرد آلود ذرات کے باعث لاہور کی فضا مسلسل متاثر رہنے کا خدشہ ہے۔زرعی علاقوں میں منجی نہ جلانے کے لیے مساجد اور دیہات میں اعلانات کیے جا رہے ہیں، نمبر داروں اور کسانوں کو آگاہی بھی دی جا رہی ہے۔لاہور میں زیادہ اے کیو آٸی والے ٹارگٹڈ علاقوں میں اسموگ گنز بارش برسا رہی ہیں جو فوری اسموگ کے حل کا کام کر رہی ہیں، آئندہ 48 گھنٹوں میں فضا میں اسموگ کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور فضائی آلودگی کی زد میں، ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک حد تک پہنچ گئی
  • بھارت سے مضر صحت ہواؤں کی آمد، آلودگی میں خطرناک اضافہ، لاہور پھر سرفہرست
  • لاہور کی فضا ایک بار پھر خطرناک حد تک آلودہ
  • پنجاب میں فضائی آلودگی شدید، کھلی فضا میں سانس لینا خطرناک
  • پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ
  • لاہور آج بھی فضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں بدستور پہلے نمبر پر
  • پنجاب میں فضائی آلودگی شدت اختیار کرنے لگی، کھلی فضا میں سانس لینا صحت کیلئے خطرہ بن گیا
  • پنجاب میں فضائی آلودگی کی شرح ایک بار پھر خطرناک حدوں کو چھونے لگی
  • مشرقی بھارتی ہواؤں سے وسطی پنجاب میں فضائی آلودگی میں خطرناک اضافہ