شرح سود میں کمی نہ کرنا معیشت کے لیے نقصان دہ ہے، سلیم ولی محمد
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی نہ کرنا کاروباری طبقے کے لیے مایوس کن ہے اور اس سے معاشی سرگرمیوں میں مزید کمی واقع ہوگی۔سلیم ولی محمد کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کاروبار پہلے ہی شدید دباؤ کا شکار ہیں، اور اگر شرح سود میں کمی نہ کی گئی تو یہ مزید مندی کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں میں بہتری صرف اسی وقت ممکن ہے جب شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔ ہم نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے کیونکہ جب تک یہ نہیں ہوگا، معیشت میں بہتری ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو چاہیے کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں۔ ہم وقت ضائع کر رہے ہیں لیکن بہتری کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی۔ معاشی ترقی کا واحد راستہ یہی ہے کہ کاروبار کو آسانی دی جائے اور شرح سود میں واضح کمی کی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظر انداز نہ کیا جائے: مشعال ملک
کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظر انداز نہ کیا جائے: مشعال ملک WhatsAppFacebookTwitter 0 27 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: (آئی پی ایس) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور انسانی حقوق کی علمبردار مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ ہے اسے مزید نظر انداز نہ کیا جائے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 78 سال مکمل ہو گئے ہیں اس موقع پر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور انسانی حقوق کی علمبردار مشعال حسین ملک نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 27 اکتوبر 1947 وہ سیاہ دن ہے جب بھارت نے کشمیریوں کی مرضی کے بغیر ٹینکوں کے ذریعے ریاست پر قبضہ کیا۔
مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر آج بھی دنیا کا سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ ہے جہاں 9 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں، کشمیری ماؤں کے گھروں سے بیٹے چھین لیے گئے اور 78 برس گزرنے کے باوجود ان کے آنچل آنسوؤں سے خالی نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں قیادت کو خاموشی سے ختم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، 10 نومبر کو ہونے والا یاسین ملک کا ٹرائل دراصل عالمی انصاف کا امتحان ہے، یاسین ملک امن کے سفیر ہیں، انہیں خاموش کر دینا پورے خطے کو دھماکا خیز صورتحال کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر عالمی طاقتیں خاموش رہیں تو کشمیر دنیا کا اگلا سیاسی دھماکا بن سکتا ہے، یہ اپیل نہیں بلکہ وارننگ ہے، کشمیر کو مزید نظرانداز کیا گیا تو تاریخ خاموش تماشائیوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصدر مملکت اور وزیراعظم نے کتنے غیرملکی دورے کئے؟ تفصیلات منظرعام پر صدر مملکت اور وزیراعظم نے کتنے غیرملکی دورے کئے؟ تفصیلات منظرعام پر عمر ایوب، شبلی فراز کی نااہلی سے متعلق اپیلیں سپریم کورٹ سے واپس لے لی گئیں لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، شہر میں اسموگ کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل نظام انصاف میں شفافیت، رسائی اورکارکردگی اولین ترجیح ہے،چیف جسٹس پاک افغان مذاکرات کا دوسرا روز، پاکستان کا تمام دہشتگرد تنظیموں کیخلاف قابل تصدیق کارروائی پر زور افغانستان سے خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 25دہشتگرد ہلاک، 5جوان شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم