این اے-18 ہری پور کے ضمنی انتخاب میں شہرناز عمر ایوب کو شکست، پی ٹی آئی کا دھاندلی کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
این اے-18 ہری پور کے ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کی کوششوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے شدید ردعمل دیتے ہوئے الیکشن کمیشن اور انتخابی عملے کے کردار پر سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں۔
پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ضمنی انتخاب اس نشست پر ہوا جو سابق قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب خان کی نااہلی اور ان کے خلاف مبینہ جھوٹے مقدمات کے نتیجے میں زبردستی خالی کروائی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: این اے 18 ہری پور کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے نتائج مکمل، مسلم لیگ ن کے بابر نواز خان کامیاب
پارٹی کا کہنا ہے کہ ان کی نامزد آزاد امیدوار شہرناز عمر ایوب عمران خان کے نظریے اور عوامی حمایت کی بنیاد پر تقریباً 30 ہزار ووٹوں کی واضح برتری سے کامیابی حاصل کر چکی تھیں، تاہم اس کے باوجود نتائج کو تبدیل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
پی ٹی آئی کے مرکزی شعبہ اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن کے تعینات کردہ آر اوز اور ڈی آر اوز کی جانب سے ایک بار پھر عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پارٹی کا الزام ہے کہ ان کی امیدوار، چیف پولنگ ایجنٹس اور دیگر پولنگ ایجنٹس کو آر او آفس کے اندر داخلے سے روکا جا رہا ہے جبکہ فارم 45 اور فارم 47 میں کھلی جعل سازی کے ذریعے نتائج کو مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے حق میں موڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں آئینی اور قانونی تقاضوں سمیت شفافیت کے بنیادی اصولوں کی مکمل خلاف ورزی ہیں۔ این اے-18 ہری پور کا ضمنی انتخاب وہ جیت چکی ہے، تاہم انتخابی نتائج میں مبینہ ردوبدل نہ صرف جمہوریت پر عوام کے باقی ماندہ اعتماد کو ختم کر رہا ہے بلکہ معاشرے میں مزید تقسیم اور صوبوں کے درمیان نفرت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ہری پور: این اے 18 میں ضمنی انتخاب جاری، پولنگ اسٹیشن 124 پر پہلا ووٹ کاسٹ
پارٹی کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اقدامات نہ صرف عوامی مینڈیٹ کے قتلِ عام کے مترادف ہیں بلکہ یہ پورے انتخابی نظام کی ساکھ کو غیر معتبر اور غیر قانونی بنانے کے مترادف بھی ہوں گے۔
پی ٹی آئی نے اس صورتحال کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی اور جمہوری اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے جس کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحریک انصاف دھاندلی شہرناز عمر ایوب ضمنی انتخاب عمر ایوب ن لیگ ہری پور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف دھاندلی شہرناز عمر ایوب عمر ایوب ن لیگ ہری پور اے 18 ہری پور پی ٹی آئی عمر ایوب
پڑھیں:
ضمنی انتخابات میں پولنگ کے دوران کشیدگی، پی ٹی آئی کے دھاندلی کے الزامات
پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 13 حلقوں میں جاری ضمنی انتخابات کے دوران پولنگ کے دوران کشیدگی اور الزام تراشی سامنے آئی ہے۔ این اے-129 میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ایم پی اے مون جاوید اور پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے پولنگ کے دوران شفافیت پر سوال اٹھائے اور دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔
حماد اظہر نے سماجی رابطے کی سائٹ ”ایکس“ پر جاری پوسٹ میں کہا کہ ہر پولنگ اسٹیشن سے اطلاعات آ رہی ہیں کہ جتنی بیلٹ پیپر کی کتابیں پریزائیڈنگ افسر کو دی گئی ہیں، وہ حقیقی تعداد سے کم برآمد ہو رہی ہیں۔
ہر پولنگ اسٹیشن سے اطلاع آ رہی ہے کے جتنے بیلٹ پیپر کی کتابیں پرازائڈنگ افسر کو ایشو ہوئی ہیں وہ زیادہ ہیں اور موقع پر کم برامد ہو رہی ہیں۔ pic.twitter.com/RnPHStmi4W
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) November 23, 2025
مون جاوید نے بھی کہا کہ حلقے کے زیادہ تر پولنگ اسٹیشنز پر ان کے نمائندوں کو داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے اور ہر جگہ سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب، پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے تحریک انصاف کے خالی پولنگ کیمپس کی ویڈیوز جاری کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے پولنگ کیمپس میں ووٹرز کی گہما گہمی کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے پولنگ کیمپس تقریباً خالی ہیں اور مسلم لیگ ن کے امیدوار واضح برتری کے ساتھ جیتیں گے۔
عظمیٰ بخاری نے عوامی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 1 لاکھ 10 ہزار گھروں کی تعمیر، 3 لاکھ مریضوں کو مفت ادویات، 20 ہزار کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں، 18 ہزار کسانوں کو ٹریکٹرز، 25 ہزار الیکٹرک بائیکس، 50 ہزار اسکالرشپس، اور جدید بس سروسز کے سبب لوگ مسلم لیگ ن کو ووٹ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام اب نفرت کی سیاست اور انتشار پر مبنی دعووں کو نظر انداز کر چکے ہیں اور خدمت کی سیاست کو ترجیح دیتے ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا کہ شکست خوردہ جماعتیں پولنگ اور نتائج سے پہلے دھاندلی کا الزام لگا رہی ہیں، حالانکہ عوام باشعور ہو چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے بھی پولنگ کی نگرانی کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔ فیصل آباد میں ووٹرز کی بیلٹ پیپر کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی رپورٹس کے بعد کنٹرول روم کے ذریعے سیکیورٹی اہلکاروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
پولنگ اسٹیشن پر موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہے تاکہ ووٹ کی رازداری برقرار رہے۔ پریزائیڈنگ افسران اور عملے کو مکمل نگرانی کی ہدایات دی گئی ہیں اور ووٹرز سے کہا گیا ہے کہ وہ موبائل فون پولنگ اسٹیشن میں نہ لائیں۔
ضمنی انتخابات پنجاب کی سات اور قومی اسمبلی کی چھ نشستوں پر ہو رہے ہیں اور پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہو کر شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں کنٹرول روم قائم کیا ہوا ہے، جس کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہارون شنواری کر رہے ہیں۔