بلاول بھٹو کا وفاق سے صوبوں کو مزید اختیارات دینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
سندھ کو جی ایس ٹی کی ذمہ داری دے تو ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرسکتے ہیں،جب ہم ہدف سے زیادہ پیسے جمع کریں گے تو پھر اضافے کی رقم کو سندھ کے عوام پر خرچ کریں گے،چیئرمین کی پیشکش
وفاقی ادارے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکے،بحران اور مشکلات سے ہم سب کو ملکر لڑنا ہوگا،وفاق کے بحران کو بنیاد بنا کر کچھ وزرا ء صوبوں سے وسائل اور اختیارات واپس لینا چاہتے ہیں، خطاب
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پیش کش کی ہے کہ وفاق ہمیں ذمہ داریاں دے تو ہم ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرسکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیٔرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ نئیاو پی ڈی بلاک کا افتتاح کردیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے این آئی سی وی ڈی کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے مفت عالمی معیار کو برقرار رکھ کر دنیا بھر میں نام روشن کیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم اور مالی وسائل کے حوالے سے باتیں بنائی جاتی ہیں مگر انہیں این آئی سی وی ڈی، جے پی ایم سی اور این آئی ایچ جیسے اداروں کی کامیابیاں نہیں نظر آتیں، پیپلزپارٹی اپنے منشور کے مطابق عوام کو جدید اور مفت علاج کی سہولیات گھروں کی دہلیز پر فراہم کررہی ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کے کچھ وزرا وفاق کے بحران کی بنیاد پر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو ملنے والے وسائل اور اختیارات واپس لینا چاہتے ہیں، یہ بحران اور مشکلات ہم سب کی ہیں جن سے ملکر لڑنا ہوگا۔چیٔرمین پیپلزپارٹی نے پیش کش کی کہ وفاقی حکومت ہمیں ذمہ داریاں دے ہم انہیں پورا کریں گے، صوبے میں رہنے والے محب وطن پاکستانی ہیں اور اپنے ملک کیلیے مزید کام کرنا چاہتے اور صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔بلاول بھٹو نے بتایا کہ سروسز سیلز ٹیکس پہلے ایف بی آر کرتا تھا پھر اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کی ذمہ داری بن گئی تھی، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا نے ایف بی آر کے تمام ریکارڈز توڑ دیے۔چیٔرمین پی پی نے کہا کہ ہم اور بھی ٹیکسز وفاق کیلیے جمع کرنے کو تیار ہیں، یہ پیش کش کرچکا ہوں کہ حکومت ہمیں جنرل سیلز ٹیکس جمع کرنے کی اجازت اور ہدف دے ہم پورا کریں گے اور سارا پیسہ وفاق کو دیں گے، اگر ہم ہدف حاصل نہ کرسکے تو پھراپنا حصہ بھی دے دیں گے تاکہ وفاق کے چلینجز کم ہوں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جب ہم جنرل سیلز ٹیکس کے ہدف سے زیادہ پیسے جمع کریں گے تو پھر اسے اضافے رقم کو سندھ کے عوام پر خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بحران ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وفاقی ادارے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکے، صوبائی خودمختاری کے بعد ہم نے اپنا کردار ادا کیا اور وفاق کی مشکلات کو کم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اکستان پیپلز پارٹی اپنے منشور پر عمل درآمد کرتے ہوئے یہ ممکن بنارہی ہے کہ اپنے صوبے کی عوام کو مفت و معیاری علاج کی سہولتیں ان کی گھر کی دہلیز پر پہنچائیں اور اس جدوجہد میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کا بہت بڑا کردار ہے جو اب دنیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا بلکل مفت علاج کرنے والا نیٹ ورک بن چکا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم یا مالی وسائل کو غلطی سمجھنے والوں کیلیے این آئی سی وی ڈی کی کارکردگی جواب ہے۔ہمیں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی مدد سے کامیابیاں ملی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے ہدف سے زیادہ نے کہا کہ کہا کہ ا کہ وفاق کریں گے
پڑھیں:
وفاق کی مشکلات دور کرنے کے لیے ٹیکس جمع کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو کا 18ویں ترمیم سے دستبردار ہونے سے انکار
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ وفاق کی مشکلات سمجھتا ہے، کچھ وزرا صوبے کے وسائل لینا چاہتے ہیں تاہم سندھ ٹیکس کلیکشن کرکے وفاق کی مشکلات دور کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنانے کی کوشش کی جائے گی، فیصل کریم کنڈی
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے منشور پر عملدرآمد کرتے ہوئے مفت اور معیاری علاج صوبے کے عوام تک پہنچایا۔ جب سے صوبے کو یہ ذمہ داری ملی کہ اپنی صحت کا نظام خود سنبھالے، ہم نے کوشش کی ہے کہ عوام کو بہتر سے بہتر علاج کی سہولت دیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 18ویں ترمیم کو غلط سمجھنے والے آج سندھ میں صحت کی سہولیات دیکھ لیں۔ سندھ میں صحت کے شعبے پر بہت کام ہوا، صوبائی حکومت صحت کی سہولیات پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے تمام تحفظات جلد دور کیے جائیں گے، وزیراعظم کی بلاول بھٹو زرداری کو یقین دہانی
انہوں نے کہا کہ مالی وسائل صوبوں کو دینا غلط نہیں ہے، اس کی مثال نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیوویسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) ہے۔ ہم نے ثابت کیا کہ ہم وفاق سے بہتر یہ ادارہ چلا سکتے ہیں۔ کچھ وزرا صوبوں سے وسائل لینا چاہتے ہیں، ہم وفاق کی مشکلات بھی سمجھتے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی دل کے امراض کا سب سے بڑا اسپتال بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سیلز ٹیکس کلیکشن کے لیے تیار ہے۔ وفاق کو کہتے ہیں کہ ہمیں مزید ذمہ داریاں دی جائیں، ہم ٹیکس کلیکشن کرکے ان کی مشکلات دور کرسکتے ہیں۔ سندھ اور بلوچستان نے ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو زرداری